زیک
مسافر
دائیں بازو کی اینٹی امیگرنٹ پارٹی کے رکن ہیں؟خیر یہ میری مجبوری تو نہیں۔ میرے دائرہ اختیار میں ہو تو میں تمام کام چور، سست اور جرائم پیشہ تارکین وطن کو واپس بھیج دوں
دائیں بازو کی اینٹی امیگرنٹ پارٹی کے رکن ہیں؟خیر یہ میری مجبوری تو نہیں۔ میرے دائرہ اختیار میں ہو تو میں تمام کام چور، سست اور جرائم پیشہ تارکین وطن کو واپس بھیج دوں
آپکو کس نے بتایا؟ اپنا اینٹی وائرس اور فائر وال اپڈیٹ کرتا ہوںدائیں بازو کی اینٹی امیگرنٹ پارٹی کے رکن ہیں؟
یہی کہ آپ کے دائرہ اختیار میں نہیں۔۔۔ ورنہ آپ نے چن چن کر اینٹی عمران خان تارکین وطن کو سست، کام چور اور جرائم پیشہ قرار دے دے کر پاکستان واپس بجھوا دینا تھاکس بات کا؟
اگنور کرنا زیادہ آسان ہےآپکو کس نے بتایا؟ اپنا اینٹی وائرس اور فائر وال اپڈیٹ کرتا ہوں
ہاہاہا۔ ناروے میں اکثریت تارکین وطن کا تعلق تحریک انصاف سے ہے۔ آج ہی پاکستانی وزارت خانہ اوسلو میں تو تو میں میں کر کے آیا ہوں جہاں دھرنا دیئے بیٹھے پریشان پاکستانی گو نواز گو کا ورد کر رہے تھےیہی کہ آپ کے دائرہ اختیار میں نہیں۔۔۔ ورنہ آپ نے چن چن کر اینٹی عمران خان تارکین وطن کو سست، کام چور اور جرائم پیشہ قرار دے دے کر پاکستان واپس بجھوا دینا تھا
زیک کو اگنور کرنا ممکن نہیں۔ وہ ماضی میں محفل کے ناظم اعلیٰ رہ چکے ہیںاگنور کرنا زیادہ آسان ہے
کیا پریشانی ہو گئی ؟جہاں دھرنا دیئے بیٹھے پریشان پاکستانی
وہی جو عموماً بیرونی سفارتخانوں میں ہم پاکستانیوں کیساتھ ہوتا ہے۔ ہم سے ہزاروں روپے کی رشوت بٹورنے کی چکر میں ویزے اور دیگر اوریجن کارڈز کی قیمتیں ہر سال بڑھا دیتے ہیں۔ اسلئے شور مچا ہوا تھا۔ پھر سفیر پاکستان صاحب آئے اور لوگوں کو ٹھنڈا کر کے چلے گئے۔ تب جا کر کام بحال ہواکیا پریشانی ہو گئی ؟
یہ ایک کامن نیچر کو جج کرنے کی کامن سینس ہے اس کے لیے وائرس انجیکٹ کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ خود اوپر چڑھنے کے بعد، بعد والوں کی رسی کاٹنا ۔ خود ایک فائدہ حاصل کر کے دوسروں کو اس کی تگ و دو کرتا دیکھ کر برا بھلا کہنا کوئی نئی بات نہیں۔آپکو کس نے بتایا؟ اپنا اینٹی وائرس اور فائر وال اپڈیٹ کرتا ہوں
میں یہ پہلے بھی کئی بار بیان کر چکا ہوں کہ میں نے ناروے میں سیاسی پناہ نہیں لی بلکہ انسانی ہمدردی کے تحت یہاں ویزا ملا تھا۔ ہمارے کیس کا پاکستانی سیاسیات سے کوئی تعلق نہیں۔ میری لڑائی ان لوگوں سے ہے جو یہاں بہانے کر کے یا جھوٹ بول کر ویزا لیتے ہیں اور پھر یہاں آکر کام کرنے کی بجائے سوشل بینیفیٹس پر پلنا شروع ہو جاتے ہیں۔یہ ایک کامن نیچر کو جج کرنے کی کامن سینس ہے اس کے لیے وائرس انجیکٹ کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ خود اوپر چڑھنے کے بعد، بعد والوں کی رسی کاٹنا ۔ خود ایک فائدہ حاصل کر کے دوسروں کو اس کی تگ و دو کرتا دیکھ کر برا بھلا کہنا کوئی نئی بات نہیں۔
