محمود ایاز
محفلین
کبھی کبھی اپنا تعارف کرواتے ہوئے بے چینی سی ہوتی ہے کہ اب انسان کیا اپنا تعارف کروائے؟ تعارف تو ان لوگوں کا ہوتا ہے جن کا نام کامیابیوں کے ساتھ جڑا ہو، ہم جیسے ناکام لوگوں کا نہیں ! میرے پاس کیا ہے؟ بچپن۔۔ جو کہیں ماضی میں دفن ہے۔ یادیں۔۔ جن کا دھندلا سا عکس میری آنکھوں میں ہے اور اسی عکس نے آنکھوں کی بینائی چھین لی ہے! آج زندگی کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے، آج میں اُس موڑ پر کھڑا ہوں جہاں زندگی آخری ہچکیاں لے رہی ہے، میرے پاؤں میں آبلے بندھے ہوئے ہیں اور ان آبلوں سے نہ جانے کتنی مسافتیں جڑی ہوئی ہیں اور نہ جانے زندگی کیسی کیسی مسافتوں کی تھکن اوڑھ کر سانس لینے کا قرض ادا کرتی چلی آئی ہے! میں زندگی میں اتنا کچھ کھو چکا ہوں کہ اب کچھ پا لینے کا احساس مجھے ڈرا دیتا ہے تو اب کیسا تعارف؟