اردو زبان کا سب سے طویل لفظ !

فاتح

لائبریرین
قرۃ العین کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا!
کہنے والے یہاں قرۃ العین کو مرکب لفظ کہہ کے معاملہ ختم کر دیں گے۔
اور یوں بھی ہم نے تو اپنی بھابھی محترمہ کے نام کے توسط سے استفسار کیا تھا سعود بھائی سے تا کہ اگر بھابھی یہ مراسلہ پڑھ لیں تو سعود بھائی پر "رائج" کے معانی کھول دیں۔ :laughing:
 

عدنان عمر

محفلین
کیا اسم ہائے جمع کو بھی ہم لفظ شمار کریں گے؟ انگریزی میں فقط ایس کے اضافے سے عام طور پر واحد جمع میں بدل جاتا ہے۔ اردو میں اکثر معاملہ اتنا سادہ نہیں ہوتا۔
اسم ہائے جمع کو الفاظ تسلیم کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے میری کوئی حتمی رائے نہیں ہے البتہ میں سمجھتا کہ اس حوالے سے انگریزی زبان کے ماہرین لسانیات اور لغت نویسوں کا موقف جانا جائے تو کافی رہنمائی ملے گی۔
 

عدنان عمر

محفلین
کسی لفظ کو اردو تسلیم کرنے کے لیے کیا پیمانہ ہو گا؟ کیا موبائل فون کو ہم اردو شمار کریں گے؟ ہاں تو کیوں؟ نہیں تو کیوں نہیں؟
کیا موبائل فون میں موجود ہمزہ حرف شمار ہو گا؟ ہاں تو کیوں؟ نہیں تو کیوں نہیں؟
اگر موبائل فون کو اردو شمار کر لیا گیا تو کیا موبائل فونز بھی اردو شمار ہو گا؟ بالکل ویسے ہی جیسے ہم نے عربی سے کتاب کا لفظ اخذ کیا اور اس کی جمع کتب قرار دیتے ہیں؟
موبائل فون سمیت انگریزی یا کسی بھی زبان سے لیا گیا لفظ عین اردو ہے کیونکہ اب وہ اردو زبان کا حصہ ہے۔ یہ کلیہ صرف اردو پر نہیں بلکہ دنیا کی ہر زبان پر لاگو ہوتا ہے۔ دنیا کی کوئی بھی زبان خالص یا غیر لشکری ہونے کا دعوٰی نہیں کرسکتی۔ ہر زبان دوسری زبانوں سے مستعار الفاظ کو اپنے لہجے میں ڈھال اور اپنے رنگ میں رنگ لیتی ہے۔ اردو کی ایک خوبی اس کی لچک اور حروف تہجی کی کثرت بھی ہے جس کی وجہ سے اس نے بہت سارے مستعار الفاظ کو بغیر کسی تبدیلی کے اپنا لیا ہے جن میں موبائل فون، گلاس، بس اور عربی و فارسی کے بہت سارے الفاظ شامل ہیں۔ یہ الفاظ اب اردو زبان کا حصہ ہیں اور میری رائے میں ان پر ان کی اصل زبانوں کے قواعد کے اصول لاگو کرنا لازم نہیں بلکہ بعض اوقات ناپسندیدہ ہے جیسے انگریزی الاصل الفاظ کی انگریزی قاعدے کے مطابق جمع بنانا رائج نہیں ہوسکا ہے مثلاً اردو میں کار کی جمع کارز نہیں بلکہ کاریں اور کاروں ہوگی۔ موبائل فون کو ہم جملے کی مناسبت سے موبائل فونوں کہہ سکتے ہیں۔جہاں فونوں کہنے کی گنجائش نہیں اور جمع بنانا بھی ضروری ہو تو پھر میرے خیال میں فونز کہنے کی گنجائش نکلتی ہے۔ ہمزہ باقاعدہ ایک حرف ہے اور تمام ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ ہمزہ الف کا قائم مقام ہے اس لیے یہ حرف شمار ہوگا۔
 
آخری تدوین:
کیا آپ کے ہاں رضوانہ و ریحانہ رائج نہیں؟
قرۃ العین کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا!
میری دادی مرحومہ کا نام وثیقۃ النساء تھا
لیکن ان میں سے کسی کے اول و آخر حروف کے درمیان میل بھر کا فاصلہ نہیں۔ :) :) :)

جمیلہ = ج-میل-ہ

ویسے "ربر" بھی خاصا بڑا لفظ ہے، البتہ اسے ضرورت کے مطابق کھینچنا پڑ سکتا ہے۔ :) :) :)
 

