حجاب کچھ بھی نہیں ہے دنیا کی 10 فیصد خواتین بھی نہیں کرتی تو کی ا90 فیصد خواتین اس دنیا میں بے راہ رو ہیں؟۔
اللہ تعالی کے فرمان قرآن حکیم میں مناسب لباس پہننے پر ضرور زور دیا گیا ہے کہ مرد و عورت ایک سویلائزڈ معاشرے میں اپنے آپ کو مناسب طریقے سے ڈھانپ لیں۔ لیکن سارے کے سارے قرآن حکیم میں کہیں بھی چہرے کو ڈھانپنے۔ سر کو ڈھانپنے یا گردن ، ہاتھ و پیر کو ڈھانپنے پر کوئی آیت موجود نہیں ہے۔ لوگوں نے اپنے اپنے فرقے کے عقائید کو بڑھاوا دینے کے لئے اور ذاتی خوہشوں کی پیروی میں آیات کے معانوں میں تبدیلیاں کرکے اس کو کھینچ تان کر کہ جناب ---- جلابیب -- صرف بیرونی اوپری لباس نہیں ۔۔ یہ تو پوری چادر ہے۔ جناب زینت، خواتین کی فطری زینت نہیں بلکہ یہ تو سرخی پاؤڈر، خوشبو اور ہر وہ شے ہے جو خواتین فطری طور پر استعمال کرتی ہیں۔
اب ان حضرات سے درخواست ہے کہ یہاں وہ آیات، احتیاط کے ساتھ ترجمہ کے ساتھ پیش کریں جو عورتوں کو منہہ ڈھانپنے ، گردن اور بال ڈھانپنے ، ہاتھ و پیر ڈھانپنے کا حکم دیتی ہیں۔
جب تک یہ حضرات مصروف ہیں اس کام میں تو ہم آگے چلتے ہیں۔ اور درج ذیل سوالات پوچھتے ہیں۔
کیا عورتیں باہر نکل سکتی ہیں؟؟ کیا عورتوں کا چہرہ نظر آسکتا ہے ؟ کیا عورتیں باہر کے کام کرسکتی ہیں؟ کیا وہ اپنے مویشیوں کو پانی پلا سکتی ہیں؟ کیا وہ مردوں سے بات کرسکتی ہیں؟ کیا وہ اپنی طرف سے پسندیدگی کا اظہار کرسکتی ہیں؟؟؟ آئیے دیکھتے ہیں کہ اللہ تعالی کا فرمان قرآن حکیم ایک سویلائزڈ سوسائٹی کے لیے کیا معیار متعین کرتا ہے
قرآن حکیم کہانیاں نہیں ۔ یہ ایک لیگل فریم ورک ہے۔ ایک بہترین ڈھانچہ ۔ بچے پڑھتے ہیں تو ان کو کہانیاں لگتی ہیں۔ قانون دان پڑھتے ہیں تو سماجی تانے بانے دیکھ کر سر دھنتے ہیں۔ آپ بھی پڑھئے اسی بہترین فریم ورک سے بچنے کے لئے کچھ لوگ بلخی بخاری مذاہب کے پیروکار بن گئے۔
محترم عورتیں اور باہر کنویں پر، اپنے جانوروں کے ساتھ ؟ اور ان محترم اجنبی عورتوں سے بات بھی کرلی گئی؟؟؟ ان محترم عورتوں نے جواباً ، ایک محترم اجنبی مرد سے بھی بات کی ؟؟؟
28:23 وَلَمَّا وَرَدَ مَاءَ مَدْيَنَ وَجَدَ عَلَيْهِ أُمَّةً مِّنَ النَّاسِ يَسْقُونَ وَوَجَدَ مِن دُونِهِمُ امْرَأَتَيْنِ تَذُودَانِ قَالَ مَا خَطْبُكُمَا قَالَتَا لَا نَسْقِي حَتَّى يُصْدِرَ الرِّعَاءُ وَأَبُونَا
اور جب مدین کے پانی پر پہنچا وہاں لوگوں کی ایک جماعت کو پانی پلاتے ہوئے پایا اور ان سے ورے دو عورتوں کو پایا جو اپنے جانور روکے ہوئے کھڑی تھیںکہا تمہارا کیا حال ہےبولیں جب تک چرواہے نہیں ہٹ جاتے ہم نہیں پلاتیں اور ہمارا باپ بوڑھابڑی عمر کا ہے
یہ کیا؟ محترم اجنبی عورتوں کے جانوروں کو محترم اجنبی مرد نے پانی بھی پلادیا؟
28:24 فَسَقَى لَهُمَا ثُمَّ تَوَلَّى إِلَى الظِّلِّ فَقَالَ رَبِّ إِنِّي لِمَا أَنزَلْتَ إِلَيَّ مِنْ خَيْرٍ فَقِيرٌ
سو انہوں نے دونوں (کے ریوڑ) کو پانی پلا دیا پھر سایہ کی طرف پلٹ گئے اور عرض کیا: اے رب! میں ہر اس بھلائی کا جو تو میری طرف اتارے محتا ج ہوں
یہ کیا کہ وہی محترم خاتون دوبارہ اجرت کی ادائیگی دینے واپس پہنچ گئیں۔ لیکن عورتوں کو تو گھر میں بند رہنے کا حکم ہے؟
28:25 فَجَاءَتْهُ إِحْدَاهُمَا تَمْشِي عَلَى اسْتِحْيَاءٍ قَالَتْ إِنَّ أَبِي يَدْعُوكَ لِيَجْزِيَكَ أَجْرَ مَا سَقَيْتَ لَنَا فَلَمَّا جَاءَهُ وَقَصَّ عَلَيْهِ الْقَصَصَ قَالَ لَا تَخَفْ نَجَوْتَ مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ
پھر ان دونوں میں سے ایک اس کے پاس شرم سے چلتی ہوئی آئی کہا میرے باپ نے تمہیں بلایا ہے کہ تمہیں پلائی کی اجرت دے پھر جب اس کے پاس پہنچا اور اس کے تمام حال بیان کیا کہا خوف نہ کر تواس بے انصاف قوم سے بچ آیا ہے
محترم اجنبی مرد کو دیکھ کر اس کی مظبوطی کی تعریف، ایک محترم خاتون کے منہہ سے اپنے والد محترم کے سامنے اور نوکری کی سفارش؟؟؟
28:26 قَالَتْ إِحْدَاهُمَا يَا أَبَتِ اسْتَأْجِرْهُ إِنَّ خَيْرَ مَنِ اسْتَأْجَرْتَ الْقَوِيُّ الْأَمِينُ
کہا: اُن میں سے ایک نے ابا جان! ملازم رکھ لیجیے اسے اس لیے کہ بہترین ملازم وہی ہوسکتا ہے جو ظاقتور اور امانتدار ہو۔
سر جی لگتا ہے کہ کہیں بہت ہی گڑ بڑ ہوگئی ہے ۔ کہ مستند معانی کی روشنی میں قرآن حکیم کا معاشرے میں مرو و عورت کا محترم سماجی تانا بانا کچھ اور ہے اور بلخی بخاری مذاہب کے پیروکاروں کی ذاتی خواہشوں کی پیروی کچھ اور۔