تمام عمر عذابوں کے ہم اثر میں رہے نہ ذِکر میں رہے کِس کے نہ ہی نظر میں رہے زبان رکھتے ہوئے اُن سے مُدّعا نہ کہا ملال اِس کا ہمارے دل و جگر میں رہے شفیق خلش