آپ کی پسند کےگانے یہاں لکھیں

ماوراء

محفلین
ظفری نے کہا:
ماوراء نے کہا:
پتہ نہیں کس نے گایا ہے۔:()

یہ کس نے پوچھا تھا ۔۔؟ ۔۔ چچ چچ ۔۔۔ اپنی کہی ہوئی بات بھی یاد نہیں رہتی ۔۔ ارے شمشاد بھائی کہاں ہیں ۔ ؟ ۔۔۔ میں نہیں کہا تھا ۔۔۔ میرا شک اب یقین میں تبدیل ہو چلا ہے ۔ :lol:
ارے نہیں بھئی، پوچھا نہیں تھا۔ اصل میں میں کہنا چاہ رہی تھی کہ مجھے سنگر کا معلوم نہیں۔
کیسا شک؟؟ اور کس شک کی بات کر رہے ہیں؟ :)
 

ظفری

لائبریرین
میں ‌سمجھ گیا ۔۔ بلکل سمجھ گیا ۔۔۔ خدا کی قسم اگر میں نے اس قسم کی اوکھلی میں پھر کبھی سر دیا تو ۔۔۔ ! :wink:
 

ظفری

لائبریرین

تیرے پیار کو اس طرح سے بھلانا
نہ دل چاہتا ہے ، نہ ہم چاہتے ہیں
جو سچ تھا اسے ، ایک فسانہ بنانا
‌‌‌ نہ دل چاہتا ہے ، نہ ہم چاہتے ہیں

وہ معصوم صورت وہ بھولی نگاہیں
رہیں گی صدا دل میں آباد ہوکر
نہ پوری ہوئیں جو ، اُسی آرزو میں
ملے گا ہمیں چین برباد ہوکر
کہ اُجڑی ہوئی زندگی کو بسانا
نہ دل چاہتا ہے ، نہ ہم چاہتے ہیں
تیرے پیار کو اس طرح سے بھلانا
نہ دل چاہتا ہے ، نہ ہم چاہتے ہیں

سمجھ میں نہ آیا کہ ہر ایک خوشی سے
یہ دل آج بےزار کیوں‌ ہوگیا ہے
تیرے غم میں بہتے ہوئے آنسوؤں سے
نہ جانے ہمیں پیار کیوں ہوگیا ہے
کہ بھولے سے بھی ، اب کبھی مسکرانا
نہ دل چاہتا ہے ، نہ ہم چاہتے ہیں

تیرے پیار کو اس طرح سے بھلانا
نہ دل چاہتا ہے ، نہ ہم چاہتے ہیں
جو سچ تھا اسے ، ایک فسانہ بنانا
‌‌‌ نہ دل چاہتا ہے ، نہ ہم چاہتے ہیں

گلوکار ۔ منہرداس​
 

عمر سیف

محفلین
کچھ خوشبوئیں یادوں کے جنگل سے بہہ چلیں
کچھ کھڑکیاں لمحوں کی دستک پہ کھل گئیں
کچھ گیت پرانے، رکھے سے سرہانے
کچھ سُر کہیں کھوئے تھے، بندش مل گئی


جینے کے اشارے مل گئے، بچھڑے تھے کنارے مل گئے
جینے کے اشارے مل گئے، بچھڑے تھے کنارے مل گئے

میری زندگی میں تیری بارش کیا ہوئی
میرے راستے دریا بنے، بہنے لگے
میری کروٹوں کو تو نے آ کے کیا چھوا
کئی خواب نیندوں کی گلی رہنے لگے

جینے کے اشارے مل گئے، بچھڑے تھے کنارے مل گئے
جینے کے اشارے مل گئے، بچھڑے تھے کنارے مل گئے

میری روح ہواؤں سے جھگڑ کر جی اٹھی
میرے ہر اندھیرے کو اُجالے پی گئے
تو نے ہنس کے مجھ سے مسکرانے کو کہا
میرے غم کے موسم گُل مہر سے ہوگئے

جینے کے اشارے مل گئے، بچھڑے تھے کنارے مل گئے
جینے کے اشارے مل گئے، بچھڑے تھے کنارے مل گئے

