جو لوگ جانِ جہاں تھے ہوئے فسانہ وہ
یقیناً ناقابلِ تلافی نقصان ہے نہ صرف اردو ادب کا بلکہ ہر اس شخص کا جواپنے پہلو میں دردمند دل رکھتا ہے۔ دلوں میں بسنے والے احمد فراز بھی ہم سے بچھڑ گئے۔
زندگی تیری عطا ہے تو یہ جانے والا
تیری بخشش تری دہلیز پہ دھر جائے گا
دعا ہے اللہ تعالٰٰی احمد فراز کو اپنی جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔ اور تمام سوگوارانِ سخن کو ہمت و حوصلہ عطا فرمائے۔
ضبط لازم ہے مگر دکھ ہے قیامت کا فراز
ظالم اب کے بھی نہ روئے گا تو مر جائے گا