اگر آپ کو ایک آپشن سے ویزا مل چکا ہے تو دوسروں کو کیوں روک رہے ہیں دوسرے آپشنز استعمال کرنے سے۔ آپ کیا سمجھتے ہیں جو ویزا لینا چاہ رہے ہوں گے انہیں یہاں کوئی پرابلم نہیں ہو گی؟؟میں یہ پہلے بھی کئی بار بیان کر چکا ہوں کہ میں نے ناروے میں سیاسی پناہ نہیں لی بلکہ انسانی ہمدردی کے تحت یہاں ویزا ملا تھا۔ ہمارے کیس کا پاکستانی سیاسیات سے کوئی تعلق نہیں۔ میری لڑائی ان لوگوں سے ہے جو یہاں بہانے کر کے یا جھوٹ بول کر ویزا لیتے ہیں اور پھر یہاں آکر کام کرنے کی بجائے سوشل بینیفیٹس پر پلنا شروع ہو جاتے ہیں۔
ناروے کی حکومت اب پہلے والی بونگی نہیں رہی۔ غیرملکیوں کیساتھ رہ رہ کر انکے جرائم کی جانچ پڑتال کر کے خاصی ذہین ہو گئی ہے۔ ناروے میں اب پہلے کی طرح ویزا لینا آسان نہیں۔ اسی لئے زیادہ تر پاکستانی آجکل اسٹوڈنٹ ویزے پر اسویڈن اور فن لینڈ کا رُخ کر رہے ہیں کہ وہاں کے قوانین یہاں کے مقابلے می نرم ہیں۔اگر آپ کو ایک آپشن سے ویزا مل چکا ہے تو دوسروں کو کیوں روک رہے ہیں دوسرے آپشنز استعمال کرنے سے۔ آپ کیا سمجھتے ہیں جو ویزا لینا چاہ رہے ہوں گے انہیں یہاں کوئی پرابلم نہیں ہو گی؟؟
ہو سکتا ہے انہیں انسانی ہمدردی والا آپشن معلوم ہی نا ہو انہیں صرف سیدھا سیدھا سیاسی پناہ کے سین کا ہی پتہ ہو خبریں پڑھ پڑھ کر
اوہ!!! چلیں شکر ہے آپ کا معاملہ ا ن کے بونگے پن کے دِنوں میں ہی حل ہو گیاناروے کی حکومت اب پہلے والی بونگی نہیں رہی۔ غیرملکیوں کیساتھ رہ رہ کر انکے جرائم کی جانچ پڑتال کر کے خاصی ذہین ہو گئی ہے۔ ناروے میں اب پہلے کی طرح ویزا لینا آسان نہیں۔ اسی لئے زیادہ تر پاکستانی آجکل اسٹوڈنٹ ویزے پر اسویڈن اور فن لینڈ کا رُخ کر رہے ہیں کہ وہاں کے قوانین یہاں کے مقابلے می نرم ہیں۔
جی اسوقت یہاں صلیبیوں یعنی ایک عیسائی جماعت کی مخلوط حکومت تھی اور دھڑا دھڑ انسانی حقوق کی مد میں ویزے جاری کر رہی تھی۔ ہمارا ویزا لگتے ہی وہ حکومت گر گئی اور اینٹی امیگریشن ایجنڈا نافذ ہو گیا۔ یہاں قانون ہے کہ پرانی حکومت کے کئے گئے اقدامات کو ریورس نہیں کیا جاسکتا جیسا کہ پاکستان میں معمول ہے۔ یوں جنکو ویزے جاری ہو چکے تھے انکو مجبوراً نئی حکومت نے قبول کیا۔اوہ!!! چلیں شکر ہے آپ کا معاملہ ا ن کے بونگے پن کے دِنوں میں ہی حل ہو گیا
اس قانون کا ایک نقصان یہ ہے جن اسلامی، جہادی، دہشت گرد مسلمانوں کو یہاں کی مقامی شہریت مل چکی ہے اسے اسرائیلی شہریت کی طرح منسوخ نہیں کیا جا سکتا۔ اسی لئے یہاں مُلا کریکر اور مُلا عبیداللہ جیسے نمونوں کی بہتات ہے جو آئے دن یہاں "اسلامی شریعت" کے نفاذ کا میڈیا پر ڈھنڈورا پیٹ کر مقامیوں کو خوفزدہ کرتے رہتے ہیں۔ یاد رہے کہ ناروے سے بھی کچھ مسلمان جہادی داعش یعنی خلافت راشدہ میں 72 حوروں حاصل کرنے جا چکے ہیں۔ جنکی واپسی کو روکنا قانوناً ناممکن ہے اور اسکے لئے نئے انسداد دہشتگردی قوانین بنانے پر غور ہو رہا ہے۔ ہم مسلمانوں کی اتنی اہمیت ہے یہاں کہ ہماری روک تھام کیلئے نت نئے قوانین تک یہاں کی اسمبلی میں بن رہے ہیںیہاں قانون ہے کہ پرانی حکومت کے کئے گئے اقدامات کو ریورس نہیں کیا جاسکتا جیسا کہ پاکستان میں معمول ہے۔
آپ کو ناروے سیر کیلئے کیوں آنا چاہئے؟
ویسے آپ نہ بھی سوچیں تو کوئی مشکل نہیں کسی کوتصاویر میں دکھائے گئے تمام مناظر اگر آپ دکھانے کا وعدہ کریں تو سوچا جاسکتا ہے