محمد تابش صدیقی
منتظم
کبھی غلط العام کو بھی صحیح مان لیں۔۔۔
ورنہ ذرا قلفی والے سے پانچ قفلیاں مانگ کر تماشائے اہل کرم دیکھ لیں!!!
یہ ہماری قوم کی اکثریت کو ناک میں بولنے کی عادت ہونے کی وجہ ہے۔
اسے غلط العام تو ہرگز نہیں کہا جا سکتا۔
کبھی غلط العام کو بھی صحیح مان لیں۔۔۔
ورنہ ذرا قلفی والے سے پانچ قفلیاں مانگ کر تماشائے اہل کرم دیکھ لیں!!!
ہم بھی آپ کی دعوت پر تماشا اہل کرم دیکھنا چاہ رہے تھے ۔صحیح لفظ کو املا کی غلطی سمجھ کر زبان نکالے بیٹھے ہیں!!!
ابھی تو فی الحال لوگ آپ کو دیکھ رہے ہیں۔۔۔ہم بھی آپ کی دعوت پر تماشا اہل کرم دیکھنا چاہ رہے تھے ۔
ناول کی تخلیص بھی دو جلدوں میں ہے؟فریدی سیریز کے پہلے ناول "دلیر مجرم" کی تلخیص
لنک
Shrink your URLs and get paid!
Shrink your URLs and get paid!
یہ ہماری قوم کی اکثریت کو ناک میں بولنے کی عادت کی وجہ ہے۔
اسے غلط العام تو ہرگز نہیں کہا جا سکتا۔
جیسے کراچی، چاول اور پراٹھا۔۔۔یہ ہماری قوم کی اکثریت کو ناک میں بولنے کی عادت ہونے کی وجہ ہے۔
غلطی سے تشریح کو تلخیص تو نہیں لکھ بیٹھے؟؟؟ناول کی تخلیص بھی دو جلدوں میں ہے؟
لاڈ میں بولنے والے کو ناک میں بولنا کہتے ہیں؟جیسے کراچی، چاول اور پراٹھا۔۔۔
ناک میں بولے جانے الفاظ میں سر فہرست ہیں!!!
ویسے یہ لفظ شاید تخلیص ہے۔غلطی سے تشریح کو تلخیص تو نہیں لکھ بیٹھے؟؟؟
ابھی تو فی الحال لوگ آپ کو دیکھ رہے ہیں۔۔۔
آپ بعد میں کسی اور کو دیکھیے گا!!!
ایموجیز کی سرد جنگ شروع ہوا چاہتی ہے۔ سید عمران بھیا!
مستند لغت؟خلص تَلْخِیص
عربی زبان میں ثلاثی مزید فیہ کے باب تفعیل سے مصدر 'تخلیص' بنا جوکہ اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہوا۔ بعد میں صنعتِ تقلیب کے تحت 'ل' پہلے اور 'خ' بعد میں کر دیا گیا۔ اردو میں ١٨٧٦ء کو "تہذیب الاخلاق" میں مستعمل ملتا ہے۔
بشکریہ گوگل
وہی غلط العام!!!مستند لغت؟
غلط العام عموماً لغت کا حصہ بن جاتے ہیں۔وہی غلط العام!!!
ایموجیز کی سرد جنگ شروع ہوا چاہتی ہے۔ سید عمران بھیا!