نوید ملک
محفلین
یہ جو پلکوں پہ رم جھم ستاروں کا میلہ سا ہے
یہ جو تیرے بنا کوئی اتنا اکیلا سا ہے
زندگی تیری یادوں سے مہکا ہوا شہر ہے
سب محبت کا اِک پہر ہے
سب محبت کا اِک پہر ہے
ساحلوں پہ گھروندے بنائے تھے ہم نے
تمہیں یاد ہے
رنگ بارش میں کیسے اڑائے تھے ہم نے
تمہیں یاد ہے
جانے کس کے لئے گھر سجائے تھے ہم نے
تمہیں یاد ہے
کوئی خوشبو کا جھونکا ادھر آ نکلتا کہیں
گُم ہے نیندوں کے صحرا میں خوابوں کا راستہ کہیں
ہر خوشی آتے جاتے ہوئے وقت کی لہر ہے
سب محبت کا اِک پہر ہے
سب محبت کا اِک پہر ہے
زندگی دھوپ چھاؤں کا اِک کھیل ہے
بھیڑ چھٹتی نہیں
اور اسی کھیل میں دن گزرتا نہیں
رات کٹتی نہیں
پیار کرتے ہوئے آدمی کی کبھی عمر گھٹتی نہیں
دل کی دہلیز پر عکس روشن ترے نام سے
رتجگے آئینوں میں کِھلے ہیں کئی شام سے
ایک دریا ہے چاروں طرف درمیاں بحر ہے
سب محبت کا اِک پہر ہے
یہ جو پلکوں پہ رم جھم ستاروں کا میلہ سا ہے
یہ جو تیرے بنا کوئی اتنا اکیلا سا ہے
زندگی تیری یادوں سے مہکا ہوا شہر ہے
سب محبت کا اِک پہر ہے
سب محبت کا اِک پہر ہے
فیصل لطیف
یہ جو تیرے بنا کوئی اتنا اکیلا سا ہے
زندگی تیری یادوں سے مہکا ہوا شہر ہے
سب محبت کا اِک پہر ہے
سب محبت کا اِک پہر ہے
ساحلوں پہ گھروندے بنائے تھے ہم نے
تمہیں یاد ہے
رنگ بارش میں کیسے اڑائے تھے ہم نے
تمہیں یاد ہے
جانے کس کے لئے گھر سجائے تھے ہم نے
تمہیں یاد ہے
کوئی خوشبو کا جھونکا ادھر آ نکلتا کہیں
گُم ہے نیندوں کے صحرا میں خوابوں کا راستہ کہیں
ہر خوشی آتے جاتے ہوئے وقت کی لہر ہے
سب محبت کا اِک پہر ہے
سب محبت کا اِک پہر ہے
زندگی دھوپ چھاؤں کا اِک کھیل ہے
بھیڑ چھٹتی نہیں
اور اسی کھیل میں دن گزرتا نہیں
رات کٹتی نہیں
پیار کرتے ہوئے آدمی کی کبھی عمر گھٹتی نہیں
دل کی دہلیز پر عکس روشن ترے نام سے
رتجگے آئینوں میں کِھلے ہیں کئی شام سے
ایک دریا ہے چاروں طرف درمیاں بحر ہے
سب محبت کا اِک پہر ہے
یہ جو پلکوں پہ رم جھم ستاروں کا میلہ سا ہے
یہ جو تیرے بنا کوئی اتنا اکیلا سا ہے
زندگی تیری یادوں سے مہکا ہوا شہر ہے
سب محبت کا اِک پہر ہے
سب محبت کا اِک پہر ہے
فیصل لطیف