محب علوی نے کہا:رضوان صاحب نے سچ بولنا نہیں تھا بس ایک چنگاری بھڑکانی تھی تاکہ سب سانس روک کر سچ کا انتظار شروع کردیں اور یہ رفو چکر ہو جائیں
محب علوی نے کہا:رضوان صاحب نے سچ بولنا نہیں تھا بس ایک چنگاری بھڑکانی تھی تاکہ سب سانس روک کر سچ کا انتظار شروع کردیں اور یہ رفو چکر ہو جائیں
ماوراء نے کہا:محب علوی نے کہا:رضوان صاحب نے سچ بولنا نہیں تھا بس ایک چنگاری بھڑکانی تھی تاکہ سب سانس روک کر سچ کا انتظار شروع کردیں اور یہ رفو چکر ہو جائیں
میں نے بھی ایک سچ بولنا ہے۔لیکن کیسے بولوں ۔ سمجھ نہیں آرہی۔
ماوراء نے کہا:وہ تو ٹھیک ہے لیکن۔۔۔ لیکن کیسے بولوں۔۔۔گلے میں ہی اٹکا ہوا ہے۔۔
ماوراء نے کہا:وہ ڈنڈا ابھی بنانا ہے۔تب تک تو گلے میں درد ہی رہے گی۔گلے میں پھنس گیا ہے۔نکل ہی نہیں رہا۔
شمشاد نے کہا:ماوراء نے کہا:وہ ڈنڈا ابھی بنانا ہے۔تب تک تو گلے میں درد ہی رہے گی۔گلے میں پھنس گیا ہے۔نکل ہی نہیں رہا۔
چلو تب تک وہ ڈنڈی استعمال کر لو جو تم مارتی رہتی ہو۔ اس سے بھی سچ کو باہر نکلنے میں مدد ملے گی۔