سیما علی

لائبریرین
مجھ سے ملتے ہیں تو ملتے ہیں چرا کر آنکھیں
پھر وہ کس کے لیے رکھتے ہیں سجا کر آنکھیں

میں انہیں دیکھتا رہتا ہوں جہاں تک دیکھوں
ایک وہ ہیں جو دیکھیں نا اٹھا کر آنکھیں

اس جگہ آج بھی بیٹھا ہوں اکیلا یارو
جس جگہ چھوڑ گئے تھے وہ ملا کر آنکھیں

مجھ سے نظریں وہ اکثر چرا لیتے ہیں فراز
میں نے کاغذ پہ بھی دیکھی ہیں بنا کر آنکھیں
 

سیما علی

لائبریرین
‏محسن یہ دِل کہ اُس سے بچھڑتا نہ تھا کبھی
‏آج اُس کو بھولنے کی جسارت بھی کر گیا

‏محسن نقوی
 

یاسر شاہ

محفلین
وہاں یہ حکم کہ کوئی نہ سر اٹھا کے چلے
یہاں یہ ضد کہ اسی بانکپن سے نکلیں گے

---------------------------------شاعر :نامعلوم
 

شمشاد

لائبریرین
ساتھ اس کے کوئی منظر کوئی پس منظر نہ ہو
اس طرح میں چاہتا ہوں اس کو تنہا دیکھنا
انور مسعودآ
 

شمشاد

لائبریرین
ٹھکانا پوچھتے ہیں سب تمہارا مجھ سے آ آ کر
کوئی تصویر دو ایسی لگا دوں میں در دل پر
جلیل مانک پوری
 
Top