ذاتی کتب خانہ ادبی اصطلاحات از پروفیسر انور جمال

بازار ہم گئے تھے اِک چوٹ مول لائے


ملتان سے واپسی کا قصد کیا اور ریلوے اسٹیشن پر پہنچے تو ریل گا ڑی کے آنے میں کچھ دیر تھی۔ پلیٹ فارم پر ادھر اُدھر ٹہل لگاتے ہوئے جوں ہی نظر ایک خوبصورت کتابوں کی دکان پر پڑی، وہیں ٹھٹک کر رہ گئی۔ اندر داخل ہوئے تو پہلی ہی کتاب نظروں کو بھاگئی۔ اسے دیکھا، اسے اُٹھایا، اسے خرید لیا۔

اتفاق دیکھیے کہ نیشنل بک فاونڈیشن اسلام آباد کی چھاپی ہوئی اس کتاب کو ملتان کے پروفیسر انور جمال نے لکھا اور اس پر تعارفی نوٹ گورنمنٹ سائنس کالج ملتان کے شعبہٗ اردو کے پروفیسر جناب فاروق عثمان نے لکھا اور اسے ہم نے ملتان سے خریدا۔


کتاب کا نام ’’ ادبی اصطلاحات‘‘ ہے۔کتاب کی لکھائی چھپائی نہایت اعلیٰ اور بہت خوشنما ہے۔ یہ کتاب اردو ادب کی اصطلاحات کا قاموس ہے۔


پروفیسر فاروق عثمان کہتے ہیں:

’’ زبان ِ اردو اپنی کمسنی کے باوجود ہمہ جہت ترقی اور نشو و نماء کے حوالے سے دوسری زبانوں سے آگے نظر آتی ہے۔اس کی بنیادی وجہ انور جمال جیسے دیوانوں کی مساعی کے سوا اور کیا ہوسکتی ہے۔

آگے مزید لکھتے ہیں:

’’ بیشتر اذہان اصطلاحات کے مفاہیم کے ضمن میں مختلف قسم کی الجھنوں کا شکار ہوتے ہیں۔ ان ذہنوں میں یا تو مفہوم واضح نہیں ہوتا یا پھر غلط العوام کو ہی صحیح سمجھ کر وہ دہراتے چلے جاتے ہیں۔ مثلاً اچھے خاصے پڑھے لکھے افراد بحر کی جگہ وزن اور وزن کی جگہ بحر کی اصطلاح غیر شعوری طور پر استعمال کرتے ہیں۔


خود مصنف اپنی تخلیق کے بارے میں لکھتے ہوئے کہتے ہیں:

’’ میں ایک عرصے سے محسوس کررہا تھا کہ اکثر اصحاب اپنی ادبی تحریر و گفتگو میں اصطلاحات کا بے دریغ استعمال تو کرتے ہیں لیکن ان میں سے بیشتر ان کے مطالب و مفاہیم ، محل استعمال ، ان کے origin خواص و تاریخ کو نہیں سمجھتے۔ خاص طور پر اردو لٹریچر کے قارئین اور طلبہ جب مختلف تحریریں پڑھتے ہیں تو ’’اصطلاحات‘‘ سے ناواقفیت ان کے مطالعے کو لا حاصل بنادیتی ہے۔


اردو کی ادبی اصطلاحات کو جمع کرنے میں میرے لیے یہی محرکات تھے چنانچہ میں نے ممکنہ ادبی اصطلاحات جمع کرکے آپ کے سامنے پیش کردی ہیں۔‘‘


ہم سمجھتے ہیں کہ اردو محفل کے اصلاحِ سخن کے طالب علموں کے لیے یہ کتاب خاص طور پر مفید ثابت ہوگی۔ بشرطِ ہمت ہم ان میں کچھ اصطلاحات جو شاعری میں استعمال ہوتی ہیں ٹائپ کرکے اصلاح سخن میں پیش کرنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔ اِدھر سب سے پہلے اس کتاب نے ہمیں اپنی ذات سے آگہی کا مفید موقع بھی فراہم کردیا ۔ ملا حظہ فرمائیے ایک ایسی اصطلاح جو خود ہم پر بحسن وخوبی لاگو ہوتی ہے۔


متشاعر POETASTER

ایسا شخص جو محض معمولی سی موزونی طبع کے باعث مصرعے موزوں کرلیتا ہو جبکہ اس میں خلقی صفات موجود نہ ہوں اسے متشاعر کہتے ہیں۔ قوتِ متخیلہ، نفسیاتی ژوف بینی، شدتِ احساس ، تیز مشاہدہ، طبع موزوں، دل گداختہ اور ترکیب سازی کی اہلیت ، یہ ہیں ایک اصل شاعر کی خصوصیات۔ متشاعر فطری طور پر ان صفات سے محروم ہوتا ہے لیکن طبعِ موزوں کی بدولت مصرعے نظم کرلیتا ہے۔ یہ ملکہ تو اکثر لوگوں میں ہوتا ہے لیکن وہ شاعر نہیں ہوتے۔


ADABI ISTLAHAAT BY PROF. ANWAR JAMAL
ISBN: 978-969-37-0705-2
نام کتاب: ادبی اصلاحات
مصنف: پروفیسر انور جمال
نگراں: ڈاکٹر انعام الحق جاوید
اشاعت اکتوبر ۲۰۱۴
کوڈ نمبر : GNU-167
تعدادِ اشاعت: ۱۰۰۰
مطبع: نیلاب پرنٹرز گوالمنڈی راولپنڈی
قیمت: ۱۴۰ روپے


بقول ڈاکٹر انعام الحق جاوید ’’ یہ اس کتاب کا چوتھا ایڈیشن ہے جسے نئے سرے سے کمپوز کرکے اضافوں اور ترامیم کے ساتھ نئے انداز میں شائع کیا ‘‘ گیا ہے۔ خوش قسمتی سے ان ایک ہزار کتابوں میں سے ایک ہمارے ہاتھ لگ چکی ہے۔ محفلین بے جا سستی سے کام نہ لیں تو بقیہ ۹۹۹ کتابوں میں سے ایک نسخہ ان کے ہاتھ بھی آسکتا ہے۔ ہم آپ سب کے لیے دعاگو ہیں۔

ٌٌٌٌ ٌٌٌٌٌ ٌٌٌٌٌٌٌ ٌٌٌٌٌ ٌٌٌٌٌٌٌ ٌٌٌٌٌٌ ٌٌٌٌٌ​
 
آخری تدوین:

تلمیذ

لائبریرین
چند سال پیشتر، جب جناب راشد اشرف, صاحب نے اپنے اتوار بازار کے دوروں کی روئداد سے اہل محفل کو مستفید کرنا شروع کیا تھا (نایاب کتابوں کے بارے میں ان کے تعارف و تبصرے کیا دل خوش کن ہوتے تھے) ، تو مجھے یاد پڑتا ہے کہ شروع میں آپ نے بھی اس موضوع پر چند ایک مراسلے پوسٹ کئے تھے۔ موصوف تو لگتا ہے، greener pastures کی جانب نکل لئے ہیں تو کیا اب وہاں تک آپ کا چکر بھی نہیں کبھی نہیں لگا ہے ؟
محفل میں ادبی کتب کے ایک اور شیدائی جناب چوہدری لیاقت علی, بھی شامل ہوئے ہیں ان کے مراسلے بھی پڑھنے لائق ہوتے ہیں۔ کیا آپ کی نظر سے گذرتے ہیں؟
 
غضب کی یادداشت پائی ہے تلمیذ بھائی! یا پھر یہ کہ آپ کا کتابوں سے عشق کتابوں کے تذکروں ہی کے گرد گھومتا ہے۔ اللہ کرے یہ ذوق و شوق اور زیادہ

