الف نظامی
لائبریرین
حدیث: 1
قال النبی ﷺ
لا یومن احدکم حتی یحبُ لاخیہ ما یُحبُ لنفسہ
کوئی تم میں سے مومن نہیں ہو سکتا حتی کہ جو چیز اپنے لیے پسند رکھتا ہو وہی اپنے بھائی کے لیے پسند رکھے
ہر کسے را لقب مکن مومن
گرچہ از سعی جان و تن کاہد
تا نخواہد برادرِ خود را
آنچہ از بہر خویشتن خواہد
(جامی)
مسلمانو اسی صورت میں تم ہو اہلِ ایماں سے
کہ جو الفت ہے اپنے نفس سے ہو اپنے اخواں سے
(ظفر علی خان)
تعارف
اس کتاب کو اربعین جامی کہا جاتا ہے۔ سالِ تالیف 886 ھ ہے۔ یہ کتاب 40 قطعات پر مشتمل ہے جو سب کے سب بحرِ رمل میں لکھے گئے ہیں۔ ہر قطعہ رسول کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ایک حدیث پاک کا منظوم ترجمہ اور شرح ہے۔ دوسرے لفظوں میں قطعہ حدیث کا لفظی ترجمہ منظوم نہیں ہے بلکہ مولانا نے اسے اس انداز سے نظم کیا ہے کہ حدیث کا ترجمہ بھی ہو جاتا ہے اور اس کی تشریح بھی ہو جاتی ہے۔ کتاب میں ہر حدیث کا عربی متن بھی دیا گیا ہے۔ کتاب کا آغاز اس طرح ہوتا ہے
الکلمۃ الاولیٰ - لا یومن احدکم حتی یحب لاخیہ ما یحب لنفسہ
ترجمتھا
ہر کسے را لقب مکن مومن
گرچہ از سعی جان و تن کاہد
تا نخواہد برادرِ خود را
آنچہ از بہر خویشتن خواہد
ترجمہ کا یہی انداز آخر تک قائم رہتا ہے۔ کتاب کا خاتمہ اس قطعہ کے ساتھ ہوا ہے
اربعین ہائے سالکان جامی
ہست بہر وصول صدر قبول
نبود از فضلِ حق عجیب و غریب
کہ بدیں اربعین رسی بوصول
ماخذ: تذکرہ و کلام حضرت مولانا عبد الرحمن جامی از طالب ہاشمی
ناشر: شعاع ادب ، مسلم مسجد ، چوک انارکلی ، لاہور۔
قال النبی ﷺ
لا یومن احدکم حتی یحبُ لاخیہ ما یُحبُ لنفسہ
کوئی تم میں سے مومن نہیں ہو سکتا حتی کہ جو چیز اپنے لیے پسند رکھتا ہو وہی اپنے بھائی کے لیے پسند رکھے
ہر کسے را لقب مکن مومن
گرچہ از سعی جان و تن کاہد
تا نخواہد برادرِ خود را
آنچہ از بہر خویشتن خواہد
(جامی)
مسلمانو اسی صورت میں تم ہو اہلِ ایماں سے
کہ جو الفت ہے اپنے نفس سے ہو اپنے اخواں سے
(ظفر علی خان)
تعارف
اس کتاب کو اربعین جامی کہا جاتا ہے۔ سالِ تالیف 886 ھ ہے۔ یہ کتاب 40 قطعات پر مشتمل ہے جو سب کے سب بحرِ رمل میں لکھے گئے ہیں۔ ہر قطعہ رسول کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ایک حدیث پاک کا منظوم ترجمہ اور شرح ہے۔ دوسرے لفظوں میں قطعہ حدیث کا لفظی ترجمہ منظوم نہیں ہے بلکہ مولانا نے اسے اس انداز سے نظم کیا ہے کہ حدیث کا ترجمہ بھی ہو جاتا ہے اور اس کی تشریح بھی ہو جاتی ہے۔ کتاب میں ہر حدیث کا عربی متن بھی دیا گیا ہے۔ کتاب کا آغاز اس طرح ہوتا ہے
الکلمۃ الاولیٰ - لا یومن احدکم حتی یحب لاخیہ ما یحب لنفسہ
ترجمتھا
ہر کسے را لقب مکن مومن
گرچہ از سعی جان و تن کاہد
تا نخواہد برادرِ خود را
آنچہ از بہر خویشتن خواہد
ترجمہ کا یہی انداز آخر تک قائم رہتا ہے۔ کتاب کا خاتمہ اس قطعہ کے ساتھ ہوا ہے
اربعین ہائے سالکان جامی
ہست بہر وصول صدر قبول
نبود از فضلِ حق عجیب و غریب
کہ بدیں اربعین رسی بوصول
ماخذ: تذکرہ و کلام حضرت مولانا عبد الرحمن جامی از طالب ہاشمی
ناشر: شعاع ادب ، مسلم مسجد ، چوک انارکلی ، لاہور۔
آخری تدوین: