علی وقار
محفلین
زبان سمجھ نہیں آئی اور خیر سے چاند ہے کہاں؟ مجھے تو اس ویڈیو میں چاند کہیں نظر نہیں آیا۔
پشاور میں ایسے چاند دیکھا جاتا ہے۔
زبان سمجھ نہیں آئی اور خیر سے چاند ہے کہاں؟ مجھے تو اس ویڈیو میں چاند کہیں نظر نہیں آیا۔
پشاور میں ایسے چاند دیکھا جاتا ہے۔
اچانک بریانی کا تو سُنا تھا۔ اس بار اچانک عید بھی دیکھ لی۔تمام پاکستانیوں کو نئے پاکستان میں اچانک عید مبارک
بندہ کہہ رہا ہے کہ بجلی کی تاروں کے اوپر چاند ہے۔ غالبا اشارہ بادلوں کے نیچے چاند کی شکل کی روشنی کی طرف ہے۔زبان سمجھ نہیں آئی اور خیر سے چاند ہے کہاں؟ مجھے تو اس ویڈیو میں چاند کہیں نظر نہیں آیا۔
ھاھاھا۔بندہ کہہ رہا ہے کہ بجلی کی تاروں کے اوپر چاند ہے۔ غالبا اشارہ بادلوں کے نیچے چاند کی شکل کی روشنی کی طرف ہے۔
یہ زبردستی کی سرکاری عید ہے۔ خیر عید مبارکاوہ یہ تو میرے ذہن سے نکل گیا تھا کہ ایک ایسی افواہ یا وہم بھی موجود ہے کہ اگر جمعہ کے دن عید آئے تو سلطان کا تختہ الٹ جاتا ہے۔ عمران بھی کافی توہم پرست ہے۔ ورنہ چاند دیکھنا صرف دوربین سے ممکن تھا اتنی زیادہ شہادتوں کا کوئی امکان نہیں بنتا۔ مفتی منیب صاحب کم از کم اسطرح کے گھپلے نہیں کرتے تھے، اس کا کریڈٹ بہرحال انہیں دینا چاہیے۔
جمعہ کا دن چھوڑنا ہے یا نماز ؟
خیال سے بھتنی بھی آجاتی ہے سبز والی رات کوآج پہلی بار ہم نے چاند کا اتنا انتظار کیا ہے اور وہ آنکھ مچولی میں لگ گیا
مطلب جمعہ چونکہ عید کا دن ہے تو روزہ نہیں رکھا جا سکتا۔ باقی آپ جمعہ کو چھوڑ کر اگلے رمضان تک کسی بھی دن روزہ رکھ سکتے ہیں۔ میں اپنے مراسلے میں تدوین کر رہا ہوں۔جمعہ کا دن چھوڑنا ہے یا نماز ؟
جمعہ کو چھوڑ کر ایک روزے کی قضا کرلی جائے، رکن مرکزی رویت ہلال کمیٹی- Geo News Urdu
چلیں سب کل قضا روزہ رکھیں۔
آپ واقعی بہت پہنچی ہوئی بزرگ ہستی ہیں۔ عید آج کروانے کی وجہ وہی جمعہ کا خوف ہےاوہ یہ تو میرے ذہن سے نکل گیا تھا کہ ایک ایسی افواہ یا وہم بھی موجود ہے کہ اگر جمعہ کے دن عید آئے تو سلطان کا تختہ الٹ جاتا ہے۔ عمران بھی کافی توہم پرست ہے۔ ورنہ چاند دیکھنا صرف دوربین سے ممکن تھا اتنی زیادہ شہادتوں کا کوئی امکان نہیں بنتا۔ مفتی منیب صاحب کم از کم اسطرح کے گھپلے نہیں کرتے تھے، اس کا کریڈٹ بہرحال انہیں دینا چاہیے۔
جمعہ کو چھوڑ کر ایک روزے کی قضا کرلی جائے، رکن مرکزی رویت ہلال کمیٹی- Geo News Urduدوسری جانب مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے رکن اور جامعہ نعیمیہ کے سربراہ مولانا راغب نعیمی کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔
راغب نعیمی کا کہنا ہے کہ 1967 میں جمعہ کو عید آنے پر رویت ہلال سے جمعرات کو عید کروائی گئی، اُس وقت 5 بڑےعلماء نے فیصلے سے انکار کیا تو انہیں دو ماہ مچھ جیل میں رکھا گیا۔
ان کا کہنا تھاکہ مفتی الیاس اور مفتی منیب سمیت دیگر علماء کا ماننا ہے کہ عید کروانے کی ذمہ داری حکومت پرہوتی ہے لہٰذا شرعی طور پر جمعہ کو چھوڑ کر ایک روزے کی قضا کرلی جائے۔
گھر میں بیٹھ کر ہی کیا تھا انتظار۔خیال سے بھتنی بھی آجاتی ہے سبز والی رات کو
ہر سال یہ مسئلہ آتا ہے اور ابھی تک لاحل ہے۔ بہتر ہے ریاست اس مذہبی بھکیڑے سے ہی نکل جائے اور عید کا فیصلہ عوام پر چھوڑ دےمطلب جمعہ چونکہ عید کا دن ہے تو روزہ نہیں رکھا جا سکتا۔ باقی آپ جمعہ کو چھوڑ کر اگلے رمضان تک کسی بھی دن روزہ رکھ سکتے ہیں۔ میں اپنے مراسلے میں تدوین کر رہا ہوں۔
بھتنی آپ کی قرین یا قارین بھی ہو سکتی ہے۔ جسے عام لفظوں میں ہمزاد کہا جاتا ہے۔ اور شاید اب ڈرنے کی باری اس کی ہے۔گھر میں بیٹھ کر ہی کیا تھا انتظار۔
ہمیں لگتا ہے کہ اب بھتنی ہم سے ڈرنے لگی ہے شاید
نئی رکھنا مینوں تیسواں روزہ!!!!!!!الیکشن والے دن بروقت ڈبوں سے ووٹ نہیں نکلتا۔ عید سے قبل بروقت چاند نہیں نکلتا۔ اللہ اللہ اس قوم کا کیا بنے گا؟
ہن آرام اے؟
اچھا فیصلہ۔
آپ نہیں سمجھیں گے۔ اگر تاریخ میں اختلاف کرنا ہے تو یہی صحیح طریقہ ہے نہ کہ الگ عید کرنا۔
وہی مفتی منیب ۲۰۰۹ میں: شریعت کے مطابق قضا کا فیصلہ کرنا بھی صرف ریاست کا کام ہےاگر تھوڑی دیر کے لئے غور کرتے تو معلوم ہوتا کہ تحریک لبیک کے اعلان کا فواد چوہدری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