Pragmatic

محفلین
جذاک اللہ بھائی بس یہ ہی زندگی ہے
اندر والے سانس کا پتہ نہیں باہر آنا یا نہیں باہر والے سانس کا پتہ نہیں اندر جانا یا نہیں مگر ہم نادان سانسوں کی اس نازک مالا کو "باقی" سمجھ بیٹھے حالانکہ کے مالک و مختار رحمٰن کا فرمان ہے کہ "ہر نفس نے موت کا ذائقہ چکھنا ہے"
دعاؤں میں یاد رکھنا
والسلام
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
جذاک اللہ بھائی بس یہ ہی زندگی ہے
اندر والے سانس کا پتہ نہیں باہر آنا یا نہیں باہر والے سانس کا پتہ نہیں اندر جانا یا نہیں مگر ہم نادان سانسوں کی سا نازک مالا کو "باقی" سمجھ بیٹھے حالانکہ کے مالک و مختار رحمٰن کا فرمان ہے کہ "ہر نفس نے موت کا ذائقہ چکھنا ہے"
دعاؤں میں یاد رکھنا
والسلام
وارث شاہ میاں بیلی او چنگے
جیہڑے اج جمے کل گور پئے نیں
 

زارا آریان

محفلین
بیداد ہائے پرسش درد جگر نہ پوچھ
وہ ذوق بے نیازی درماں نہیں رہا

✍ اثر لکھنوی ( مرزا جعفر علی خان )
لکھنؤ، اترپردیش | ۱۸۸۵ – ۱۹۶۷
 

زارا آریان

محفلین
رندوں نے مے کدے میں اچھل کود کی تو کیا
عمامہ بھی تو شیخ کے سر سے اچھل گیا

✍ رنجور عظیم آبادی ( محمد یوسف جعفری )
صادق پور، بہار | ۱۸۶۳ – ۱۹۲۳
 

Pragmatic

محفلین
یا کر ہار شنگار پیارے، سِکھ ناز نیاز زنانیں
یا بن مرد فتح کر دشمن، گھتّ سر وِچ خاک میدانیں
یا کر صبر فقیری پَھڑکے، چھڈ حرص ہوائی جہانیں
ہاشم کی خوش ہون پیارے؟، بھلا ہمت دیکھ بیغانی

حکیم سید محمد ہاشم شاہ
 

Pragmatic

محفلین
عِشق وِچ کئی پُشتِ خَم ہو گئے، زور شور والے، بڑی رَت والے
چَھڈ اَمیریاں رُل گئے خاک اندر، عِزّت آبروآں بڑی پَت والے
ہُندے کَکھ تو ہولے نیں کئی ویکھے، عقل ہوش والے بڑی مَت والے
کرم چُمدے دیکھے نے کُتّیاں نوں، بڑے مَرد زاہد جَت سَت والے

حکیم ہاشم شاہ
 
Top