اردو ادب عالیہ ٹائپنگ

محفل اور اردو ویکیپیڈیا پر متحرک رکن محمد شعیب نے اردو ویکیپیڈیا پر اردو ادب عالیہ کی فہرست شائع کی اور پھر ان کتابوں کو ڈیجیٹل کتابوں میں ڈھالنے پر بھی کمر کس لی۔ اردو ادب عالیہ ٹائپنگ کو وہ خود ان الفاظ میں بیان کرتے ہیں۔

اردو کے قلم کاروں کا سرمایہ الفاظ مختصر ہونے کی اہم وجہ اردو کے ادب عالیہ سے ان کی دوری ہے۔ چنانچہ اسی کے پیش نظر گزشتہ دنوں ان کتابوں کی فہرست سازی کی کوشش کی گئی۔ اس فہرست کی تیاری کے دوران میں یہ خیال آتا رہا ہے کہ ان کتابوں کی از سر نو طباعت ہونی چاہیے۔ لیکن سرمایہ کی عدم فراہمی اور خریداروں کی قلت کے باعث ناشرین کتب ایسی کتابوں کی طبع نو کی ہمت نہیں کر پاتے۔ اس صورت میں ہمیں یہ خیال آیا کہ کیوں نہ ان کتابوں کو از سر نو ٹائپ کرکے نئے دیدہ زیب سرورق کے ساتھ آن لائن شائع کیا جائے۔
اردو ادب عالیہ کی حالیہ تیار شدہ فہرست کے مطابق ان کتابوں کی تعداد سو سے کم ہے اور سر دست فقط ان کتابوں کی آن لائن اشاعت نو مقصود ہے۔ اگر یومیہ سو دو سو احباب محض ایک ایک صفحہ بھی ٹائپ فرما دیں (ایک صفحہ ٹائپ کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ پندرہ منٹ درکار ہوں گے) تو ہفتہ عشرہ میں ایک کتاب مکمل ہو جائے گی جسے مخصوص ویب سائٹ پر رکھا جا سکتا ہے اور ساتھ ہی اسے پی ڈی ایف کی شکل میں ڈاؤنلوڈ کے لیے مہیا کر دیا جائے گا۔
اگر آپ اس خیال سے اتفاق رکھتے ہیں اور کتابوں کی ٹائپنگ سے دلچسپی رکھتے ہیں تو ہمیں اپنی خواہش سے آگاہ کیجیے۔ آپ کو ٹائپنگ گروپ میں شامل کر لیا جائے گا جہاں فقط کتابوں کے صفحات کے عکس اور ان کے ٹائپ کردہ متن رکھنے کی اجازت ہوگی۔
 
گل بکاؤلی
گل بکاؤلی کی ٹائپنگ مکمل ہو چکی ہے ، اب پروف خوانی کے دور سے گزر رہی ہے۔
 
آخری تدوین:
سیر ایران روزنامچہ ایران
دوسری کتاب جس کی ٹائپنگ جاری ہے وہ محمد حسین آزاد کی "سیر ایران روزنامچہ ایران" ہے۔
 
آخری تدوین:
فسانہ عجائب
فسانہ عجائب کی ٹائپنگ شروع ہو چکی ہے۔ پہلے 25صفحات لکھے ہوئے تھے اس لیے اس کتاب کی رفتار امید ہے پہلے سے زیادہ ہو گی۔
 
اس پراجیکٹ کو شیئر کرنے کا مقصدیہ ہے کہ اردو محفل پر کتابیں ٹائپ کرنے کی روات بہت مضبوط ہے ، 100 سے زیادہ کتابیں ٹائپ کرنے کے بعد اردو لائبریری کی زینت بن چکی ہیں۔

اردو کتب کو تحریری شکل میں لانے کا منصوبہ ایک عرصے سے سرد خانے میں پڑا ہے مگر اب ایک اسے تازہ کرنے کا وقت آ گیا ہے کیونکہ شعیب کے بنائے ہوئے گروپ نے برق رفتاری سے دو کتابیں فقط ایک ہفتہ میں ٹائپ کر دی ہیں۔ یہاں بھی کسی کتاب کو شروع کرکے اسے باآسانی مکمل کیا جا سکتا ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
پہلی دو کتابیں محفل میں برقیائی گئی تھیں۔ بلکہ اس زمانے کی جو بھی کتاب تھی، اس کی پروف ریڈنگ درست نہیں ہوئی تھی کیونکہ اس زمانے میں، 2007 میں، اردو میں سپیل چیکنگ درست نہیں ہوتی تھی،۔ ویسے تو اب بھی نہیں ہوتی، لیکن یہ معلوم ہو گیا ہے کہ عام اغلاط دو الفاظ کے درمیان سپیس نہ دینا ہے، جس وجہ سے وہ ٹیکنکلی واحد لفظ بن جاتا ہے۔ اور ایسے کئی عام الفاظ مائکروسافٹ کی بلت ان لغت میں شامل ہو گئے ہین کہ وہ 'جا کر' کو 'جاکر' لکھا جائے تو بھی غلطی نہیں مانتا!
بہر حال اب جب یہ کام شروع ہوا تو میں نے فردوس بریں کی پروف ریڈنگ اور تصھیح کر دی ہے اور شعیب نے نئی فائل آرکائیو میں آپ لوڈ کر دی ہے۔ کل سے باع و بہار پر کام کر رہا ہوں۔ ادب عالیہ میں عام ترین علطی یہ ہے کہ جو الفاظ آج کل استعمال میں کم آتے ہیں، ان کو علط ٹائپ کیا گیا ہے، دال کو واو اور واو کو دال بنا دیا گیا ہے، جیسے 'وونہیں' ،( جوں ہی کے بعد جیسے اب 'ویسے ہی' استعمال کیا جاتا ہے ) جو 'جونہیں' کے بعد تھا، دونہیں ٹائپ کیا گیا ہے! اعداد بھی کہیں عربی کہین انگریزی کے ہیں۔ کچھ اغلاط محفل کے کی بورڈ کی ہیں، زیر کی جگہ زبر، زبر کی جگہ زیر! بہر حال اگر کوئی ان ساری باتوں کا خیال کر کے پروف ریدنگ کرے تو فائنل پروف ریڈنگ میرے سپرد کر دی جا سکتی ہے۔
 
پہلی دو کتابیں محفل میں برقیائی گئی تھیں۔ بلکہ اس زمانے کی جو بھی کتاب تھی، اس کی پروف ریڈنگ درست نہیں ہوئی تھی کیونکہ اس زمانے میں، 2007 میں، اردو میں سپیل چیکنگ درست نہیں ہوتی تھی،۔ ویسے تو اب بھی نہیں ہوتی، لیکن یہ معلوم ہو گیا ہے کہ عام اغلاط دو الفاظ کے درمیان سپیس نہ دینا ہے، جس وجہ سے وہ ٹیکنکلی واحد لفظ بن جاتا ہے۔ اور ایسے کئی عام الفاظ مائکروسافٹ کی بلت ان لغت میں شامل ہو گئے ہین کہ وہ 'جا کر' کو 'جاکر' لکھا جائے تو بھی غلطی نہیں مانتا!
بہر حال اب جب یہ کام شروع ہوا تو میں نے فردوس بریں کی پروف ریڈنگ اور تصھیح کر دی ہے اور شعیب نے نئی فائل آرکائیو میں آپ لوڈ کر دی ہے۔ کل سے باع و بہار پر کام کر رہا ہوں۔ ادب عالیہ میں عام ترین علطی یہ ہے کہ جو الفاظ آج کل استعمال میں کم آتے ہیں، ان کو علط ٹائپ کیا گیا ہے، دال کو واو اور واو کو دال بنا دیا گیا ہے، جیسے 'وونہیں' ،( جوں ہی کے بعد جیسے اب 'ویسے ہی' استعمال کیا جاتا ہے ) جو 'جونہیں' کے بعد تھا، دونہیں ٹائپ کیا گیا ہے! اعداد بھی کہیں عربی کہین انگریزی کے ہیں۔ کچھ اغلاط محفل کے کی بورڈ کی ہیں، زیر کی جگہ زبر، زبر کی جگہ زیر! بہر حال اگر کوئی ان ساری باتوں کا خیال کر کے پروف ریدنگ کرے تو فائنل پروف ریڈنگ میرے سپرد کر دی جا سکتی ہے۔
کیا باغ و بہار کے بعد فسانہ عجائب کی پروف خوانی ممکن ہے؟ :)
 
جان اردو کتاب مکمل (برقی اشاعت ادبیات عالیہ)
cflWnh92IHaKts2PYG0eDA7hRV7ExpxEcN2PFn3uRJN3iUvZLrXb_Jvxhf9QsNlk1XNDtKZx2fOLiGV3PB6oC7xqDk2lM8-I4lNhkzZ727p0kkBODdFKo4XW5nyLlvZ_kn8s-Q7-3BNc8JMbUs9P51Q_5IEF4xySSTmn6_C5LjMy7jzS6wkBYbbqebEck-1IWQ6bGsHJuHkvmbcS8cXY3dK2q_F2AZL_ehW2JcvfaACrqD6r6mRJNlTTK9JMQvpkULyPJ0sscQ7mSzTDcnG8CrCAzEH4ThAQyHZvPy9riRc4Xpxa1Hd7x38DCNmpkyQELovfQiE7tO7YJO5RNJzKqn2SGwrQKkxtUAaY3dB_A0mWy1SZtIvGkrCmJFj5pbbpPFUgJe_sEXAVWPPWPCPpMpbkXdvyGjhtKayyJO8mj__7L43XYttrC4fXlikFFJs881z194kBSecc17WPXQRsYeoUrsKMI_UKeQVZHHoQPIB_w9FSB0X54nnijMHF0isKW8UyKIvNLncOv_58IowoPuLXMmkOf5SmffssJ5i-3v7p3UjcifPEm6eM9dR2GNYrQ1oY7b1HQitAPB5H_pQBXj5zVIIVw9LV2RXYk3TrCnPS7XH3McR4tTK2jTg_4-GYB2tC-zaHbEquG_87GjTtw3ccUH34A9cZFWJ-twoD529OSN7BQRY2QpYlXKlk=w317-h449-no

محمد شعیب کا "جان اردو" مکمل ہونے پر تفصیلی پیغام

مجلس برقی اشاعت ادبیات عالیہ کی جانب سے چوتھی کتاب پیش ہے۔ اس مجلس کے تحت اردو ادبیات عالیہ کے خزانہ کو کتب خانوں اور پی ڈی ایف فائلوں سے نکال کر یونی کوڈ شکل دی جا رہی ہے اور اسے ہر خاص و عام کے لیے قابل رسائی بنایا جا رہا ہے۔ چنانچہ اس منصوبے کے تحت پیش کی جانی والی کتابیں گوگل اور دوسرے سرچ انجنوں کے لیے قابل تلاش ہوتی ہیں۔ یہ منصوبہ عظیم ہے لیکن افراد کار مٹھی بھر جن کے عزائم بہت بلند ہیں لیکن وسائل محدود۔
اس منصوبے کی آبیاری کے لیے اگر ہر اردو داں روزانہ اپنے لمحات فرصت کی کچھ گھڑیاں اس منصوبے کی نذر کرے تو کوئی بعید نہیں کہ اردو کا یہ سارا خزانہ متن (Text) کی صورت میں انٹرنیٹ پر محفوظ ہو جائے۔
(کتابوں کی ٹائپنگ کے لیے ایک واٹس ایپ گروپ بنایا گیا ہے)

آج 22 اگست 2020ء کو اس منصوبہ کی جانب سے چوتھی کتاب خواجہ عبد الرؤوف عشرت لکھنوی کی جان اردو یونی کوڈ میں پیش کی جا رہی ہے۔

جان اردو عشرت لکھنوی کا مختصر لیکن انتہائی اہم اور وقیع کتابچہ ہے جس میں انہوں نے اردو کے محاورات اور روزمرہ کی اہمیت کو بیان کیا ہے اور ساتھ ہی ان کے غلط استعمال کی نشان دہی کی ہے۔ عشرتؔ اردو کے بلند پایہ اور مستند لکھنوی ادیب تھے۔ لکھنؤ ان کا وطن تھا جہاں کی بولی ٹھولی، ٹکسالی زبان اور محاورے ان کے خمیر میں شامل تھے۔ علاوہ ازیں انہوں نے میرؔ کے خاندان سے بھی کسب فیض کیا تھا۔ اسی بنا پر انہیں اردو کی ٹکسالی زبان، محاورات اور روزمرہ پر بھرپور گرفت حاصل تھی اور انہیں برتنے کا حیرت انگیز ملکہ رکھتے تھے۔

تفصیلات
نام کتاب: جان اردو
مصنف: عشرت لکھنوی
ٹائپنگ: فیصل انس
سرورق ڈیزائننگ: Yethrosh
پروف خوانی: Yethrosh

حسب سابق اس کتاب کے متن کو ویکی سورس پر رکھا گیا ہے اور افادہ عام کی غرض سے آرکائیو پر کتاب کی پی ڈی ایف، ای پب، ٹیکسٹ اور ڈاکیومنٹ فائل اپلود کی گئی ہیں جنہیں درج ذیل ربط سے حاصل کیا جا سکتا ہے:
jaan-e-urdu directory listing
 
آخری تدوین:
Top