آپ کون سا اردو سافٹ وئر استعمال کرتے ہیں

الف عین

لائبریرین
آپ کون سا اردو سافٹ وئر استعمال ک

آپ کون سا اردو سافٹ وئر استعمال کرتے ہیں
کیا ان پیج سے اچھا بھی کوئی سافٹ وئر ہے؟
اردو پیج کمپوزر (صفحہ ساز') جو یقیناً ان پیج سے بہتر ہے (آخر جیلانی بانو اور انور معظم جیسے اردو ادیبوں کے صاحب زادے اشہر فرحان نے بنایا ہے!!)
جی آسکی کا انتقال ہو چکا، یونی کوڈ زندہ باد، میں تو نوٹ پیڈ میں بھی ٹائپ کر سکتا ہوں!
کچھ اور (تفصیل دیں)
 

سیفی

محفلین
اردو کے نو آموز کمپیوٹر استعمال کنند گان کیلئے تو ان پیج ہی اچھا ہے۔ پروفیشنل حضرات کیلئے “ اردو ماہر“ بہت زبردست ہے۔ یہ آفس ایکس پی کو مکمل سپورٹ کرتا ہے۔
ویسے یونیکوڈ اور نفیس فانٹس مل جانے کے بعد کسی اردو سافٹوئیر کا رکھنا مجھے تو غیر ضروری لگتا ہے۔
کورل ڈرا میں اردو ٹیکسٹ ڈالنے کے بعد اسے curves میں تبدیل کرنا ضروری ہوتا تھا۔ ورنہ کورل سے پہلے ان پیج کھولنا پڑتا تھا بصورتِ دیگر کورل اردو ٹیکسٹ کی جگہ پکوڑے تل دیتا تھا۔ :lol:
ابھی یونیکوڈ کے آنے سے کورل کے ساتھ ان پیج کی ضرورت نہیں رہی۔
 
عام طور پر اِن پیج ہی استعمال ہو تا ہے۔ مگر کبھی کبھی آفس ایکس پی بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مگر وہ ان پیج سے بہتر فونٹ سٹائل نہیں دیتا۔
 

منہاجین

محفلین
نوٹ پیڈ اور اِن پیج

ویب اِشاعت کے لئے نوٹ پیڈ اور مائیکروسافٹ آفس وغیرہ جبکہ کتابی اِشاعت کے لئے اِن پیج۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
آپ اسے میری نرگسیت کہیے یا کچھ اور، میں اردو ٹائپنگ کے لیے اپنے بنائے ہوئے سوفٹ ویر اردو ایڈیٹر اور اردو ویب پیڈ ہی زیادہ تر استعمال کرتا ہوں۔
 

پاکستانی

محفلین
اردو ایڈیٹر

ویب کے لئے میں اردو ایڈیٹر استعمال کرتا ہے، ان پیج کے بعد میں نے اسی کا استعمال شروع کیا مجھے بہت اچھا لگا، اسلئے ابھی تک کسی اور طرف دیکھا ہی نہیں
 

کملی

محفلین
اردو لکھنے کے لئے ان پیج کا استعمال کرتی ہوں۔ اسی سے کام چل جاتا ہے اس لئے اور کسی سافٹ وئیر کی ضرورت نہیں پڑی۔
 

الف عین

لائبریرین
کملی نے کہا:
اردو لکھنے کے لئے ان پیج کا استعمال کرتی ہوں۔ اسی سے کام چل جاتا ہے اس لئے اور کسی سافٹ وئیر کی ضرورت نہیں پڑی۔
محترمہ کام چلنے والی بات سمجھ میں نہیں آئی۔ محض مقامی طور پر پرنٹ کرنے کی بات دوسری ہے، مگر جب اپنی فائل لوگوں کو دینی ہو تو آپلوگوں کو ان پیج کی چوری پر مجبور کریں گی؟ اور ممکن ہے کہ آپ بھی اس جرم میں ملوث ہوں، اگر نہ ہوں تو پیشگی معافی۔
 

منہاجین

محفلین
اِن پیج ۔ ۔ ۔ رجسٹرڈ یا چوری شدہ

خداوندا یہ تیرے سادہ دِل بندے کدھر جائیں؟

مارکیٹ میں چوری شدہ اِن پیج کے پرانے ورژن کا دور تھا۔ جب ہمارے یہاں رجسٹرڈ اِن پیج 1٫7 اِستعمال ہوا کرتا تھا، جسے 2 سال کی سروس کے ساتھ مبلغ 8500 روپے میں خریدا گیا تھا۔ ہر بار جب بھی ونڈوز کو نئے سرے سے اِنسٹال کیا جاتا اُن کے ڈیلر کو بلوانا پڑتا، جو اپنی ہارڈ ڈسک لے کر آتا اور اِن پیج اِنسٹال کر جاتا۔

