اخلاقیات پہ اشعار

جاسمن

لائبریرین
جھوٹ
صاف انکار اگر ہو تو تسلی ہو جائے
جھوٹے وعدوں سے ترے رنج سوا ہوتا ہے
قیصر حیدر دہلوی
 

الشفاء

لائبریرین
حقارت
تو دیکھتا ہے حقارت سے جن فقیروں کو
انہی میں خشکی و تر کے امام ہوتے ہیں
(الشفاء)
 

یاسر شاہ

محفلین
اس طرح سے غصہ پینا چاہیے
دل میں بھی بغض اور نہ کینہ چاہیے

لوگ سننے کے لیے بیتاب ہیں
بات کرنے کا قرینہ چاہیے
 
بڑھاؤ نہ آپس میں ملت زیادہ
مبادا کہ ہوجائے نفرت زیادہ

تکلف علامت ہے بیگانگی کی
نہ ڈالو تکلف کی عادت زیادہ

کرو دوستو پہلے آپ اپنی عزت
جو چاہو کریں لوگ عزت زیادہ

نکالو نہ رخنے نسب میں کسی کے
نہیں اس سے کوئی رذالت زیادہ

کرو علم سے اکتسابِ شرافت
نجابت سے ہے یہ شرافت زیادہ

فراغت سے دنیا میں دم بھر نہ بیٹھو
اگر چاہتے ہو فراغت زیادہ

جہاں رام ہوتا ہے میٹھی زباں سے
نہیں لگتی کچھ اس میں دولت زیادہ

مصیبت کا ایک اک سے احوال کہنا
مصیبت سے ہے یہ مصیبت زیادہ

کرو ذکر کم اپنی داد و دہش کا
مبادا کہ ثابت ہو خست زیادہ

پھر اوروں کی تکتے پھرو گے سخاوت
بڑھاؤ نہ حد سے سخاوت زیادہ

کہیں دوست تم سے نہ ہوجائیں بد ظن
جتاؤ نہ اپنی محبت زیادہ

جو چاہو فقیری میں عزت سے رہنا
نہ رکھو امیروں سے ملت زیادہ

وہ افلاس اپنا چھپاتے ہیں گویا
جو دولت سے کرتے ہیں نفرت زیادہ

ہے الفت بھی وحشت بھی دنیا سے لازم
نہ الفت زیادہ نہ وحشت زیادہ

فرشتے سے بہتر ہے انسان بننا
مگر اس میں پڑتی ہے محنت زیادہ
٭٭٭
مولانا الطاف حسین حالیؔ​
 

ابن توقیر

محفلین
فرشتے سے بہتر ہے انسان بننا
مگر اس میں پڑتی ہے محنت زیادہ

ریختہ والوں نے حالی کے اشعار میں یہ شعر یوں درج کیا ہوا ہے۔

فرشتے سے بڑھ کر ہے انسان بننا
مگر اس میں لگتی ہے محنت زیادہ

اکثر ریختہ کے لنک بطور حوالہ استعمال کرتا رہتا ہوں مگر کچھ عرصے سے ان کے شامل کردہ مواد اور دوسری جگہوں پر فرق دیکھنے کو مل رہا ہے یہ نسخوں میں فرق کی وجہ سے ہوتا ہوگا یا کوئی اور وجہ ہوسکتی ہے؟
 

یاسر شاہ

محفلین
ہم باز تکبر سے آئے بھی تو کب آئے
مرنے کے قریں تھے جب اور ملنے کو سب آئے

جب **** لگی پھٹنے خیرات لگی بٹنے
جب مرنے لگے ہائے سب جینے کے ڈھب آئے
 

جاسمن

لائبریرین
غرور و تکبر

تمہاری راہ میں مٹی کے گھر نہیں آتے
اسی لئے تو تمہیں ہم نظر نہیں آتے
وسیم بریلوی
 
Top