گُلِ یاسمیں
لائبریرین
عاطف بھائی آپ بھی نا
عاطف بھائی آپ بھی نا
شامت باہر کھڑی ہوئی ہوگی بارہ بجنے والے ہیںیہ تو وقت دکھاتا نا آپ کو شامت کے بعد کا
ایمزون کے جنگلات میں دیکھے تھےمجھے تو بووا کنسٹرکٹر چاہیئے ،
کہاں؟شامت باہر کھڑی ہوئی ہوگی بارہ بجنے والے ہیں
اب چوہوں کا ذکر کرتے تو سانپ ہی آنے سے انکار کر دیتا کہ اس کی مانگ کر بھی رہے ہیں تو بس چوہے پکڑنے کے لئے ۔کھیلن کو نہیں چوہوں کے لیے مانگے ہے یہ انوکھا لاڈلا ۔
ایک پکڑ کر لے آئے ہوتے تو آج عاطف بھائی آپ کو منہ مانگی قیمت دے کر خرید لیتے۔ایمزون کے جنگلات میں دیکھے تھے
قدیر بھائی کے گھر کے باہر۔ ان کے بارہ بجنے والے
ہمارے بھوت کورونا کی چھٹیوں پر ہیںقدیر بھائی کے گھر کے باہر۔ ان کے بارہ بجنے والے
ہمارے تو ابھی 4 گھنٹے باقی۔شامت باہر کھڑی ہوئی ہوگی بارہ بجنے والے ہیں
ایمزون کے جنگلات میں دیکھے تھے
ان کے بارہ باقی پاکستان سے پہلے بجتے؟قدیر بھائی کے گھر کے باہر۔ ان کے بارہ بجنے والے
قلعے والی بات کا جواب نہیں دیا آپ نےہمارے بھوت کورونا کی چھٹیوں پر ہیں
بجے نہیں بجنے والے۔ان کے بارہ باقی پاکستان سے پہلے بجتے؟
نہیں بٹیا ۔ بلکہ ناچتا ہوا آتا۔اب چوہوں کا ذکر کرتے تو سانپ ہی آنے سے انکار کر دیتا
جو بات جانوروں کو وائلڈ میں دیکھنے کی ہے وہ کہیں اور نہیں۔ ایمزون اور سیرنگٹی کے بعد تو ہم نے چڑیاگھر جانا بھی چھوڑ دیا ہےایک پکڑ کر لے آئے ہوتے تو آج عاطف بھائی آپ کو منہ مانگی قیمت دے کر خرید لیتے۔
ڈانٹ کس سے پڑتی تھی۔۔۔ ہم وہی سمجھے نا جو آپ نے نہیں بتایا۔ویسے اپنی کچھ پرانی حرکتیں یاد آئیں ۔ گلی میں پھرنے والے سپیروں سے سانپ مانگ کر گھر کے اندر لے جاتا تھا ۔ کبھی اپنی چھوٹی بیٹیوں کے ہاتھ میں بھی دے دیتا تھا ۔ وہ بھی صد فیصد یقینی زیریلے ہوتے تھے ۔۔۔۔۔ لاحول ولا قوۃ ۔ اب ایسا ہر گز کسی کو نہ کرنے دوں ۔
اکثر بہت ڈانٹ بھی پڑتی تھی ۔
کھیلن کو نہیں چوہوں کے لیے مانگے ہے یہ انوکھا لاڈلا ۔
نہیں بٹیا ۔ بلکہ ناچتا ہوا آتا۔
امی اور بہنوں سے ۔ڈانٹ کس سے پڑتی تھی۔۔۔ ہم وہی سمجھے نا جو آپ نے نہیں بتایا۔