سیدہ شگفتہ نے کہا:السلام علیکم
شاندار فرزانہ۔۔۔ ایک ایوارڈ تو آپ کو سب کے لئے اتنی پُرخلوص کوشش پر ہی
اتنے اچھے اچھے اشعار لکھے آپ نے، چند ایک تو نہیں کُھلے۔ میں اتنی ابھی تک اپنے نام کے شعر کی بھی منت کر رہی ہوں کہ کُھل جائے۔۔۔ رُلا دیا مجھے کُھل کے ہی نہیں دیتا
ابھی تو پیشگی شکریہ باقی تقریر میں بعد میں لکھنی
جیہ نے کہا:تفسیر نے کہا:جیہ ، ماورا اور حجاب کے لئے
بنجارے ہیں رشتوں کی تجارت نہیں کرتے
ہم لوگ دکھاوے کی محبت نہیں کرتے
کیوں بوجھ لیے بیٹھے ہو تم ذہین پہ اپنے
ہم لوگ تو دشمن سے بھی نفرت نہیں کرتے
پلکوں پہ ستارے ہیں نہ شبنم ہے نہ جگنو
اسطرح تو دشمن کو بھی رخصت نہیں کرتے
بقول غالب
ڈبویا مجھ کو ہونے نے
نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا
سارہ خان نے کہا:زبردست۔۔۔ سب نے بہت چن چن کر اور ٹھیک ٹھیک اشعار لکھے ہیں ۔۔ مزہ آیا پڑھ کر ۔۔۔
کچھ اشعار میری طرف سے بھی :
باجو کے لئے :
جن سے مل کر زندگی سے عشق ہو جائے وہ لوگ
آپ نے شاید نہ دیکھے ہونگے مگر ایسے بھی ہیں
ماورا کے لئے :
سادگی، َبانکپن ، اغماض، شوخی و شرارت
تو نے انداز وہ پائے ہیں کہ جی جانتا ہے
حجاب کے لئے :
تیرا سحر ، تیری بات ، تیرا پیکر ، تیری خوشبو
دل کو تیری گفتگو اور سادگی اچھی لگی
شگفتہ کے لئے :
باتیں تیری خوشبو خوشبو اور لہجہ ہے دھیما دھیما
نام تیرا میں نہ بھی لوں تو لوگ تجھے پہچانیں گے
ضبط کے لئے:
خوب پردہ ہے کہ چلمن سے لگے بیٹھے ہیں
صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں
قیصرانی کے لئے:
جب ان سے ملوگے تو انہیں پاؤگے مخلص
ہر چند کہ اخلاص کا دعویٰ نہیں کرتے
فرزانہ سسٹر کیونکہ اپنی مصروفیات کی وجہ سے کم کم آتی ہیں محفل پر تو ان کے لئے :
تمہاری دید ہوتی ہے
ہماری عید ہوتی ہے ۔۔
فرزانہ سسٹر، قرال رہ گئے ہیں۔F@rzana نے کہا:شگفتہ سی شگفتہ، تقریریں تو جب آپ کی مرضی ہو جھاڑدیجئے گا فی الحال جب تک ماورا آئے مجھے یہ بتائیں کہ اور کون کون سے ممبران کے لئے فریمز باقی ہیں (واضح رہے کہ کئی اشعارعمومی موضوع پر ہیں چونکہ میں ان کی شخصیات سے ناشناسا ہوں)!!!
F@rzana نے کہا: