محمد وارث نے کہا:اقبال کا ایک شعر محب علوی صاحب کیلیے
اسی کشمکش میں گزریں مری زندگی کی راتیں
کبھی سوز و سازِ رومی، کبھی پیچ و تابِ رازی
حجاب نے کہا:ماوراء ، فرزانہ ، فرحت، ضبط، سارہ ، تفسیر صاحب اور محب آپ سب کے جوابی شعر اچھے لگے شکریہ۔
محب آپ کے لیئے کوئی اور شعر کی تلاش جاری ہے جواب بھی تو دینا ہے، سارہ کے لیئے بھی تلاش کر رہی ہوں، اور فرزانہ کے تو کیا کہنے بہت محنت کی ہے۔سب کا شکریہ جنھوں نے اشعار پسند کیئے۔
F@rzana نے کہا:
ماوراء نے کہا:سارہ خان نے کہا:زبردست۔۔۔ سب نے بہت چن چن کر اور ٹھیک ٹھیک اشعار لکھے ہیں ۔۔ مزہ آیا پڑھ کر ۔۔۔
کچھ اشعار میری طرف سے بھی :
باجو کے لئے :
جن سے مل کر زندگی سے عشق ہو جائے وہ لوگ
آپ نے شاید نہ دیکھے ہونگے مگر ایسے بھی ہیں
ماورا کے لئے :
سادگی، َبانکپن ، اغماض، شوخی و شرارت
تو نے انداز وہ پائے ہیں کہ جی جانتا ہے
حجاب کے لئے :
تیرا سحر ، تیری بات ، تیرا پیکر ، تیری خوشبو
دل کو تیری گفتگو اور سادگی اچھی لگی
شگفتہ کے لئے :
باتیں تیری خوشبو خوشبو اور لہجہ ہے دھیما دھیما
نام تیرا میں نہ بھی لوں تو لوگ تجھے پہچانیں گے
ضبط کے لئے:
خوب پردہ ہے کہ چلمن سے لگے بیٹھے ہیں
صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں
قیصرانی کے لئے:
جب ان سے ملوگے تو انہیں پاؤگے مخلص
ہر چند کہ اخلاص کا دعویٰ نہیں کرتے
فرزانہ سسٹر کیونکہ اپنی مصروفیات کی وجہ سے کم کم آتی ہیں محفل پر تو ان کے لئے :
تمہاری دید ہوتی ہے
ہماری عید ہوتی ہے ۔۔
زبردست سارہ، بہت اچھے شعر ہیں۔ میری لیے تو تم ہر بار مبالغہ آرائی سے کام لے جاتی ہو۔
عین سالگرہ کے دن تمھارا پی سی خراب نہ ہوتا تو تمھیں بھی میں نے اچھا پکڑنا تھا۔ اور ان ممبرز کے لیے لکھوانے تھے جن کے بارے میں میں نے اور حجاب نے نہیں لکھے تھے۔ لیکن تم بچ گئی۔
حجاب نے کہا:تفسیر صاحب جوابی شعر اچھے لگے شکریہ۔
حجاب نے کہا:فرزانہ کے لیئے
تیری خوشبو نہیں ملتی تیرا لہجہ نہیں ملتا
ہمیں تو شہر میں کوئی تجھ جیسا نہیں ملتا
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
ضبط کے لیئے
تکلفات میں نہ وقت گنوایا کیجئے
ذرا سا سہی مسکرایا تو کیجئے ۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
باجو کے لیئے
یہ شوخیاں یہ بانکپن جو تجھ میں ہے کہیں نہیں
دلوں کو جیتنے کا جو فن تجھ میں ہے کہیں نہیں ۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
ماوراء کے لیئے
تو بول اُٹھے تو لفظ خوشبو
تو سوچ لے تو خیال خوشبو
تیرے تکلم سے بن گیا ہے
جواب خوشبو سوال خوشبو۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
شگفتہ کے لیئے۔
چمن کی آرزو بن کر صبا کے ساتھ چلتی ہیں
سُبک رفتا ہیں مگر ادا کے ساتھ چلتی ہیں ۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
قیصرانی کے لیئے۔
بات کرتے ہیں تو دل میں اُتر جاتے ہیں
اور چلتے ہیں تو رستے بھی سنور جاتے ہیں ۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
محب کے لیئے۔
غلط تھے وعدے مگر میں یقین رکھتا تھا
وہ شخص لہجہ بڑا دلنشین رکھتا تھا۔( محب آپ کی عادت ہے بول بول کے بس دوسروں سے کام کرواؤ اور خود بڑے بڑے دعوے بس )
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
تفسیر صاحب کے لیئے۔
رکھتے ہیں جو اوروں کے لیئے پیار کا جذبہ
وہ لوگ کبھی ٹوٹ کے بکھرا نہیں کرتے۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
شمشاد صاحب کے لیئے۔
پوچھتا کیا تیرے بارے میں کسی سے
محفل میں ہر کوئی شیدا آپکا نظر آیا مجھے ۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
امن کے لیئے۔
تم جس خواب میں آنکھیں کھولو
اُس کا روپ امر ہو
تم جس رنگ کا کپڑا پہنو
وہ موسم کا رنگ
تم جس پھول کو ہنس کر دیکھو
کبھی نہ وہ مُرجھائے
تم جس حرف پر انگلی رکھ دو
وہ روشن ہو جائے ۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
محب علوی نے کہا:نبیل کے دو اشعار
مجھے تعبیر کی تکمیل کا فن آتا ہے
بس اتنا کرے کوئی سنہرا خواب دے دے
بہت شکریہ یاد رکھنے کاF@rzana نے کہا:
وارث تمہارا شکریہ ادا نہ کرنا میرا اپنی ذات کے ساتھ ظلم ہوگا۔ تم واحد شخص ہو جس نے اتنی خوبصورتی سے میرے حال کو شعر میں سمو دیا، لطف آگیا بھئی۔ میری طرف سے سودا و ذوق کے قصائد تمہارے نام۔
اس کے علاوہ میں بہت شکر کیا جب ظفری کے لیے غالب کا شعر لکھا اور میرے لیے اقبال کا ، صد شکر کہ اقبال کام آگیا عین وقت پر ورنہ بقول غالب
وگرنہ شہر میں غالب کی آبرو کیا ہے
علوی صاحب آپ کی پسندیدگی کیلے بہت شکریہ، مجھے یہ شعر آپ کے حسبِ حال سا لگا تھا سو پوسٹ کردیا۔
ویسے یہ شعر مجھے اپنے حسبِ حال بھی لگتا ہے اور نبیل صاحب نے بھی فرمایا کہ انکو بھی اپنے حسبِ حال لگتا ہے تو پھر یہ علامہ کا اعجاز ہے
ؔآپ نے سودا اور ذوق کے رطب و یابس تو میرے نام کردیے لیکن کسی نا کام کے۔ اس کی جگہ اگر آپ صرف ایک شعر، جو کہ کچھ دن پہلے تک آپ کا سگنیچر تھا، میرے نام کر دیتے تو میں بھی مرشدی کا سارا دیوان آپکی نذر کر دیتا۔
شمشاد صاحب نے کہیں فرمایا تھا کہ وہ رات کے راہی ہیں، اسکو مدِ نظر رکھتے ہوئے ان کیلیے داغ دہلوی کا ایک شعر۔
دی مؤذن نے شبِ وصل اذاں پچھلی رات
ہائے کم بخت کو کس وقت خدا یاد آیا