جب 2 سال کی مدتِ سروس ختم ہوئی تو ایک بار ونڈوز دوبارہ اِنسٹال کی گئی۔ ڈیلر کو بلایا تو اس نے کہا کہ آپ کی مدت سروس ختم ہو چکی ہے اور اب آپ کو اگلے 2 سال کے لئے پھر سے 8500 روپے ادا کرنا ہوں گے۔ اور اب وہ ہمیں اُسی قیمت میں 1٫7 کی بجائے ورژن 1٫8 مہیا کرے گا۔

ابھی بات چیت جاری تھی کہ اِن پیج 2٫4 کا چوری شدہ ورژن عام مارکیٹ میں دستیاب ہو گیا۔ جسے ہم نہ صرف ایک سے زیادہ کمپیوٹرز پر بآسانی اِستعمال کر سکتے تھے بلکہ اُس میں بنی فائلز کسی دوسرے کمپیوٹر میں کھولنے کا پرابلم بھی نہیں تھا۔

(واضح رہے کہ رجسٹرڈ اِن پیج میں بنی فائلز چوری شدہ اِن پیج میں نہیں کھل سکتی تھیں۔)

چنانچہ ہم نے کافی سوچ بچار کے بعد مجبوراً چوری شدہ سافٹ ویئر کو رجسٹرڈ سافٹ ویئر پر ترجیح دی۔
 

منہاجین

محفلین
زندگی اقدار سے زیادہ ضروری ہے۔

ہر معاشرہ اقدار کے تحفظ پر زور دیتا ہے، کیونکہ وہ زندگی کی محافظ ہوتی ہیں۔ لیکن جب کسی معاشرے میں اقدار کی پاسداری زندگی کی روانی کو ہی متاثر کرنے لگے تو ایسی اقدار پر عمل کا درس بھوکے کو روزہ رکھنے کی ترغیب دینے کے مصداق ہوگا۔

بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اگر پاکستان میں چوری شدہ سافٹ ویئر کھلے عام میسر نہ ہوتے تو کمپیوٹر کی شرحِ خواندگی چند سو گھرانوں سے آگے نہ بڑھ پاتی۔ یہ ایک بدیہی حقیقت ہے کہ پاکستان میں جتنا بھی کام ہوا ہے، چوری شدہ سافٹ ویئر کا مرہونِ منت ہے۔

ممکن ہے کہ تو جس کو سمجھتا ہے بہاراں
اوروں کی نگاہوں میں وہ موسم ہو خزاں کا

شاید کہ زمیں ہو یہ کسی اور جہاں کی
تو جس کو سمجھتا ہے فلک اپنے جہاں کا
 

جیسبادی

محفلین
برسوں پہلے کراچی میں طارق روڈ پر ایک دکان تھی جو دنیا جہاں کا سافٹ وئیر کاپی کر کے فلوپی ڈسکوں پر بیچتی تھی۔ پھر امریکی احکام آئے اور راتوں رات دکان بند ہو گئ۔ اب جو کاپی شدہ سافٹ وئیر عام ملتا ہے یہ مائیکروسافٹ وغیرہ کی رضا سے ہی ملتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ وہ اپنا مارکیٹ لیڈرشپ کا مقام نہیں کھونا چاہتے۔ اگر کریں تو لینکس ان کو تیسری دنیا سے ہمیشہ کیلئے باہر کر دے گا۔
اگر بِل گیٹس سافٹ وئیر ڈاکہ زنی روکنا چاہے تو انگلی سے اشارہ کرے گا، اور سینکروں غلام حکمران تعمیل کیلئے دوڑ پڑیں۔ لیکن ایسا کرنا ابھی گیٹس کے مفاد میں نہیں۔

منہاجین، میں آپ کی بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ سافٹ وئیر ڈاکہ زنی کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ اگر ڈاکہ زنی نہ ہوتی، تو ہم "آزاد مصدر" سافٹ وئیر اپنا کر کئی گنا ترقی کر چکے ہوتے۔
 
چوری شدہ سافٹ ویئر

اس پوسٹ میں کئی اہم نکتے سامنے آئے ہیں۔ میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ اپنی بالادستی قائم رکھنے کے لئے مائیکروسافٹ کو اپنا سافٹ ویئر چوری کروانے سے فائدہ ہے۔ چھوٹی موٹی جگہوں پر تو چوری شدہ سافٹ ویئر چل جاتے ہیں مگر بڑے اداروں میں تو لائسنس لینا ہی پڑتا ہے۔

اچھا اگر میں اس وقت اپنے کمپیوٹر پر نظر ڈالتا ہوں تو ونڈوز اور دوسرے زیادہ ترسافٹ ویئر چوری شدہ ہیں۔ صرف وہ سافٹ ویئر جو ویسے ہی مفت ہیں (مثلاً فائر فاکس) ہی قانونی ہیں۔