ایک عرصے سے خواہش ہے کہ اپنی ذاتی لائبریری کی کتابوں کا تعارف کروائیں۔ اس نئی خرید سے ایک مرتبہ پھر ابتداء کی ہے۔ دیکھیے کہاں تک نبھا پاتے ہیں۔

راشد اشرف بھائی کی کیا بات ہے۔ ان کی اتوار کتب بازار کے تبصروں کی تو کتاب بھی چھپ کر بازار میں آگئی ہے۔ ادھر چوہدری لیاقت علی بھی بہت عمدہ لکھ رہے ہیں کتابوں پر۔ انہوں نے بھی ابتداء ابنِ صفی سے ہی کی ہے۔

کراچی میں ۱۰ مارچ سے ۱۶ مارچ تک ایک اور کتابوں کی نمائش لگ رہی ہے۔ دعا فرمائیے کہ کچھ اچھی اور من پشند کتابیں ہاتھ لگیں۔
 

تلمیذ

لائبریرین
راشد اشرف بھائی کی کیا بات ہے۔ ان کی اتوار کتب بازار کے تبصروں کی تو کتاب بھی چھپ کر بازار میں آگئی ہے۔

جی ہاں، میں یہ کتاب منگوا چکا ہوں۔ اس میں انہوں نے متعدد عمدہ کتابوں کے بارے میں ٍفرمایا ہے کہ وہ اسکربڈ پر ڈاؤن لوڈ کے لئےدستیاب ہیں ۔ اس مژدہ کو پڑھ کر بصد شوق اسکربڈ پر ان کے صفحے کا رخ کیا لیکن ہر مرتبہ مایوسی ہوئی کیونکہ وہاں پر ان کتابوں پر ADD TO LIBRARY یا REMOVE FROM LIBRARY کے 'سَنگل' پڑے ہیں ۔ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئےشاید مزید کوئی خفیہ منتر در کار ہے۔ جس سے ہم واقف نہیں ہیں۔ چنانچہ ان دلچسپ و نادرکتابوں کو مکمل پڑھنےکی حسرت ابھی تک دل ہی میں ہے۔

آپ کی ذاتی لائبریری کے بارے میں جاننے کا شوق پیدا ہو گیا ہے اور میری طرح یہ خواہش رکھنے والے دیگر اہل محفل بھی ہوں گے۔ چنانچہ گذارش ہے کہ اپنے اس ارادے پر کام کرنا شروع کر دیں۔
 

عبد الرحمن

لائبریرین
جزاک اللہ خلیل بھائی!

بیش قیمت تحفہ شریک محفل کیا ہے آپ نے۔

عرصہ دراز سے میں خود اس نوعیت کی کتابوں کی تلاش میں اردو بازار کے معروف کتب خانوں کی خاک چھانتا پھر رہا تھا۔ اب لگتا ہے کہ تلاش ختم ہوئی۔

پوری کوشش ہوگی کہ 999 نسخوں میں سے ایک صاف ستھرا نسخہ ہمارے ہاتھ بھی لگ جائے اور اس کے ساتھ ساتھ محفل کے صاحب علم احباب کے لیے اسے کمپوز کرنے کی بھی سعادت حاصل کرسکیں۔
 
میں ادبی کتب کے ایک اور شیدائی جناب چوہدری لیاقت علی, بھی شامل ہوئے ہیں ان کے مراسلے بھی پڑھنے لائق ہوتے ہیں۔ کیا آپ کی نظر سے گذرتے ہیں؟
بہت عنایت و نوازش ۔ اتفاق سے ادبی اصطلاحات میں نہ صرف پڑھ چکا ہوں بلکہ نصیر ترابی صاحب کی خدمت میں پیش کر چکا ہوں ۔ انہیں بھی پسند آئی ہے
 
