ضرورت اس بات کی ہے کہ
1) xfce کے منصوبہ پر اردوانے کا کام رسمی طور پر حاصل کر لیا جائے۔ بہت سے لوگ برسوں سے kde اور نوم کے منصوبوں پر نام لکھوائے بیٹھے ہیں، مگر ان کی تکمیل کبھی قریب نہیں آتی۔
2) سلیکس (یا جو بھی نام رکھا جائے) کو محفل کا معیاری مکتبیہ قرار دے کر اس کے ترویج کی بھر پور کوشش شروع کی جائے۔ یہ کام صرف ایک دو افراد کے کرنے کا نہیں۔
جزاک اللہ، یہ آپ نے بہت اچھا کام کیا ہے۔
جیسبادی کچھ تفصیل سے بتائیں کہ اس سلسلے میں کیا کیا جانا چاہیے۔ کیا اس کے لیے علیحدہ ویب سائٹ تشکیل دی جانی چاہیے یا پھر کسی جگہ نام درج کروانے کی ضرورت ہے؟
اس طرح کے منصوبوں میں آغاز کرنے کے ساتھ اتنا ہی ضروری ہوتا ہے کہ اسے ایک بار کر کے چھوڑ نہ دیا جائے، بلکہ XFCE کا جو بھی نیا اخراجہ آئے اس کا ترجمہ بھی ساتھ ہی ہو۔ اس سے صارفین کو تسلی رہے گی وہ یہ اپنا کر کوئی غلطی نہیں کر رہے۔
بہت سے لوگ مکی صاحب کو مشورہ دے رہے ہیں کہ ابنتو یا کوئی اور لینکس زیادہ بہتر ہے۔ میری نظر میں زیادہ اہم یہ ہے کہ سلیکس کو ہی یکسو ہو کر آگے بڑھایا جاَئے تا کہ اردو صارفین اعتماد سے اس کو اپنا سکیں۔ جس کام کا پتہ نہ ہو کہ اسے آگے چلانے والا کوئی ہو گا بھی یا نہیں وہ تو لوگ وقتی واہ واہ ہی کریں گے، اپنائیں گے نہیں۔
جیسبادی کچھ تفصیل سے بتائیں کہ اس سلسلے میں کیا کیا جانا چاہیے۔ کیا اس کے لیے علیحدہ ویب سائٹ تشکیل دی جانی چاہیے یا پھر کسی جگہ نام درج کروانے کی ضرورت ہے؟
ترجمہ کا کام تو معلوم ہوتا ہے کہ ماشاللہ مکی صاحب نے پہلے ہی لے رکھا ہے،
http://i18n.xfce.org/stats/?lang=ur&branch=xfce/trunk
گڈیز کا ترجمہ بھی مکمل ہے:
http://i18n.xfce.org/stats/?lang=ur&branch=goodies/trunk
صرف سکرین شوٹر کو اپڈیٹ کی ضرورت ہے، میں آج ہی اسے اپڈیٹ کرتا ہوں.
جب Xfce اور اس کے ساتھ عام طور پر استعمال ہونے والے اطلاقیوں کا ترجمہ دستیاب ہو، تو چاہے پھر سلیکس ہو، ابنٹو ہو، یا کوئی بھی اور ڈسٹربیوشن ہو، ترجمہ تو سبھی کے لیے دستیاب ہوگا۔ تو ایسے میں سلیکس جیسی اوکھی ڈسٹربیوشن کے ساتھ چپکے رہنا محض حماقت ہوگی کہ تیار کرنے والے کا بھی اچھا خاصا وقت لگ جایا کرے گا اور صارف کو بھی اسے سمجھتے سمجھتے اور اس کا عادی ہوتے ہوتے ایک آدھ سال گزر جایا کرے گا۔
ترجمہ جب دستیاب ہو تو آپ کی بات درست ہے کہ کہیں بھی استعمال ہو سکتا ہے۔ مگر ایک بنی بنائی live cd کی ضرورت تو بحرحال رہے گی۔ اس وقت slax ایک بہترین livecd نظام سمجھا جاتا ہے جس کی باقی ڈسٹرو (جیسے suse, ubuntu) کی بنسبت کئی خوبیاں ہیں، جو آپ جالبین پر پڑھ سکتے ہیں۔
سلیکس بلاشبہ ایک طاقتور نظام ہے۔ لیکن جس مقصد کے لیے ہم اردو لینکس ڈسٹربیوشن تیار کر رہے ہیں، یعنی عام لوگوں کے استعمال کے لیے، اس کے لیے یہ اپنی پیچیدگیوں کے باعث مجھے مناسب معلوم نہیں ہوتا۔ کیونکہ جن کے لیے اسے تیار کیا جا رہا ہے، ان میں سے بیشتر نے تو پہلے لینکس نظام کا نام تک نہیں سنا۔ چنانچہ انہیں یکدم اتنی بڑی چھلانگ لگوانے میں ان کی ہڈیاں ٹوٹنے کا خطرہ ہے۔ اسی لیے میں کہہ رہا ہوں کہ اگلی بار کسی نسبتاً آسان ڈسٹربیوشن کو بنیاد بنایا جائے جو کہ لائیو بھی چل سکے اور ہارڈ ڈسک پر بھی آسانی سے بغیر کسی جادو ٹونے کے نصب ہو جائے۔ اس کے علاوہ روز مرہ کے معاملات بھی اس میں آسانی سے انجام پا سکیں (اس بات کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے سلیکس کی ہارڈ ڈسک پر تنصیب کا سبق دیکھ لیں)۔ تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے فائدہ حاصل کر سکیں۔
ہاں اگر سلیکس کو بھی استعمال میں اتنا آسان بنایا جا سکے تو کوئی حرج نہیں۔ لیکن اس میں زیادہ محنت اور وقت کی ضرورت پڑے گی جبکہ اس طرح کے کاموں کے لیے رضاکاروں کی تعداد پہلے ہی کم ہے۔ چنانچہ اگر آسان طریقہ اپنایا جائے تو اس میں سے بچے ہوئے وقت کو مزید تراجم کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جو کہ میرے خیال میں بہتر راستہ ہے۔
صارفین کی کثیر تعداد ونڈوز چھوڑنے پر آمادہ ہی نہیں، اور نہ ہی وہ اپنی ڈسک پر کچھ نصب کرنے کا خطرہ مول لینے کے لیے تیار ہیں۔ ایسے لوگوں کے لینکس سے تعارف کے لیے livecd یا usb ہی بہترین طریقہ ہے۔
جو لوگ لینکس پر آمادہ ہیں وہ تو پہلے ہی استعمال کر رہے ہیں، اردو ہو یا نہ۔
مجھے یاد پڑتا ہے کہ ایک دفعہ فیڈورا اور سوسے کی livecd زیر اثقال کر cd پر ڈالیں۔ دونوں نے کام کرنے سے انکار کر دیا۔ وجہ یہی سمجھ میں آتی تھی کہ شمارندہ میں ram کچھ کم تھی, 256k۔ ایک ڈسٹرو نے تو ایسی پارٹیشن جو کہ کسی اور مقصد کے لیے تھی کو mount کر کے اس کا بیڑا غرق کر دیا۔ واقع یہ ہے کہ اکثر ڈسٹرو کی livecd صرف دکھاوے کے لیے بنائی جاتی ہے، استعمال کے لیے نہیں۔