سیما علی

لائبریرین
دل کو لگانا ہو
‏کسی کو یاد رکھنا ہو
‏کسی کو بھول جانا ہو
‏ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں

‏کسی کو موت سے پہلے
‏کسی غم سے بچنا ہو
‏حقیقت اور تھی کچھ
‏اس کو جا کے یہ بتانا ہو

‏ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں . . . !
منیر نیازی
 

سیما علی

لائبریرین
چاہت کا رنگ تھا نہ وفا کي لکير تھي
قاتل کے ہاتھ ميں تو حنا کي لکير تھي
خوش ہوں کہ وقت قتل مرا رنگ سرخ تھا
ميرے لبوں پہ حرف دعا کي لکير تھي
ميں کارواں کي راہ سمجھتا رہا جسے
صحرا کي ريت پر وہ ہوا کي لکير تھي
سورج کو جس نے شب کے اندھيروں ميں گم کيا
موج شفق نہ تھي وہ قضا کي لکير تھي
گزرا ہے سب کو دشت سے شايد وہ پردہ دار
ہر نقش پا کے ساتھ ردا کي لکير تھي
کل اس کا خط ملا کہ صحيفہ وفا کا تھا
محسن ہر ايک سطر حيا کي لکير تھي​
 

لاريب اخلاص

لائبریرین
بارش کی آواز

ایک کمی سی
ایک نمی سی
چاروں جانب پھیل رہی ہے
کئی زمانے ایک ہی پل میں
باہم مل کر بھیگ رہے ہیں
اندر یادیں سوکھ رہی ہیں
باہر منظر بھیگ رہے ہیں۔

امجد اسلام امجد
 

سیما علی

لائبریرین
وہ تو خوشبو ہے، ہواؤں میں بکھر جائے گا
‏مسئلہ پُھول کا ہے، پُھول کدھر جائے گا

‏ہم تو سمجھے تھے کہ اِک زخم ہے، بھر جائے گا
‏کیا خبر تھی کہ رگِ جاں میں اُتر جائے گا

‏وہ ہواؤں کی طرح خانہ بجاں پھرتا ہے
‏ایک جھونکا ہے جو آئے گا، گُزر جائے گا
 
Top