یہ خیال بھی میرے ذہن میں رہتا ہے کہ جس طرح اور چیزوں کی چوری پر قیامت میں پکڑ ہوگی، کیا چوری شدہ سافٹ ویئر کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوگا؟ میں آہستہ آہستہ اپنے کام کو لنکس پر منتقل کرنے کی کوشش کر رہا ہوں تاکہ اس مسئلہ سے نجات مل سکے۔
 

سیفی

محفلین
جیسبادی
شاید آپ ٹھیک کہہ رہے ہوں کہ ہم آزاد مصدر سافٹ وئیر استعمال کر رہے ہوتے۔ لیکن کیا کیا جائے کہ کمبخت مائیکروسافٹ کے پروگرام اتنے آسان استعمال کے ہیں کہ نئے کمپیوٹر استعمال کنندگان بغیر کسی دقت کے اس کو سیکھ سکتے ہیں۔
جب ڈاس کا دور دورہ ہوتا تھا تو ہمارے علاقے میں کمپیوٹر کااستعمال ایک ہوّا ہوتا تھا۔ بڑے قابل لوگ سمجھے جاتے تھے جو اپنی یادداشت سے عجیب و غریب کمانڈز استعمال کرتے تھے اور باقی لوگ ان کا منہ دیکھتے تھے۔
آزاد مصدر کے GUI Interface کے سافٹ وئیر تو ابھی آرہے ہیں۔ پہلے تو کچھ بھی نہ تھا۔۔۔۔۔۔
 

الف عین

لائبریرین
کچھ موضوع بدل گیا۔ لیکن میں یہ عرض کروں کہ پہلے میں سمجھا تھا کہ اردو ۲۰۰۰ واقعی فری ویر ہے۔ جب معلوم ہوا کہ یہ ان پیج کا ہی چوری کا روپ ہے تو میں اس سے احتراز کرنے لگا۔ میرا یاہو گروپ بنانے کا مقصد ہی یہ تھا کہ لوگ اس چوری سے بچیں۔ یاھو گروپ کے ممبران کو معلوم ہی ہوگا کہ اس کے ہوم پیج میں ہی اس کا اظہار ہے کہ لوگ اس چوری سے بچیں۔
 

سلیم ولی

محفلین
میں بھی انپیج 4۔2 ہی استعمال کرتا ہوں۔ اور آگے کے ورزن کے لئے کوشش کرتا ہوں۔ لیکن صاحب انپیج سے زیادہ ابخل مجھے کوئی نہیں دکھائی دیتا۔ کیونکہ ویب پر مجھے 4۔3 کا ورزن کے بارے میں اید دی گئی لیکن ان میں سے ئی اکس ئی فائل ہی کو گم کر دیا تھا اور سیدھا کریڈیٹ کارڈ پر ہی لے گیا کہ پہلے پیسہ بعد میں سب کچھ ان‌‌کو‌چاہیئے‌تھا‌کہ‌‌کم‌‌از‌کم‌ترائل‌ورزن‌ہی‌تو‌دیتے‌کہ‌ ہم اس کو دیکھ لیتے۔
 

نعمان

محفلین
میں ونڈوز میں نوٹ پیڈ اور کبھی کبھی اوپن آفس استعمال کرتا تھا۔ لنکس میں نوٹ پیڈ کو جی ایڈیٹ نے بدل دیا ہے۔ جو زیادہ بہتر بھی معلوم ہوتا ہے کہ اس میں ٹیبز کی سہولت ہے اور لکھنے کے علاوہ کوڈنگ کے لئیے بھی مفید ہے۔ کیونکہ اس میں سائنٹکس ہائی لائٹنگ بھی موجود ہے۔ نفیس ویب نسخ کافی عمدہ فونٹ ہے اور میرے خیال میں پرنٹ کے لئیے بھی برا نہیں یہ الگ بات ہے کہ کبھی میں نے اس کو پرنٹنگ کے لئیے آزمایا نہیں۔ ونڈوز میں اگر کبھی اردو ٹیکسٹ کی کوئی امیج بنانی ہوتی تھی تو اس کے لئیے بٹ میپ اور ایڈوب کا چوری شدہ ورژن استعمال کرتا تھا تاہم مجھے چوری سے ہمیشہ شرمندگی ہوئی ہے اور میں اسے کسی بھی طرح اچھا نہیں سمجھتا۔اب لنکس میں گمپ موجود ہے جو یونیکوڈ کے بھی سپورٹ کرتا ہے اور بہت ہی زبردست سوفٹویر ہے۔

میرا خیال ہے کہ بہتر یونیکوڈ سپورٹ بہت جلد انپیج کو آؤٹ کلاس کردے گی۔
 
Top