کچھ خوشبوئیں سانسوں سے سانسوں میں گھل گئیں
کچھ کھڑکیاں آنکھوں ہی آنکھوں میں کھل گئیں
کچھ پیاس ادھوری، کچھ شام سندوری
کچھ ریشمیں گناہوں میں راتیں ‌ڈھل گئیں


جینے کے اشارے مل گئے، بچھڑے تھے کنارے مل گئے
جینے کے اشارے مل گئے، بچھڑے تھے کنارے مل گئے
[align=left:aefd7d48c8]
فلم : پھر ملیں گے ۔۔۔
سنگر : شنکر مہادیون[/align:aefd7d48c8]
 

ماوراء

محفلین
دل نے جسے اپنا کہا
دل نے جسے اپنا کہا
بے خبر وہ ہے وہاں
جان کر زمیں آسماں
ملی نظر ان سے پر
یہ حیا درمیاں
باتوں میں بھی کہہ نہ سکے
دل کی بات یہ زباں
اب ہے ہلچل پل پل بے پل
ڈھونڈے ہے ان کو دل
کہ چلے ذرا ان کی ہی منزل
بولے رازِ دل پر اب وہ ہے کہاں
دل نے جسے اپنا کہا
دل نے جسے اپنا کہا
بے خبر وہ ہے وہاں
جان کر زمیں آسماں
کھلی کھلی کیسی حرا
مل کے وہ چاند سی
دور ہیں ہم مل کے بھی
دیکھیں یہ آپ سے
ٹم ٹم جاگے ان آنکھوں کے تارے
ان کی ہی راہوں میں
کہ یوں ہی کبھی ان کے بھی دل میں
جاگے محبت، آئے وہ یہاں
دل نے جسے اپنا کہا
دل نے جسے اپنا کہا
بے خبر وہ ہے وہاں
جان کر زمین آسماں

شام و سحر چاروں پہر
ڈھونڈا تجھے ہائے ہر شام
ہاں مگر ہار کر آ گئی یہ نگاہ
سائے کو تیرے ترسے آنکھیں
تڑپے ہیں دل میں جاں
کہ تیرے بنا پیار وفا کیا
میرا یہاں کیا،اپنا لٹا جا
دل نے جسے اپنا کہا
دل نے جسے اپنا کہا
کھو گیا ہے وہ کہاں
سونے ہیں زمیں آسماں
کھو گیا ہے وہ کہاں
سونے ہیں زمیں آسماں



مووی: دل نے جسے اپنا کہا
سنگرز: Kamaal Khan, Sujata Trivedi

سننے کے لیے۔۔
 

ظفری

لائبریرین

آواز دی ہے آج ایک نظر نے ، یا ہے یہ دل کو‌ گماں
ُدھرا رہی ہے جیسے فضائیں، بھولی ہوئی داستاں
لوٹ آئی ہیں پھر روٹھیں بہاریں، کتنا حسیں ہے سماں
دنیا سے کہہ دو نہ ہم کو پکاریں، ہم کھو گئے ہیں یہاں

جیون میں کتنی ویرانیاں تھیں ، چھائی تھی کیسی اداسی
سن کر کسی کے قدموں کی آہٹ ، ہلچل ہوئی ہے ذرا سی
ساگر میں جیسے لہریں اٹھیں ہیں ، ٹوٹیں ہیں خاموشیاں
ُدھرا رہی ہے جیسے فضائیں، بھولی ہوئی داستاں ۔۔۔۔۔۔

طوفان میں کھوئی کشتی کو آخر، مل ہی گیا پھر کنارا
ہم چھوڑ آئے خوابوں کی دنیا ، دل نے تیرے جب پکارا
کب سے کھڑی تھی بانہیں پسارے ، اس دل کی تنہائیاں
دنیا سے کہہ دو نہ ہم کو پکاریں، ہم کھو گئے ہیں یہاں ۔۔۔۔

