نوید ناظم
محفلین
یہ تو بے کار ہے جو کچھ بھی ہے
پسِ دیوار ہے جو کچھ بھی ہے
یہ ہنر ہے کہ دل سے کھیلے گا
خیر فنکار ہے جو کچھ بھی ہے
آپ کے سامنے بھلا میں کیا؟
میری سرکار ہے جو کچھ بھی ہے!
وہ نظر دل کو چیر جائے گی
دیکھ تلوار ہے جو کچھ بھی ہے
کس لیے اُس کو بے وفا کہنا
پھر بھی وہ یار ہے جوکچھ بھی ہے
صرف باتوں سے کچھ نہیں ہوتا
شیخ! کردار ہے جو کچھ بھی ہے
دل کو ہم نے توصرف بیچا تھا
یہ خریدار ہے جو کچھ بھی ہے
کچھ نہیں ہیں نوید کے اشعار
آپ کا پیار ہے جو کچھ بھی ہے
پسِ دیوار ہے جو کچھ بھی ہے
یہ ہنر ہے کہ دل سے کھیلے گا
خیر فنکار ہے جو کچھ بھی ہے
آپ کے سامنے بھلا میں کیا؟
میری سرکار ہے جو کچھ بھی ہے!
وہ نظر دل کو چیر جائے گی
دیکھ تلوار ہے جو کچھ بھی ہے
کس لیے اُس کو بے وفا کہنا
پھر بھی وہ یار ہے جوکچھ بھی ہے
صرف باتوں سے کچھ نہیں ہوتا
شیخ! کردار ہے جو کچھ بھی ہے
دل کو ہم نے توصرف بیچا تھا
یہ خریدار ہے جو کچھ بھی ہے
کچھ نہیں ہیں نوید کے اشعار
آپ کا پیار ہے جو کچھ بھی ہے