طالب سحر

محفلین
میرا مقصود آپ کی جستجو کی ناقدری نہیں بلکہ یہ باور کرانا ہے کہ ہماری پیاری زبان پر ہم نے توجہ ہی کس قدر دی ہے؟ اس کے ضوابط کو ترتیب دینے میں کتنی چستی دکھائی ہے؟ میرے مشاہدے کے مطابق مہذب زبانوں میں شاید اردو واحد زبان ہے جس کی طے شدہ قواعد کے معاملے میں کم مائیگی دیہی زبانوں سے بھی زیادہ ہی ہو گی۔ ہم اسے بولتے ہیں، سمجھتے ہیں، اس میں پڑھتے لکھتے ہیں۔ مگر اس کے ساتھ ہمارے سلوک کا اندازہ ہمیں تبھی ہوتا ہے جب ہم کسی غیرملکی کو یہ زبان سکھانا چاہیں۔ تب معلوم ہوتا ہے کہ آدھی سے زیادہ زبان الل ٹپ چل رہی ہے۔ جیسی سنی، ویسی بول لی۔ جیسی پڑھی، ویسی لکھ دی۔ نہ کوئی سند، نہ کوئی اصول، نہ کوئی ضابطہ۔ اگر معدودے چند قاعدے مل بھی جائیں تو ان پر یا تو اتفاق نہیں یا ان کا نفاذ علی العموم نہیں۔

اختلافات اور نفاذ کا مسئلہ اپنی جگہ لیکن مولوی عبدالحق کی "قواعدِ اردو" کو عموماً مستند مانا جاتا ہے- اسی طرح رشید حسن خان کی 700 صفحوں پر پھیلی ہوئی "اردو املا" بھی اردو کی حوالہ جاتی کتابوں میں ایک اہم کتاب کا درجہ رکھتی ہے-
 

عدنان عمر

محفلین
کتابیں تو اور بھی ہیں لیکن اردو لسانیات کے حوالے سے ابھی بہت سا کام ہونا باقی ہے۔ اتفاق رائے کا نہ ہونا بھی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔ آج تک اس بات پر ہی اتفاق رائے نہ ہوسکا کہ اردو حروف تہجی کی تعداد کتنی ہے۔ انفرادی طور پر اچھا کام ہوا ہے لیکن اداروں کی سطح پر زیادہ کام نہیں ہوا۔
 

طالب سحر

محفلین
کتابیں تو اور بھی ہیں

براہ مہربانی اردو قواعد کی اچھی کتابوں کے بارے میں کچھ بتایئے-

اتفاق رائے کا نہ ہونا بھی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔ آج تک اس بات پر ہی اتفاق رائے نہ ہوسکا کہ اردو حروف تہجی کی تعداد کتنی ہے۔ انفرادی طور پر اچھا کام ہوا ہے لیکن اداروں کی سطح پر زیادہ کام نہیں ہوا۔

میرا خیال ہے کہ اس سلسلے میں مقتدرہ قومی زبان (نیا نام: ادارہ فروغِ قومی زبان) کی بات ماننی ہو گی- اُن کا کیا کہنا ہے؟
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
اردو تاریخ کی سب سے بڑی لگیچر لسٹ (62000) جس کی مدد سے کئی لاکھ الفاظ لکھے جا سکتے ہیں کے مطابق اردو کا طویل ترین لگیچر ہے:
سپیسیفیکیشنز
جبکہ اردو مطالب کے حساب سے اگر دیکھا جائے تو طویل ترین بنتا ہے:
نستعلیقیتو
 
مدیر کی آخری تدوین:

عدنان عمر

محفلین
براہ مہربانی اردو قواعد کی اچھی کتابیں کے بارے میں کچھ بتایئے-
ڈاکٹر شوکت سبزواری مرحوم کی کتاب ’’اردو قواعد‘‘ کو بہت اہم تسلیم کیا جاتا ہے۔ اس کتاب کا ربط یہ ہے:
http://www.mediafire.com/download/mhad1nkdfxd2fy7/UrduQawaid.pdf
اردو قواعد پر مزید کتب کی فی الحال نشان دہی نہیں کرسکتا کیوں کہ اس حوالے سے میرا زیادہ مطالعہ نہیں ہے۔
 

عدنان عمر

محفلین
میرا خیال ہے کہ اس سلسلے میں مقتدرہ قومی زبان (نیا نام: ادارہ فروغِ قومی زبان) کی بات ماننی ہو گی- اُن کا کیا کہنا ہے؟
غالباً مقتدرہ قومی زبان اور اردو لغت بورڈ نے اردو حروف تہجی کی تعداد ۵۸ بتائی ہے اور اس میں تمام بھاری حروف (بھ، پھ،تھ وغیرہ) اور نون غنہ کو بھی شامل کیا ہے۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات میں کل ہی فراہم کرسکوں گا جب دفتر جاؤں گا۔
 
Top