اپنے اپ کو دوسروں سے برتر سمجھنے کی وجہ سے ہے۔ اچھی ساسیں اور بہو بھی یقینا ہیں مگر گھریلو مسائل بھی کم نہیں۔ ایک تعلیم یافتہ اور نام نہاد مہذب ترین معاشرے کی بہو میگھن مرکل ہو یا سارہ ، ذہنی اذیت کا شکار رہتی ہیں۔
بٹیا درست کہا آپ نے پر ہر گھر کی کہانی الگ ہے کہیں بہو مظلوم ہے تو اُس میں ساس کا تو قصور ہے ہی مگر پر بیٹوں کا بھی اُتنا ہی !!!کیونکہ پھر وہی بات آجاتی ہے کہ اپنی بہن گھر آئے تو سو بسمہ اللہ اور بیوی میکہ جانے کا کہے تو فوراً اُسکو ذمہ داریاں یاد دلائی جائیں 🥲تو بس یہ ذہنی اذیت
بیحد تکلیف دہ ہیں بچیوں کے لئے ۔۔۔نام نہاد معاشرے ترقی یافتہ معاشرے کی بھی سناؤں گی کسی دن ۔۔۔ڈومیسٹک وائلنس جو ہم نے بریڈ فورڈ میں سنا!!!جسے دیکھا تو نہیں نہ دیکھنے کی ہمت ہمارے اندر تھی !!!!رضا اُس زمانے میں CA articleship کر رہے تھے تو تھک ہار کے رات کو دیر تک آتے اور سو تے تو پھر کو ئی خبر نہ رہتی
پھر ہم نے ان کو بتایا کہ اس کمرے میں ہم نہیں سو سکتے پھر اُِنھوں نے شکایت کی تو۔ کچھ سکون ہوا ۔۔۔یہ سب نام نہاد مہذب معاشرے ہیں بٹیا ۔۔۔۔یہاں سے اپنے ماں باپ کی خدمت کرنے لے جاتے ہیں ولایت ۔۔۔۔۔اُن ماں باپ کی جنکی کبھی خود خدمت نہ کی ۔۔یہ تو کہانی ہے BBCD بچوں کی ۔۔۔۔ باقی ۔۔یہ کہانی پھر سہی!!!!!