کراچی میں ۱۰ مارچ سے ۱۶ مارچ تک ایک اور کتابوں کی نمائش لگ رہی ہے
محترم! ذرا ہمیں بھی آگاہ کریں کہ کہاں یہ نمائش جلوہ افروز ہورہی ہے تاکہ ہم بھی بھتی گنگا میں ہاتھ دھولیں۔
اورآپ کےلیے نیک دعاوں کاسامان پیدا ہوجائے۔
 

Ryan Khan

محفلین
۔بہترین کتاب کاحوالہ دیاہے۔۔آپ نے۔۔۔۔
مذکورہ کتاب مجھے اسلام آبادسے ایک دوست ، محترم ابن نیازنے بطورہدیہ بھیجی ہےاورمیں نے اس کامطالعہ شروع کیاہے۔۔۔
اردوادب سے شغف رکھنے والوں کے لئے پروفیسرصاحب نے کمال مہارت سے یہ کتاب مرتب کی ہے۔۔۔۔
 
خلیلبھائی !
متشاعر کے شین کوشاید فونٹ نے ث بنا دیا ۔۔۔۔۔۔۔متشاعر۔شین۔۔۔۔۔۔۔۔۔متثاعر۔ث
پہلے میں سمجھا ٹائپق غلطی ہے۔
جی ہاں بالکل جناب! ہم نے ابھی دوبارہ چیک کیا ہے۔ ہم نے متشاعر ش سے ہی لکھا ہے لیکن فونٹ نے بھی اپنی کارکردگی دکھائی ہے اور اسے ث سے متثاعر بنادیا۔ خوش رہیے
 

Abbas Swabian

محفلین
السلام علیکم سر جی، یہ کتاب پی ڈی ایف میں ملے گی؟
بازار ہم گئے تھے اِک چوٹ مول لائے


ملتان سے واپسی کا قصد کیا اور ریلوے اسٹیشن پر پہنچے تو ریل گا ڑی کے آنے میں کچھ دیر تھی۔ پلیٹ فارم پر ادھر اُدھر ٹہل لگاتے ہوئے جوں ہی نظر ایک خوبصورت کتابوں کی دکان پر پڑی، وہیں ٹھٹک کر رہ گئی۔ اندر داخل ہوئے تو پہلی ہی کتاب نظروں کو بھاگئی۔ اسے دیکھا، اسے اُٹھایا، اسے خرید لیا۔
نام کتاب: ادبی اصلاحات
مصنف: پروفیسر انور جمال
نگراں: ڈاکٹر انعام الحق جاوید
اشاعت اکتوبر ۲۰۱۴
کوڈ نمبر : GNU-167
تعدادِ اشاعت: ۱۰۰۰
مطبع: نیلاب پرنٹرز گوالمنڈی راولپنڈی
قیمت: ۱۴۰ روپے


بقول ڈاکٹر انعام الحق جاوید ’’ یہ اس کتاب کا چوتھا ایڈیشن ہے جسے نئے سرے سے کمپوز کرکے اضافوں اور ترامیم کے ساتھ نئے انداز میں شائع کیا ‘‘ گیا ہے۔ خوش قسمتی سے ان ایک ہزار کتابوں میں سے ایک ہمارے ہاتھ لگ چکی ہے۔ محفلین بے جا سستی سے کام نہ لیں تو بقیہ ۹۹۹ کتابوں میں سے ایک نسخہ ان کے ہاتھ بھی آسکتا ہے۔ ہم آپ سب کے لیے دعاگو ہیں۔

ٌٌٌٌ ٌٌٌٌٌ ٌٌٌٌٌٌٌ ٌٌٌٌٌ ٌٌٌٌٌٌٌ ٌٌٌٌٌٌ ٌٌٌٌٌ​
 

Abbas Swabian

محفلین
میں نے بھی یہ کتاب خریدی تھی۔ بہت کار آمد ہے۔ میرے ایک دوست امجد صاحب نے تو کئی دوستوں کو تحفتاً بھی پیش کی ہے۔
 
Top