نظام الدین
محفلین
بہت خوب ۔۔۔۔ زبردست۔۔۔۔ واہہجوم اک ساتھ چلنے کو ہمارے ساتھ تھا پہلے
مگر ہر ایک نے صحرا میں شرطِ سائباں رکھ دی
بہت خوب ۔۔۔۔ زبردست۔۔۔۔ واہہجوم اک ساتھ چلنے کو ہمارے ساتھ تھا پہلے
مگر ہر ایک نے صحرا میں شرطِ سائباں رکھ دی
ارے جناب میں نے فقط اس لئے کہا کہ عبارت زیادہ واضح ہو جائے گی۔فاروق احمد بھٹی بھائی آپ کی فرمائش پر نیلا رنگ دیا ہے ۔ وجہ تو نہیں پتہ مگر آپ نے کہا ہے تو ضرور کوئی حکمت ہوگی۔
چلیں جی ی ایسے ہی کہہ دیتے ہیں شعر اچھے کہتے ہیں آپ" اچھا کہتے ہیں "
شعراء سے اس طرح کہا جا تا ہے ۔
ایک ایک کر کے دونوںایک مصرع کمال ہے ؟ اول یا ثانی ؟
ترے جلووں کے آگے ہمتِ شرح و بیاں رکھ دی
زبان بے نگہ رکھ دی نگاہ بے زبان رکھ دی
مٹی جاتی تھی بلبل جلوہء گل ہائے رنگیں پر
چھپا کر کس نے ان پردوں میں برقِ آشیاں رکھ دی
نیاز عشق کو سمجھا ہے کیا اے واعظِ ناداں !
ہزاروں بن گئے کعبے جبیں میں نے جہاں رکھ دی
قفس کی یاد میں یہ اضطرابِ دل، معاذ اللہ !
کہ میں نے توڑ کر ایک ایک شاخِ آشیاں رکھ دی
کرشمے حسن کے پنہاں تھے شاید رقصِ بسمل میں
بہت کچھ سوچ کر ظالم نے تیغِ خوں فشاں رکھ دی
الٰہی ! کیا کیا تو نے کہ عالم میں تلاطم ہے
غضب کی ایک مشتِ خاک زیر آسماںِ رکھ دی
اصغر گونڈوی
واہ میاں! جیو!!، کیا استادانہ غزل ہے، سیماب، آرزو اور اصغر بھی خوش ہوئے ہوں گے۔
آپ کا مطلب ہے کہ عمران خان نوجوان ہیں؟؟؟؟
ایک ایک کر کے دونوں
بہت خوب ۔۔۔۔۔ آپ کا یہ شعر ہمیں اچھا لگا مگر مطلع تو واقع لاجواب تھا۔مانا ایک تنکا تک نہیں توڑا تعصب نے
مگر برباد تو کر کے فضائے آشیاں رکھ دی
کتنا پیارا شعر ہے!ستم کر کر کے تھکتے ہیں مگر تسکیں نہیں ملتی
خلش یہ کس نے سینے میں نصیبِ دشمناں رکھ دی
یہ بات تو واقعی درست ہے مگر ہم نے اتنی باریک بینی سے پڑھا ہی نہ تھا اور واقعی بوسہ کے لئے ہونٹ ہی ہوتے ہیں۔فاروق بھائی پتہ ہے کچھ لوگوں کا خیال ہے کے سیماب کے شعر میں " زباں" کی گنجائش نہیں ہے ۔
کیوں کے دستیاب معلومات کے مطابق خاص طور پر برِصغیر میں بوسے کے لیے لب رکھے جاتے ہیں مگر سیماب بوسے کے لیے کانٹوں پر زباں رکھ دی ۔
۔ باقی آپ سمجھ دار آدمی ہیں ۔ اس مسئلے میں اختلافِ رائے کا ہونا غیر فطری نہیں ہے
بس خیال رہے کہ بات حد سے آگے نہ بڑھ جائےیہ بات تو واقعی درست ہے مگر ہم نے اتنی باریک بینی سے پڑھا ہی نہ تھا اور واقعی بوسہ کے لئے ہونٹ ہی ہوتے ہیں۔
حدیں پھلانگنا ہم کو نہ آ سکا اب تکبس خیال رہے کہ بات حد سے آگے نہ بڑھ جائے
کتنا پیارا شعر ہے!
بہت خوب ۔۔۔۔۔ آپ کا یہ شعر ہمیں اچھا لگا مگر مطلع تو واقع لاجواب تھا۔
اصغر گونڈوی کے اس شعر پر والد صاحب کا ایک ششعر بے اختیار یاد آجاتا ہے۔۔۔۔۔نیاز عشق کو سمجھا ہے کیا اے واعظِ ناداں !
ہزاروں بن گئے کعبے جبیں میں نے جہاں رکھ دی
اور عارف تمہیں یہ جان کر تعجب ہوگا کہ میں عمران خان کے مقابلے میں زیادہ جوان ہوں کیونکہ وہ مجھے سات سال بڑے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ خبردار جو مجھے بزرگ کہاجی وہ فرقہ تو نوجوانوں کا ہے، بزرگوں کا نہیں
چلیں شکر ہے اس بہانے آپنے ہمیں بھی شاعر تسلیم کر لیابہت شکریہ شاکرالقادری بھائی ۔
اس کا مطلب آپ "بھی" شاعر ہیں ۔ بس اگر میں شعراء کی فہرست میں آگیا تو سب اپنی برادری والوں سے کیسی جنگ؟
جناب التفات ادب کی بابت کیا کہتے ہم۔ جہاں اتنے سارے بڑے، معزز اور صاحبان علم موجود ہوں وہاں ہم کیا کہہ سکتے ہیں سوائے اس کے کہ:تجمل بھا ئی سیاست کے ساتھ ساتھ کچھ التفات ادب سے بھی فرمایں