محمد وارث
لائبریرین
مثنوی چراغ کعبہ محسن کاکوروی کی کتاب سنبلستانِ رحمت کے صفحہ 20 سے شروع ہوتی ہے، آپ احباب یہ ربط دیکھیے۔
یه مکمل نہیں هے. مولانا ظفر علی خان کی کتاب بهارستان میں هے.عشق مہمان ہوا،حُسن کے گھر آج کی رات
جذبہ ء دل ہے بآغوشِ سفر آج کی رات
اپنے اللہ سے ملنے کے لیے جاتا ہے
اپنے اللہ کا منظورِ نظر آج کی رات
ماہ و انجم نے سرِ راہ بچھا دیں آنکھیں
کیونکہ ہے ناقہ ء اسری کا سفر آج کی رات
مل گئی دونوں جہانوں کے خزانوں کی کلید
اپنے معراج کو پہنچا ہے بشر آج کی رات
(ظفر علی خان)
یه مکمل نہیں هے. مولانا ظفر علی خان کی کتاب بهارستان میں هے.
یه مکمل نہیں هے. مولانا ظفر علی خان کی کتاب بهارستان میں هے.
"شب معراج " عشق مہمان هوا حسن کے گهر آج کی رات ... جذبۂ دل هے بآ غوش (زیر) اثر آج کی رات__-__بخت (زیر) نے دی دولت (زیر) سرمد کی نوید ... کیوں نه آنکهوں میں کٹے تا به سحر آج کی رات __-__اپنے الله سے ملنے کے لئے جاتا هے ... اپنے الله کا منظور (زیر) نظر آج کی رات __-__ ماہ و ا نجم نے سر(زیر) راه بچها دیں آنکهیں... کیونکہ هے ناقۂ اسری ا کا سفر آج کی رات __-__کهکشاں جلوه فشاں هے که اسی رسته سے... هونے والا هے محمد (صلی الله علیه و آله وسلم) کا گزر آج کی رات __-__چاند کیا چیز هے؟ سورج کی حقیقت کیا هے؟ پر تو (زیر) نور سے روشن هے نظر آج کی رات __-__مل گئی دونوں جهانوں کے خزانوں کی کلید ... اپنے معراج کو پہنچا هے بشر آج کی رات (۲۴ فروری ۱۹۲۸)
جی هاں! جزاک الله . الله آپ دونوں کو آسانیاں عطا کرے. آمین!میرا خیال ہے یہاں ”بخت ِ بیدار“ ہوگا
بام اقصی سے چلا رشک قمر آج کی رات
فرش رہ ہو گئی تاروں کی نظر آج کی رات
نظم کا عنوان ہے معراج کی رات
"یم بہ یم" واصف علی واصف