محمد عبدالرؤوف
لائبریرین
آپ نے بہت درست فرمایامرکزی کردار کی زندگی میں ابھی ایسا کوئی موڑ نہیں آیا جو اسے ایک نئے روپ میں سامنے لا سکے جو مثبت بھی ہو اور احساس کمتری کی کیفیات سے باہر نکل چکا ہو۔ جو لوگ کسی امتحان یا کیفیت سے گزر کر مثبت رویے اپناتے ہیں ، اصل کامیاب وہی ہوتے ہیں
لیکن میں نے محض کہانی سنانے کی کوشش ہرگز نہیں کی ہاں مگر معاشرے کو اس کی ذمہ داری کا احساس دلانے کی کوشش ضرور کی ہے