واہ یہ تو بہت خوب دنیا میں کم لوگ ہیں جو خود سے محبت کرتے ہیںآپ کی زندگی کا سب سے پسندیدہ شخص کون ہے؟ کیوں ہے؟
اپنے لیے تو میں ہی پسندیدہ ہوں کیوں؟ مجھے خود سے محبت ہے!
آپ کی زندگی کا سب سے پسندیدہ شخص کون ہے؟
اپنے لیے تو میں ہی پسندیدہ ہوں
کیوں ہے؟
یہاں آپ کیوں کا جواب گول کر گئے ہیں، یا پھر یہ بھی فرمائیں کہ خود سے محبت کیوں ہے تو ہی کیوں کا جواب مکمل ہوگا۔مجھے خود سے محبت ہے!
اور آپ؟واہ یہ تو بہت خوب دنیا میں کم لوگ ہیں جو خود سے محبت کرتے ہیں
آپ نے اپنا تو نہیں بتایا؟دلچسپ مضوع کا انتخاب فرمایا۔
پہلے تو ذرا وضاحت فرمادیں کہ پسندیدگی ہی ہے یا نرگسیت میں مبتلا ہیں؟
یہاں آپ کیوں کا جواب گول کر گئے ہیں، یا پھر یہ بھی فرمائیں کہ خود سے محبت کیوں ہے تو ہی کیوں کا جواب مکمل ہوگا۔
آپ میری بات کو شعر جیسا سمجھ لیں کہ قاری اپنے ذوق سے مطلب اخذ کرے
یعنی آپ نے پہیلی سمجھ لیا بات کویہ پینترا خوب ہے۔
ویسے اس کا کینوس وسیع کیا جا سکتا ہے!نور آپ نے بہت ہی خوبصورت موضوع چُنا ہے۔
پسندیدہ میں بھی تو کئی ایک اقسام ہوں گی ناں۔
کوئی علمی شخصیت کہ وجہ سے پسند ہے، کوئی شفقت کی وجہ سے پسند ہے، کوئی محبت کی وجہ سے پسند ہے۔ اب سب ہی شخصیت بتانی ہیں یا پھر صرف ایک کا انتخاب کرنا ہے۔
ہر انسان کے لیے کائنات میں سب سے قیمتی ذات خود اسی کی ہے۔۔۔یعنی آپ نے پہیلی سمجھ لیا بات کو
خود سے محبت نہیں ہوگی تو کسی سے بھی محبت نہیں ہوگی . محبت یعنی خود کے اچھے برے سے آگے کا مقام ہے جہاں نہ اچھا ہے، نہ برا ہے! جہاں نہ کالا ہے نہ سفید ہے. میری ذات ہے! ذات سے محبت ہے!
بہت مشکل سوال ہے۔ میرے سے تو اخذ ہی نہیں ہو رہا۔ حیران ہوں آپ کیسے نتیجہ پر پہنچ گئے؟آپ نے اپنا تو نہیں بتایا؟
عمران بھائی میں آپ کی مندرجہ بالا نمایاں سطر سے متفق نہیں ہوں۔ہر انسان کے لیے کائنات میں سب سے قیمتی ذات خود اسی کی ہے۔۔۔
جبھی تو خود کو ہر نفع پہنچانے اور ہر نقصان سے بچانے کی اوروں سے زیادہ کوشش کرتا ہے۔۔۔
یہ جب کسی دوسرے کو پسند کرتا ہے تو اس کی ایک وجہ یہی ہوتی ہے کہ وہ اس کی اپنی ذات کو اچھا لگتا ہے!!!
آپ نور وجدان ’’صاحبہ‘‘ کے لیے مسلسل مذکر کا صیغہ استعمال کر کے انہیں صبر و ضبط کی بہترین تعلیم دے رہے ہیں!!!بہت مشکل سوال ہے۔ میرے سے تو اخذ ہی نہیں ہو رہا۔ حیران ہوں آپ کیسے نتیجہ پر پہنچ گئے؟
پسندیدگی کے معاملہ میں ہم غیر مستقل مزاجی کا شکار رہے ہیں۔ شاید حالات و واقعات سے پسندیدگی بدلتی ہے۔ اور شاید پسندیدگی اور محبت میں فرق بھی یہی ہے کہ ایک بدلتی ہے اور ایک نہیں۔
اس لیے پہلے آپ اپنی پسندیدہ شخصیت (شخصیات) بتائیں۔ آپ نے تو محبت میں بات ٹال دی۔
عمران بھائی میں آپ کی مندرجہ بالا نمایاں سطر سے متفق نہیں ہوں۔
زندگی میں کئی ایک ایسے مقام آتے ہیں کہ اپنی پسندیدہ شخصیت کے لیے ہارنا جیت سے زیادہ ضروری ہوتا ہے۔ پسندیدہ شخصیات میں اہل خانہ کے علاوہ دوست احباب بھی آتے ہیں۔
یا دونوں لحاظ سے!!!اور عنوانی مراسلہ میں نیچے نوٹ بھی دے دیں کہ یہ پسندیدگی دنیاوی لحاظ سے ہے یا دینی؟ تاکہ تمام شرکاء کا ایک ہی موضوع رہے۔
آپ نور وجدان ’’صاحبہ‘‘ کے لیے مسلسل مذکر کا صیغہ استعمال کر کے انہیں صبر و ضبط کی بہترین تعلیم دے رہے ہیں!!!
جہاں ہم سے اور غلطیاں ہوئیں ان میں سے ایک غلطی یہ بھی ہے کہ آپ جیسے زبان دراز شخص کو مخاطب کربیٹھے!!!شاہ صاحب! آپ پیدائشی تشدّدی اور فسادی ہیں یا یہ آپ کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے۔
اسے محض مذاق سمجھ کر قبول فرمایا جائے۔