اردو الفاظ کی جامعیت

میں دفتر کے استقبالیہ پر تھا۔ ریسپشنٹ فی الوقت موجود نہیں تھا۔ فون بجا۔ دفتر کی رسم کے مطابق جو بھی فون کے قریب ہو، کال اٹھا لے اور آگے متعلقہ ڈیپارٹمنٹ میں ٹرانسفر کردے۔ ایسا ہی کیا۔ کال کرنے والے سے معلومات لے کر ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کی ایکسٹینشن ملا دی۔ آگے فون حافظ محمد صاحب نے اٹھایا۔ جن کا شمار فرم کے نہایت نفیس اشخاص میں ہوتا تھا۔
فون اٹھاتے ہی کہا: "جی؟" (یعنی کیا بات ہے؟)
میں نے عرض کیا: حافظ صاحب بات کر رہے ہیں؟
کہا: "جی!" (یعنی ہاں حافظ ہی بات کر رہا ہوں)
میں نے کہا: فلاں کمپنی سے فلاں صاحب کی کال ہے۔
کہنے لگے: "جی" (یعنی اچھا ٹھیک ہے)
میں نے کہا: آپ سے بات کرنا چاہ رہے ہیں۔
کہنے لگے: "جی!" (یعنی بات کرائیے)
 

دوست

محفلین
ہر زبان اس کے اہلِ زبان کے لیے جامع ہے۔ یہی کام انگریزی میں یِس کی غالباً امریکی نسبتاً بے تکلف قسم ییاہ yeah کے ساتھ سرانجام دیا جا سکتا تھا۔ ایسی جامعیت ایک مخصوص سیاق و سباق میں ہی کھل کر سامنے آ سکتی ہے، اور یک لفظی جوابات پورے جملے کی جگہ لے لیتے ہیں۔
 

کلثوم بتول

محفلین
ہر زبان اس کے اہلِ زبان کے لیے جامع ہے۔ یہی کام انگریزی میں یِس کی غالباً امریکی نسبتاً بے تکلف قسم ییاہ yeah کے ساتھ سرانجام دیا جا سکتا تھا۔ ایسی جامعیت ایک مخصوص سیاق و سباق میں ہی کھل کر سامنے آ سکتی ہے، اور یک لفظی جوابات پورے جملے کی جگہ لے لیتے ہیں۔
بہت خوب
 
بسم اللہ الر حمن الرحیم
سر سید کا ایک مشہور واقعہ یاد آگیا
ایک انگریز اردو سیکھ رہا تھا کافی مشقت اور کئی سال کے بعد اپنی سمجھ میں اس نے مکمل اردو سیکھ لی تو چلتے وقت ملاقات کے لئے آیا کہنے لگا اب میں اردو زبان پر عبور حاصل کر چکا ہوں گھر واپس جا رہا ہوں سر سید ایک دری پر تشریف فرما تھے دری میں سے ایک تاگا سا کھینچ کر اس انگریز کو دکھایا اور پوچھا اچھا بتاؤ اس کو اردو میں کیا کہتے ہیں انگریز مسکرایا تاگا
سرسید ۔۔نہیں
انگریز۔۔۔ دھاگا
سرسید۔۔نہیں
انگریز۔۔۔پرزہ
سرسید۔۔۔نہیں
انگریز۔۔ڈورا
سرسید نے کہا نہیں اب تو انگریز سر کھجانے لگا بہت سوچ کر بولا چیتھڑا سر سید کا جواب پھر وہی تھا نہیں اب تو انگریز نے ہار مان لی اور بولا حضرت آپ ہی بتا دیجئے سر سید نے کہا کہ یہ پھوسڑا ہے
پھر سرسید نے کہا لمبے ہو جائیے انگریز لیٹ گیا
پھر سرسید نے پاس بیٹھے ملازم سے کہا لمبے ہو جاؤ وہ فورا وہاں سے چلا گیا

حقیقت یہی ہے اہل زبان کی طرح دوسرا کوئی زبان کو سیکھ ہی نہیں سکتا ہے
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
بسم اللہ الر حمن الرحیم
سر سید کا ایک مشہور واقعہ یاد آگیا
ایک انگریز اردو سیکھ رہا تھا کافی مشقت اور کئی سال کے بعد اپنی سمجھ میں اس نے مکمل اردو سیکھ لی تو چلتے وقت ملاقات کے لئے آیا کہنے لگا اب میں اردو زبان پر عبور حاصل کر چکا ہوں گھر واپس جا رہا ہوں سر سید ایک دری پر تشریف فرما تھے دری میں سے ایک تاگا سا کھینچ کر اس انگریز کو دکھایا اور پوچھا اچھا بتاؤ اس کو اردو میں کیا کہتے ہیں انگریز مسکرایا تاگا
سرسید ۔۔نہیں
انگریز۔۔۔ دھاگا
سرسید۔۔نہیں
انگریز۔۔۔پرزہ
سرسید۔۔۔نہیں
انگریز۔۔ڈورا
سرسید نے کہا نہیں اب تو انگریز سر کھجانے لگا بہت سوچ کر بولا چیتھڑا سر سید کا جواب پھر وہی تھا نہیں اب تو انگریز نے ہار مان لی اور بولا حضرت آپ ہی بتا دیجئے سر سید نے کہا کہ یہ پھوسڑا ہے
پھر سرسید نے کہا لمبے ہو جائیے انگریز لیٹ گیا
پھر سرسید نے پاس بیٹھے ملازم سے کہا لمبے ہو جاؤ وہ فورا وہاں سے چلا گیا

حقیقت یہی ہے اہل زبان کی طرح دوسرا کوئی زبان کو سیکھ ہی نہیں سکتا ہے
بہترین جناب
 

شمشاد

لائبریرین
پیر و مرشد مشتاق احمد یوسفی مرحوم و مغفور اس سلسلے میں فرما گئے ہیں کہ "گالی، گنتی اور گندہ لطیفہ" اپنی زبان میں ہی مزہ دیتا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین

Tahira Masood

محفلین
میں دفتر کے استقبالیہ پر تھا۔ ریسپشنٹ فی الوقت موجود نہیں تھا۔ فون بجا۔ دفتر کی رسم کے مطابق جو بھی فون کے قریب ہو، کال اٹھا لے اور آگے متعلقہ ڈیپارٹمنٹ میں ٹرانسفر کردے۔ ایسا ہی کیا۔ کال کرنے والے سے معلومات لے کر ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کی ایکسٹینشن ملا دی۔ آگے فون حافظ محمد صاحب نے اٹھایا۔ جن کا شمار فرم کے نہایت نفیس اشخاص میں ہوتا تھا۔
فون اٹھاتے ہی کہا: "جی؟" (یعنی کیا بات ہے؟)
میں نے عرض کیا: حافظ صاحب بات کر رہے ہیں؟
کہا: "جی!" (یعنی ہاں حافظ ہی بات کر رہا ہوں)
میں نے کہا: فلاں کمپنی سے فلاں صاحب کی کال ہے۔
کہنے لگے: "جی" (یعنی اچھا ٹھیک ہے)
میں نے کہا: آپ سے بات کرنا چاہ رہے ہیں۔
کہنے لگے: "جی!" (یعنی بات کرائیے)
زبردست۔ کیا میں آ پ کے نام کے ساتھ کاپی کر لوں؟
 
Top