ابنِ صفی

جاننا چاہ رہا تھا کہ یہاں اردو ادب کے معروف جاسوسی ناول نگار ابنِ صفی کے کتنے چاہنے والے موجود ہیں۔ ابنِ صفی سے میں نے بہت سیکھا ہے اور وہ میرے پسندیدہ لکھاری ہیں۔ میں ان پر ایک ویب سائٹ بنانے کا بھی ارادہ رکھتا ہوں۔

ان کے بارے میں کچھ روابط:

http://www.compast.com/ibnesafi/index2.htm
http://en.wikipedia.org/wiki/Ali_Imran
http://urduseek.com/ibnesafi
 
جوزف اور جوانا کی لڑائیوں میں سیٹھ قاسم کا کیا کردار ہوتا ہے ۔ ۔ ۔ ؟ ویسے جولیا عمران سے شادی کر لے تو اس کا جو بنے گا بنے گا میں سوچا کرتا تھا کہ عمران بیچارے کا کیا بنے گا کالیا ۔ ۔ ۔ ۔؟

ابن صفی ایک اچھے لکھاری تھے اور اردو میں جاسوسی ناولوں کی ابتدا کرنے والے وہی تھے
 

نبیل

تکنیکی معاون
ابن صفی بیچارے تو علی عمران اور ایکسٹو کے کردار تخلیق کرکے اس جہاں سے رخصت ہوگئے۔۔ان کے بعد جس کا دل کیا اس نے اپنی عمران سیریز شروع کر دی۔ اس کے ساتھ کسی حد تک انصاف مظہر کلیم ایم اے نے کیا ہے۔ جوزف اور جوانا کے کردار بھی انہی کی اختراع ہیں۔ مظہر کلیم کمال طریقے اپنے ناولوں میں سڈنی شیلڈن اور جیفری آرچر وغیرہ کے پلاٹ‌ استعمال کرتے ہیں۔ مجھے معلوم نہیں کہ آج کل کتنی عمران سیریزیں لکھی جا رہی ہیں۔ آخری مرتبہ غالباً میں نے عمران سیریز کا ناول بائیس سال قبل پڑھا تھا۔
 

شمشاد

لائبریرین
آج کل جو بھی للو پنجو ہے، جسے ناول کی حرف ابجد بھی نہیں معلوم، وہ عمران سیریز لکھ رہا ہے۔
 
ایک وقت تھا

ایک وقت تھا جب شمشاد کے بقول ہر للو پنجو عمران سیریز لکھ رہا ہوتا تھا اور یہ تو ابن صفی کے وقت سے ہی شروع ہوگیا تھا مگر اب تو میرا خیال ہے صرف مظہر کلیم ہی اس میدان میں کام کر رہے ہیں۔

نبیل جوزف تو ابنِ صفی کا ہی کردار ہے۔ جوانا مظہر کلیم کی اختراع ہے۔
 
ویسے مظہر کلیم نے عمران کو ایک مافوق الفطرت شخص بنا کر رکھ دیا ہے جو دنیا کی ہر ایجاد اور سائنس کے ہر فارمولے سے واقف ہے۔
 
متفق

ویسے مظہر کلیم نے عمران کو ایک مافوق الفطرت شخص بنا کر رکھ دیا ہے جو دنیا کی ہر ایجاد اور سائنس کے ہر فارمولے سے واقف ہے۔


محب میں آپ کی بات سے متفق ہوں۔ مظہر کلیم نے عمران کو ایسا مافوق الفطرت بنا دیا کہ ان کے ناول پڑھنے سے میرا دل کو کترانے لگ گیا اور اب تو کتاب اٹھاتا ہوں اور رکھ دیتا ہوں۔

ابنِ صفی کا عمران بھی مافوق الفظرت تھا (سنگ ہی آرٹ) مگر اس کا کردار انہوں نے انتہائی گہرا بنایا تھا۔ یقیناً کردار نگاری ابنِ صفی کا خاصا تھا۔

میں نے ایسے ہی روا روی میں 'مظہر کلیم' پر انٹرنیٹ پر سرچ کیا تو قدیر احمد کا بلاگ مل گیا مگر افسوس کہ ان کے خیال میں عمران سیریز کے خالق مظہر کلیم ہیں!
 

نبیل

تکنیکی معاون
جی شارق، اسی طرح جیسے ان کے خیال میں انٹرنیٹ کے بابائے اردو وہ خود ہیں۔ :? 8)
 

دوست

محفلین
بات آپ کی ٹھیک ہے۔ میں مظہر کلیم کا مستقل قاری ہوں ۔ اب صفی کے بعد صرف اسکے ناولوں میں جان نظر آتی ہے۔ عمران کو اس نے جس طرح سائنسی ایجادات بارے ماہر بتایا ہے ویسے ہی دوسرے ایجنٹ بھی ماہر ہوتے ہیں۔ میرے خیال میں پلڑا برابر رہتاہے۔
اس نے عمران سیریز کو لیبارٹریوں اور فارمولوں تک محدود کردیا ہے میرے خیال میں اس میں وسعت کی ضرورت ہے۔
آج کل ظہیر احمد بھی اسی میدان میں طبع آزمائی کر رہا ہے۔ یہ مصنف پہلے بچوں کی کہانیاں لکھتا رہا ہےاور اب مظہر کلیم کے پبلشرز کے اصرار پر ہی عمران سیریز بھی لکھ رہا ہے۔
ایک کردار پینتھر جو کہ ٹائیگر کی جگہ ڈالا ہے ساتھ اب صفی کے کرداروں کے ساتھ اس کی عمران سیریز مکمل طور پر مظہر کلیم مارکہ ہے۔
کچھ دم البتہ نظر آتاہے۔ سسپنس،ایکشن،مزاح کے کچھ نئے انداز ورنہ مظہر کلیم کا عمران تو اب ادھیڑ عمر کا مرد لگتا ہے جو ہنسا بھی نہیں سکتا۔
ویسے مظہر کلیم کے ابتدائی ناولوں میں بھی ایکشن،سسپنس اور مزاح ایسے ہی ملتا تھا جیسے آج کل ظہیر احمد لکھ رہا ہے۔
 
مشینی

مظہر کلیم کا انداز بڑا مشینی ہوتا ہے۔ پہلے باب میں عمران ہنستا نظر آتا ہے اور اس کے بعد کہانی میں اکثر غراتا ہی نظر آتا ہے۔ ایک لیبارٹری ہے جس میں خوفناک ہتھیار بن رہا ہے جس کو تباہ کرنا ہے۔ عمران صاحب بمعہ پسند کی ٹیم نکل کھڑے ہوتے ہیں۔ پھر اچھے خاصے ایکشن کے بعد بے ہوش ہوکر لیبارٹری کے اندر پہنچ جاتے ہیں اور پھر آگے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

ابنِ صفی کا عمران پوری کہانی بھر تفریح کرتا رہتا ہے۔ مجھے ابنِ صفی کے عمران کے پہلے ناول 'خوفناک عمارت' کا وہ ٹکڑا یاد آرہا ہے جس میں عمران اور فیاض ایک عمارت سے چپکے کھڑے ہیں۔ گھٹا ٹوپ سناٹا ہے۔ اچانک عمران فیاض سے کہتا ہے "سمجھ نہیں آیا"۔ فیاض کہتا ہے "کیا" عمران: میر کہتا ہے قشفہ کھینچا دیر میں بیٹھا کب کا ترک اسلام کیا، یہ بتاؤ دیر میں کیوں بیٹھا جلدی کیوں نہ بیٹھ گیا؟

دوست مظہر کلیم آپ کے خیال میں اب کتنے پاپولر ہیں اور یہ ظہیر احمد صاحب؟
 

اظہرالحق

محفلین
جی ۔ ۔ ۔ ابن صفی ۔ ۔ ۔ ان کا اپنا ایک شعر ہے

جو کہا وہی اپنا فن ٹہرا اسرار
جو کہ نہ پائے جانے کیا بات ہوتی ؟

(اسرار انکا تخلص بھی تھا اور اصل نام بھی)

اصل میں وہ ادیب تھے ، ایک پائے کے ، زیادہ تر لوگ انہیں صرف ایک “سری ادب“ کے حوالے سے جانتے ہیں ، مگر انکی شاعری اور انکی دوسری کتب ، جیسے ڈپلومیٹک مرغ اور بلدران کی ملکہ بھی شہکار ہیں ۔ ۔ ۔ ۔
مجھے یاد ہے جب اگاتھی کرسٹی تھوڑی دیر کے لئے کراچی رکی تھیں تو انہوں نے سب سے پہکے ابن صفی سے ملنے کی خواہش ظاہر کی تھی ۔ ۔ ۔ یہ بھی ایک بڑا اعزاز تھا کہ وہ اتنے جانے جاتے تھے ۔ ۔ ۔

کردار نگاری ایک ناول نگار کی خصوصیت ہوتی ہے ، مگر ایک ہی کردار کو اتنا متنوع کر دینا کوئی کوئی کر سکتا ہے ، جیسے ، جیمز بانڈ اور ریمبو کاکردار ۔ ۔ ۔

عمران اور فریدی ، ہمارے رئیل کومک کردار ہیں ، انپر ہر کوئی نبد آزمائی کر رہا ہے ، مگر میں یہ مانتا ہوں کہ کچھ انصاف ضرور کیا ہے مظہر کلیم نے، ہاں وہ زور بیانی نہیں ، کیونکہ مظہر کلیم ایک لکھاری ہے ناول نگار نہیں ۔ ۔ ۔ اور ادب سے انکا تعلق بھی نہیں‌، اسلئے انکا وہ انداز نہیں جو ابن صفی کا تھا ۔ ۔ ۔ ۔

انکے بیٹے نے ایک سائیٹ شروع کی تھی کافی عرصہ پہلے (وہ امریکہ میں تعلیم کے سلسلے میں‌مقیم ہیں ) اور کوشش تھی کہ وہ انکا غیر مطبوعہ کام سامنے لائیں گے مگر ابھی تک کچھ نہیں ہوا ۔ ۔ ۔

کاش ہم ابن صفی جیسے کچھ اور ادیب پیدا کر سکتے ۔ ۔ ۔
 
ادبی شخصیت

اظہر آپ نے بالکل صحیح لکھا کہ ابنِ صفی ایک ادبی شخصیت تھے۔

یہ بتائیے کہ کیا ان کی شاعری کی بھی کوئی کتاب چھپی ہے؟ ویسے اکثر اپنے ناولوں میں مضحکہ خیز قسم کے اشعار حمید وغیرہ سے کہلوا دیئے کرتے تھے۔
 

دوست

محفلین
ظہیر احمد میں کچھ جان نظر آتی ہے۔ مگر اس پر زیادہ اثر مظہر کلیم کا ہی ہے۔ بچوں کی کہانیاں لکھ لکھ کر وہ عمران سیریز کو بھی وہی سمجھتا ہے۔
ابن صفی ایک پیدائشی ادیب تھا اس کا اور آج کے لکھاریوں کا مقابلہ نہیں۔
 
ابنِ صفی کی خوبی

ابنِ صفی کی خوبی یہی تھی کہ وہ بڑوں کے لیے لکھتے تھے۔ زندگی میں ہم بچے تو کچھ عرصہ ہی رہتے ہیں مگر بڑکپن کا عرصہ زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ابنِ صفی کی کتابوں کی زندگی مزید بڑھ جاتی ہے۔

ایک وقت تھا میں اشتیاق احمد کو بڑے شوق سے پڑھا کرتا تھا۔ آٹھویں نویں وغیرہ کا دور تھا اور اسی زمانے میں مظہر کلیم بھی چل جایا کرتے تھے۔ مظہر کلیم کی کتاب ایس ایس پراجیکٹ مجھے بڑی پسند آئی تھی۔ بہرحال اب حال یہ ہے کہ اشتیاق احمد کی کتاب کو اٹھاتا ہوں تو فاروق اور محمود کی بے تکی گفتگو کی دو لائنیں ہی دماغ پر بوجھ محسوس ہونے لگتی ہیں۔ ویسے اشتیاق احمد کے ناولوں میں جاسوسی کا معیار اچھا ہوتا تھا۔

اشتیاق احمد کی کیا خبریں ہیں۔ لکھتے ہیں ابھی بھی یا ریٹائر ہوگئے؟
 

اظہرالحق

محفلین
محب علوی نے کہا:
اشتیاق احمد کی واقعی کوئی خیر خبر نہیں ہے کسی کو پتا ہو تو ضرور بتائے

اشتیاق احمد تبلیغی جماعت سے لنک ہو گئے تھے ، اور پھر بعد میں انپر ایک بیماری نے حملہ کیا ، وہ لکھنے سے معذور ہو گئے تھے ۔ ۔ ۔ کچھ کا خیال ہے کہ شاید اسکی وجہ انکے کچھ ایسے ناول تھے جو اسلامی تعلیمات کو صحیح رنگ میں نہی پیش کر رہے تھے یا ۔ ۔ ۔۔ ۔ جیسے مصنوعی قیامت اور حٍضرت عیسی کی آمد اور امام مہدی وغیرہ کی آمد کا افسانوی رنگ ۔ ۔

خیر انکا اشاعتی ادارہ آج بھی کام کر رہا ہے(لاہور میں) اور ناول نکال رہا ہے ، اشتیاق احمد کے چھوٹے بھائی نے بھی لکھنا شروع کیا ہے ۔ ۔ ۔
 
دکھ

اشتیاق احمد کی بیماری کا سن کر دکھ ہوا کیونکہ وہ ایک اچھے لکھنے والے تھے۔ ان کے بھائی آفتاب احمد تو بہت پہلے سے لکھ رہے یہں لیکن اتنا برا لکھتے ہیں کہ نہ پوچھیں بالکل بھائی کو کاپی کرتے ہیں سوائے کرداروں کے ناموں کے۔ ویسے اشتیاق احمد کے ایک بیٹے بھی ناول لکھنے کے لئے پر تول رہے تھے۔

ویسے ابنِ صفی پربھی اپنے کیریئر کے دوران ایسا ہی ایک بیماری کا حملہ ہوا تھا جس میں وہ لکھنے سے بالکل عاجز ہوکر رہ گئے تھے۔ لیکن وہ تین سال بعد پھر منظرِ عام پر ایک ہٹ ناول 'ڈیڑھ متوالے' کے ہمراہ آئے اور اس کے بعد بھی خوب لکھا۔
 
بہت افسوس ہوا سن کر اشتیاق احمد کی بیماری کا، بچوں کے ادب کا پاکستان میں ان سے بڑھ کر کوئی لکھاری نہ تھا اور ناولوں کے ساتھ ساتھ ذہنی تربیت بھی کیا کرتے تھے۔ بچوں کے ناولز میں طویل ترین ناول لکھنے کا عالمی ریکارڈ بھی رکھتے تھے۔ خدا انہیں جلد صحت عطا کرے۔
 
کون سی کتاب

محب علوی نے کہا:
بہت افسوس ہوا سن کر اشتیاق احمد کی بیماری کا، بچوں کے ادب کا پاکستان میں ان سے بڑھ کر کوئی لکھاری نہ تھا اور ناولوں کے ساتھ ساتھ ذہنی تربیت بھی کیا کرتے تھے۔ بچوں کے ناولز میں طویل ترین ناول لکھنے کا عالمی ریکارڈ بھی رکھتے تھے۔ خدا انہیں جلد صحت عطا کرے۔


محب یہ کون سی کتاب تھی اشتیاق احمد کی جو طویل ترین تھی۔ باطل قیامت تو نہیں تھی؟

لاہور والے احباب سے ایک سوال ہے کہ کیا اب بیڈن روڈ پر اسرار پبلی کیشنز نامی کوئی ادارہ ہے؟
 

اظہرالحق

محفلین
سی مون کی واپسی ۔ ۔ ۔ سب سے طویل ناول تھا ۔ ۔ ۔

اسرار پبلیکیشن کراچی میں ہے اور جاسوسی دنیا اور عمران سیریز کو ری پرنٹ کرتا ہے ، اور کچھ ڈائجیسٹ بھی نکالتا ہے ، اصل میں کافی عرصے سے “ادب“ سے کٹ آف ہو گیا ہوں اسلئے تازہ ترین اطلاعات نہیں ہیں ۔ ۔ ۔ عمران ڈائجیسٹ والوں سے تفصیل مل جائے گی ۔ ۔
 
Top