کاشف اسرار احمد
محفلین
السلام علیکم
ایک غزل اصلاح کے لئے پیش ہے۔ غزل کی بحر ہے:
فاعلن فاعلن فعولن فع
اساتذہء کِرام
محترم جناب الف عین صاحب
محترم جناب محمد یعقوب آسی صاحب
اور احباب محفل کی توجہ کا طالب ہوں۔
--------------------------------------
قطعہ 1
اجنبی ہو کے بات کیوں کرتی
تنگ مجھ کو حیات کیوں کرتی
منتشر تھی جو دل کی بستی، پھر
مسکرانے کی بات کیوں کرتی
قطعہ 2
زندگی، جان سے گزرنے پر
آزمائش کی بات کیوں کرتی
زخم گر دل کے بھر گئے ہوتے
پھر نمائش کی بات کیوں کرتی
وہ محبت کا گر سمندر تھی
بوند بھر التفات کیوں کرتی
فکر اس کو اگر مری ہوتی
دور جانے کی بات کیوں کرتی
میرے نادار دل کے حصّے میں
غم کی اک کائنات، کیوں کرتی
تم نہ جاتے تو زندگی کاشف
رنج اور غم سے گھات کیوں کرتی
سید کاشف
-------------------------------
ایک غزل اصلاح کے لئے پیش ہے۔ غزل کی بحر ہے:
فاعلن فاعلن فعولن فع
اساتذہء کِرام
محترم جناب الف عین صاحب
محترم جناب محمد یعقوب آسی صاحب
اور احباب محفل کی توجہ کا طالب ہوں۔
--------------------------------------
قطعہ 1
اجنبی ہو کے بات کیوں کرتی
تنگ مجھ کو حیات کیوں کرتی
منتشر تھی جو دل کی بستی، پھر
مسکرانے کی بات کیوں کرتی
قطعہ 2
زندگی، جان سے گزرنے پر
آزمائش کی بات کیوں کرتی
زخم گر دل کے بھر گئے ہوتے
پھر نمائش کی بات کیوں کرتی
وہ محبت کا گر سمندر تھی
بوند بھر التفات کیوں کرتی
فکر اس کو اگر مری ہوتی
دور جانے کی بات کیوں کرتی
میرے نادار دل کے حصّے میں
غم کی اک کائنات، کیوں کرتی
تم نہ جاتے تو زندگی کاشف
رنج اور غم سے گھات کیوں کرتی
سید کاشف
-------------------------------