اب یاد آیا کتنا ادھورا ، اب تک تھا دل کا فسانہ
یوں پاس آ کے ، دل میں سما کے ، دامن نہ ہم سے چُھڑانا
جن راستوں پر، تیرے قدم ہوں ، منزل ہے میری وہاں
دنیا سے کہہ دو نہ ہم کو پکاریں، ہم کھو گئے ہیں یہاں

لوٹ آئی ہیں پھر روٹھیں بہاریں، کتنا حسیں ہے سماں
دنیا سے کہہ دو نہ ہم کو پکاریں، ہم کھو گئے ہیں یہاں


بھوپندر سنگھ ، آشا بھونسلے
اعتبار

 

ماوراء

محفلین
چلی آ چلی آ
تیرا عشق عبادت ہے تو عبادت ہاں یہ عبادت مجھ کو کرنی ہے
تیرا عشق جو آیت ہے تو یہ آیت ہاں یہ آیت مجھ کو پڑھنی ہے
تیرا عشق بغاوت ہے تو بغاوت ہاں یہ بغاوت مجھ کو کرنی ہے
تیرا عشق جو چاہت ہے تو یہ چاہت ہاں یہ چاہت مجھ کو پڑھنی ہے
تیرا خیال تیری تلاش، میری روم روم میں تیری پیاس
میری رنگ بھرے سپنوں کی پری
چلی آ چلی آ چلی آ

جا جا رے پون جا جا رے پون جا اسے کہہ دے تو آ
چلی آ چلی آ چلی آ

آتی جاتی میری سانسیں ڈھونڈتی ہیں تجھ کو آ کے
خوشبو جیسی تیری باتیں چین مجھ کو لینے نہ دیں
کہیں ہلکی چھاؤں کہیں ہلکی دھوپ
پلکوں میں میری بس تیرا روپ
قدرت کی انوکھی جادو گری
چلی آ چلی آ چلی آ

میرے دل میں تو بسی ہے پھر بھی مجھ سے اجنبی ہے
تیرے ہی ہے دردِ دوری تجھ سے ملنا ہے ضروری
مدہوش جو کہہ دے تاب رات کرتا ہوں میں صرف تیری بات
اک تیرے بنا ہے مشکل بڑی
چلی آ چلی آ چلی آ

تیرا عشق عبادت ہے تو عبادت ہاں یہ عبادت مجھ کو کرنی ہے
تیرا عشق جو آیت ہے تو یہ آیت ہاں یہ آیت مجھ کو پڑھنی ہے
تیرا عشق بغاوت ہے تو بغاوت ہاں یہ بغاوت مجھ کو کرنی ہے
تیرا عشق جو چاہت ہے تو یہ چاہت ہاں یہ چاہت مجھ کو پڑھنی ہے
تیرا خیال تیری تلاش، میری روم روم میں تیری پیاس
میری رنگ بھرے سپنوں کی پری
چلی آ چلی آ چلی آ


مووی: اب تمھارے حوالے وطن ساتھیوں
گلوکار: سونو، الکا

سننے کے لیے
 

عمر سیف

محفلین
پہلا نشہ، پہلا خمار
نیا پیار ہے ، نیا انتظار
کر لوں میں کیا اپنا حال
اے دلِ بےقرار
میرے دلِ بےقرار، تو ہی بتا

پہلا نشہ پہلا خمار ۔۔۔

اُڑتا ہی پھروں، ان ہواؤں میں کہیں
یاں میں جھول جاؤں ان گھٹاؤں میں کہیں
اِک کر دوں آسماں اور زمیں
کہو یاروں کیا کوں، کیا نہیں

پہلا نشہ پہلا خمار
نیا پیار ہے نیا انتظار
کر لوں میں کیا اپنا حال
اے دلِ بےقرار، میرے دلِ بےقرار
تو ہی بتا

اُس نے بات کی کچھ ایسے ڈھنگ سے
سپنے دے گیا، وہ ہزاروں رنگ کے
رہ جاؤں جیسے میں ہار کے
اور چومیں وہ مجھے پیار سے

پہلا نشہ پہلا خمار
نیا پیار ہے نیا انتظار
کر لوں میں کیا اپنا حال
اے دلِ بےقرار، میرے دلِ بےقرار
تو ہی بتا، تو ہی بتا

پہلا نشہ پہلا خمار ۔۔۔۔
[align=left:5e83bc8965]

گلوکار: ادت نارائن، سادھنا سرگم[/align:5e83bc8965]
 

عمر سیف

محفلین
روزانہ جیئیں ۔۔۔ تیری یادوں میں ہم ۔۔۔ تیری یادوں میں ۔۔۔

روزانہ جیئیں، روزانہ مریں
تیری یادوں میں ہم
تیری یادوں میں ہم
روزانہ ۔۔۔

اُنگلی تیری، تھامے ہوئے، ہر لمحہ چلتا ہوں میں
تجھ کو لیے، گھر لوٹوں اور گھر سے نکلتا ہوں میں
اک پل کو بھی، جاتا نہیں، تیرے بِن کہیں
یوں رات دن، بس تجھ پہ ہی، بس تجھ میں ہی
لپٹا رہتا ہوں میں
روزانہ ۔۔۔ روزانہ ۔۔۔ روزانہ۔۔۔ ہمممم روزانہ

روزانہ جئیں، روزانہ مریں
تیری یادوں میں ہم
روزانہ جلیں، روزنہ گھلیں
تیری یادوں میں ہم
تیری یادوں میں ہم
روزانہ ۔۔۔ روزانہ۔۔۔۔ روزانہ۔۔۔ ہمممم روزانہ

ہر دن تیری، آنکھوں سے اِس دُنیا کو تکتا ہوں میں
تو جس طرح، رکھتی تھی گھر، ویسے ہی رکھتا ہوں میں
تیری طرح، سنگ سنگ چلیں، یادیں تیری
یوں پر گھڑی باتوں میں بس، باتوں میں تیری
گُم سا رہتا ہوں میں
روزانہ۔۔۔ روزانہ۔۔۔ روزانہ۔۔۔ ہممم روزانہ

کچھ گاؤں تو یاد آتے ہو
گُنگناؤں تو یاد آتے ہو
کچھ پہنوں تو یاد آتے ہو
کہیں جاؤں تو یاد آتے ہو
کچھ کھونے پہ یاد آتے ہو
کچھ پاؤں تو یاد آتے ہو

روزانہ جلے، یادوں پہ تیری، زندگی کا سفر
تجھ سے ہے روشن، تجھ سے ہے زندہ، یہ دل کا شہر

روزانہ۔۔۔ روزانہ۔۔۔ روزانہ۔۔۔ مممم روزانہ
روزانہ۔۔۔۔ر وزانہ۔۔۔روزانہ۔۔۔ روزانہ ۔۔۔۔


[align=left:a99e1dc1bc]گلوکار: امیتاب بچن
فلم: نیشبد Nishabd[/align:a99e1dc1bc]

ڈاؤنلوڈ کریں
 

ظفری

لائبریرین

چند روز اور میری جان چند روز
تیرے غم کے دن ، میرے غم کے دن
چلے جائیں گے کہا مان چند روز

آنسو ابھی ذرا اور ہے پینا
کچھ دن اسی طرح اور ہے جینا
زیادہ نہیں ، میرے حسیں
رہنا ہوگا پریشان چند روز
چند روز اور میری جان چند روز ۔۔۔۔

پھر زندگی ہوگی پیار کی خاطر
مرنا جینا ہوگا یار کی خاطر
ہوگا جانِ من ، اپنا ملن
دل میں ابھی یہ ارمان چند روز
چند روز اور میری جان چند روز ۔۔۔۔

میں ابھی مانگ تیری بھر نہ سکوں گا
رسوائی میں تیری کر نہ سکوں گا
ہاتھ کُھل جائے ، داغ دُھل جا ئے
پھر یہ ہَوا ہے مہمان ، چند روز
چند روز اور میری جان چند روز ۔۔۔۔

( کشور کمار - ستمگر )​
 

تیشہ

محفلین
سن رے سجنیا ں ۔ ۔ ۔تیرے سنگ دنیاُ ۔۔ ۔ ایسے جیسے ہر سو بہار ہے ۔ ۔ ۔ جیا نہیں جائے رے ۔ ۔ تیرے بن ِ ہائے رے
تم سے ہی ہمکو پیار ہے ۔

سن رے سجنیاں ۔
animated0137.gif
 

تیشہ

محفلین
میں جہاں رہوں
میں کہیں بھی رہوں
تیری یاد ساتھ ہے
کسی سے کہوں کہ نہیں کہوں
یہ جو دل کی بات ہے
کہنے کو ساتھ اپنے اک دنیا چلتی ہے پر
چپکے ُ اس دل میں تنہائی پلتی ہے
بس یاد ساتھ ہے
تیری یاد ساتھ ہے ۔
میں جہاں بھی رہوں ۔ ۔ ۔
 

عمر سیف

محفلین
بوچھی نے کہا:
میں جہاں رہوں
میں کہیں بھی رہوں
تیری یاد ساتھ ہے
کسی سے کہوں کہ نہیں کہوں
یہ جو دل کی بات ہے
کہنے کو ساتھ اپنے اک دنیا چلتی ہے پر
چپکے ُ اس دل میں تنہائی پلتی ہے
بس یاد ساتھ ہے
تیری یاد ساتھ ہے ۔
میں جہاں بھی رہوں ۔ ۔ ۔

بہت اچھا سانگ۔ نمستے لندن فلم کا۔ ایک یہی سانگ فلم کا پسند آیا باقی تو ہیمیش کی آواز میں تھے بےسُرے۔
 

تیشہ

محفلین
آج تو غیر سہی ۔ ۔ ۔ پیار سے بیر سہی
تیری آنکھوں میں کوئی پیغام نہیں
تجھکو اپنا نہ بنایا تو میرا نام نہیں

ساری دنیا میں فقط تجھ سے محبت کی ہے
توُ کسی اور کی ہوجائے یہ ممکن ہی نہیں
نام تیرا ہی میرے نام کے ساتھ آئے گا
توُ کسی اور کی کہلائے یہ ممکن ہی نہیں


تیرے ماتھے پہ میرے پیارکا ٹیکہ ہوگا
زلف تیری میری شانوں پہ ہی لہرائے گی
سنگ ِ مرمر سے حیسن بدن پہ سنگدل
لال جوڑا نہ پہنایا تو میرا نام نہیں

تجھکو اپنا نہ بنایا تو میرا نام نہیں ۔
 

عمر سیف

محفلین
[align=right:0586490f7c]دھڑکنیں، خاموش ہیں، کچھ کہتی نہیں
یہ آخری الوداع نہ ہو
چاہتیں، آنکھوں سے بہتی نہیں
یہ آخری الوداع نہ ہو
اِس درد کو دل میں، دل میں رہنے دو
جو خوف ہے، آنکھوں سے، آنکھوں سے کہنے دو
دُکھ کی ندی چُپ چاپ بہنے دو
جو کہنا ہے تم دھیرے سے کہہ دو
یہ آخری الوداع نہ ہو ۔۔۔

دھڑکنیں، خاموش ہیں، کچھ کہتی نہیں
یہ آخری الوداع نہ ہو

سب یاد ہیں جو باندھے تھے بندھن
کاجل، بندیا، ہاتھوں میں کنگن
مہکی رہتی تھی مہندی
گاتا رہتا تھا ساون
اِن یادوں کو سپنوں میں رہنے دو
یہ آخری الوادع نہ ہو ۔۔۔

دھڑکنیں، خاموش ہیں، کچھ کہتی نہیں
یہ آخری الوداع نہ ہو
چاہتیں، آنکھوں سے بہتی نہیں
یہ آخری الوداع نہ ہو ۔۔۔
[/align:0586490f7c]

[align=left:0586490f7c]فلم ۔ شوٹ آؤٹ ایٹ لوکھنڈوالا
بینڈ ۔ سٹرنگز[/align:0586490f7c]
 

عمر سیف

محفلین
[align=right:fb74092c15]دیکھنا میرے سر سے، آسماں اُڑ گیا ہے
دیکھنا آسماں کے سرے کھُل گئے ہیں زمیں سے

