ہر زبان نئے الفاظ کو خود میں ضم کرنے اور انہیں باضابطہ اپنانے اور رائج کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور یہی تقاضہ ہے زبان کو زندہ اور قائم رکھنے کا ، اس کے برعکس اردو نے دوسری زبانوں کے الفاظ مستعار تو لئے مگر انہیں اپنانے کی باضابطہ تعظیم نہیں دی ۔ انگریزی اور دوسری زبانوں کی ویکیبلری بہت وسیع ہے ہر لفظ کا اوسط ، معیاری اور غیر معیاری متبادل بھی موجود ہے جیسا کہ وارث نے بھی ذکر کیا مگر اردو کا چوہا ابھی تک چوہا ہی ہے سو زبان کے فروغ اور نفاذ کا ذکر اس کی ترقی ، توسیع اور تحقیق کے بغیر دیوانے کی بڑ ہے اور کچھ نہیں ۔
سرکاری اصطلاحات کم و بیش سب انگریزی میں ہیں ہمارے پاس کیا متبادل ہے ؟ یا پھر ہم دفتری زبان بنانے کے بعد ان کے متبادل ڈھونڈیں گے ؟ اور وہ متبادل الفاظ کہاں سے آئیں گے ؟ کیا کسی دوسری زبان کا سہارا لیا جائے گا ؟ کون طے کرے گا ؟