آپ کے علاقے کے ٹریفک کے قوانین اور معلومات

سید عاطف علی

لائبریرین
ڈرائیونگ ٹیکنک والے دھاگے کی طرح یہ دھاگا آپ کے علاقے کے ٹریفک کے قوانین ست متعلق عام معلومات کے لیے کھولا گیا ہے۔اس میں معلومات شریک کرنے کے علاوہ موضوع پر سوال جواب بھی کیے جانے کی ترغیب دی جاتی ہے تاکہ دھاگا زیادہ مفید ہو۔
ایک سوال سے آغاز کرتا ہوں کہ آپ کے ہاں سپیڈ سے زیادہ جانے کا جرمانہ کتنا ہوتاہے ؟
 
ایک سوال سے آغاز کرتا ہوں کہ آپ کے ہاں سپیڈ سے زیادہ جانے کا جرمانہ کتنا ہوتاہے ؟

ہائی اسپیڈ پر جرمانہ ہمارے ہاں محض موٹروے پر ہی ہوتا ہے- جو کہ غالباً 1000 روپے تک ہوتا ہے-
شیخوپورہ میں تو سپیڈ کیا کسی بھی قسم کے جرمانے کا تصور نہیں-
ہاں البتہ کبھی کبھار بائیک والوں کی شامت آتی ہے تو تب بس چالان ہو جاتا ہے وجہ ضروری نہیں ہوتی-
 

زیک

مسافر
ایک سوال سے آغاز کرتا ہوں کہ آپ کے ہاں سپیڈ سے زیادہ جانے کا جرمانہ کتنا ہوتاہے ؟
6 سے 10 میل فی گھنٹہ لمٹ سے زیادہ: 150 ڈالر
11 سے 14: 250 ڈالر
15 سے 20: 350 ڈالر
21 سے 30: 450 ڈالر
اس سے زیادہ: عدالت میں پیشی

اگر سکول یا کنسٹرکشن زون میں پکڑے گئے تو جرمانے میں 100 ڈالر اس کے علاوہ۔
 
عموماً انڈیکیٹر روشنیاں داہنے یا بائیں مڑنے مڑ نے یا داہنی یا بائیں لین میں جانے کے لیے استعمال ہو تی ہیں جبکہ پاکستان میں اوورٹیکنگ کے وقت ہی ان سے کام لیا جاتا ہے۔

بائیں جانب کا انڈیکیٹر: ابھی میں اگلی گاڑی کو اوورٹیک کر رہا ہوں لہٰذا پیچھے ہی رہیں اور مجھے اوورٹیکنگ کرنے کا سوچیں بھی مت!۔

داہنی جانب کا انڈیکیٹر: میری اوورٹیکنگ مکمل ہوچکی ہے اور میں بائیں لین میں جارہا ہوں۔ اب آپ مجھے اوورٹیک کرسکتے ہیں۔
 
آخری تدوین:
یہ بہت بہترین طریقہ ہے اور موٹروے پولیس کو فوراً سے بیشتر اسکا اطلاق کرنا چاہئیے- تاہم جرمانہ 5000 پاکستانی روپیہ سے شروع کرنا چاہئیے-

6 سے 10 میل فی گھنٹہ لمٹ سے زیادہ: 150 ڈالر
11 سے 14: 250 ڈالر
15 سے 20: 350 ڈالر
21 سے 30: 450 ڈالر
 
آخری تدوین:
داہنی یا بائیں جانب مڑتے ہوئے، اسٹئیرنگ وھیل گھماتے ہی انڈیکیٹر لائیٹ آن کردی جاتی ہے تاکہ سند رہے اور بوقتِ ضرورت کام آئے کہ" بھیا! ہم نے تو مڑنے کا اشارہ دے رکھا ہے۔"
 
اگر آپ کسی تین لین والی سڑک پر کار لیے جارہے ہیں اور اس حال میں ہیں کہ آپ کے سامنے کسی ایک لین میں ایک اور کار بھاگی جارہی ہے۔ ایسی کسی بھی صورتِ حال میں اس کار کو اوورٹیک کرنے کا سوچیں بھی مت۔ آگے ہونے کے باعث اس کار کا استحقاق ہے کہ کسی بھی لین میں چلے، اور آپ صرف یہ ملاحظہ کرتے چلیں کہ؛

" اُدھر جاتی ہے دیکھیں یا اِدھر آتی ہے یہ گاڑی"​
 
موٹر سائیکل سوار کا استحقاق ہے کہ وہ داہنی جانب سے، بائیں جانب سے، پیچھے سے یا سامنے سے، کسی بھی سمت سے آپ کی گاڑی کے سامنے آ سکتا ہے۔

اگر اتفاق سے وہ آپ سے آگے چل رہا ہے تو اُس کے سر کو غور سے دیکھتے چلیں کہ وہ سر کی خفیف جنبش کے ذریعے ہی مڑنے کا اشارہ دے گا۔ اگر وہ غریب اشارہ نہ بھی دے سکے تب بھی آپ اسے اپنی گاڑی کے سامنے آنے سے نہیں روک سکتے، لہٰذا اپنی رفتار دھیمی ہی رکھیے۔
 
اگر آپ کسی دو لین کی سڑک پر ہیں اور آپ سے آگے داہنی اور بائیں دونوں لینز میں ایک ایک گاڑی موجود ہے تب آپ بلا تکلف ان کے درمیان دو فٹ کی جگہ میں اپنی گاڑی ڈال دیں۔ وہ دونوں چار و ناچار کسمساکر آپ کے لیے جگہ بنادیں گے۔ اگر آپ ایسا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو یقین جانیے کہ کوئی آٹو رکشا یا کوئی ویگن ضرور ایسا کرتے ہوئے آپ سے آگے اس تیسری خودساختہ لین میں پہنچ جائے گی۔
 
اگر آپ کے سامنے کوئی بس، ویگن یا منی تیز رفتار لین میں دوڑ رہی ہے تو احتیاط کیجیے۔ اس کا ڈرائیور کسی بھی وقت اسی لین میں گاڑی روک کر
مسافروں کو اتارنے چڑھانے کا کام سر انجام دے گا۔ اس کے پاس اتنا وقت نہ ہوگا کہ وہ اپنی گاڑی کو بائیں جانب لاکر روک سکے۔
 
ہمارے علاقے میں تو لوگوں کے لیے الگ الگ قوانین ہیں، غریب کے لیے الگ۔ امیر کے لیے الگ۔ تب ہم کیا عنوان رکھیں؟

"آپ کے علاقے میں غریبوں کے قوانین" یا "آپ کے علاقے میں امیروں کے قوانین"
 
ہمارے ہاں موٹر سائیکل کو روکا پہلے جاتا ہے، پھر تفتیش کر کے اس کی غلطی معلوم کی جاتی ہے۔ پھر اس کے مطابق چالان بتا کر ساتھ ہی "آسان راہ" بھی دکھا دی جاتی ہے۔
 
Top