چُھپ چھُپ کے، چُھپ چھُپ کے، چوری سے چوری
چُھپ چھُپ کے،چُھپ چھُپ کے رے
چُھپ چھُپ کے، چوری سے چوری
چُھپ چھُپ کے،چُھپ چھُپ کے رے

دیکھنا کیا ہوا ہے، یہ زمیں بہہ رہی ہے
دیکھنا پانیوں میں زمیں گُھل رہی ہے کہیں سے
دیکھنا آسماں کے سرے کھل گئے ہیں زمیں سے

چُھپ چھُپ کے، چُھپ چھُپ کے، چوری سے چوری
چُھپ چھُپ کے،چُھپ چھُپ کے رے
چُھپ چھُپ کے، چوری سے چوری
چُھپ چھُپ کے،چُھپ چھُپ کے رے

ہوش میں میں نہیں، یہ غشی بھی نہیں
اس زمیں پہ کبھی یہ ہوا ہی نہیں
جسم گُھلنے لگا، روح گلنے لگی
پاؤں رکنے لگے،راہ چلنے لگی

آسماں بادلوں پر کروٹیں لے رہا ہے
دیکھنا آسماں ہی برسنے لگے نہ زمیں پہ
یہ زمیں پانیوں پہ ڈبکیاں لے رہی ہے
دیکھنا اُٹھ کے پیروں پہ چلنے لگے نہ کہیں پہ

چُھپ چھُپ کے، چُھپ چھُپ کے، چوری سے چوری
چُھپ چھُپ کے،چُھپ چھُپ کے رے
چُھپ چھُپ کے، چوری سے چوری
چُھپ چھُپ کے،چُھپ چھُپ کے رے

تم کہو تو رُکیں، تم کہو تو چلیں
یہ جنوں ہے اگر تو جنوں سوچ لیں
تم کہو تو رکیں، تم کہو تو چلیں
مجھ کو پہچانتی ہیں کہاں منزلیں

دیکھنا میرے سر سے آسماں سے اُڑ گیا ہے
دیکھنا آسماں کے سرے کھل گئے ہیں زمیں سے
دیکھنا کیا ہوا ہے، یہ زمیں بہہ رہی ہے
دیکھنا پانیوں میں زمیں گھل رہی ہے کہیں سے

چُھپ چھُپ کے، چُھپ چھُپ کے، چوری سے چوری
چُھپ چھُپ کے،چُھپ چھُپ کے رے
چُھپ چھُپ کے، چوری سے چوری
چُھپ چھُپ کے،چُھپ چھُپ کے رے

بنٹی کی ببلی اور ببلی کا بنٹی، بنٹی کی ببلی ہوئی
بنٹی کی ببلی اور ببلی کا بنٹی
بنٹی کی ببلی ہوئی
[/align:fb74092c15]

[align=left:fb74092c15]
فلم ۔ بنٹی اور ببلی
گلوکار ۔ سونو نگھم، الکا[/align:fb74092c15]
 

عمر سیف

محفلین
[align=right:bf0e6ea318]جان بھی دے دوں، تُو کہے او جانِ جاناں
تیرے بغیر زندگی، کچھ بھی نہیں ہے مانا

جان بھی دے دوں، تُو کہے او جانِ جاناں
چہرا تمھارا دیکھ کر پاگل سا ہوگا صنم
تجھ سے تجھی کو چھین کر، خود سے بھی کھو گیا صنم
آنکھوں میں اک تُو ہے، یاں میری بےخودی ہے

جان بھی دے دوں، تُو کہے او جانِ جاناں
خوشبو سے یوں مہک اٹھے میری زندگی کے راستے
لگتا ہے اس زمین پر اُتری ہے میرے واسطے
تُو میری چاہت ہے، تُو ہی میری بندگی ہے

جان بھی دے دوں، تُو کہے او جانِ جاناں
تیرے بغیر زندگی کچھ بھی نہیں ہے مانا
[/align:bf0e6ea318]

[align=left:bf0e6ea318]
فلم : مجھے چاند چاہئے
گلوکار: شبنم مجید[/align:bf0e6ea318]
 
Top