TalhaSaleemSyed
محفلین
بہت شکریہ جی ۔۔۔بہت خوب ۔ ۔
بہت شکریہ جی ۔۔۔بہت خوب ۔ ۔
میں اردو داں تو نہیں مگر میں نے چند گذارشات ضرور پیش کر دیں تھیبہت شکریہ برادر ۔۔ بسر و چشم ۔۔
تنقیدی جائزہ بھی درکار ہے ۔۔ مزید بہتری کیسے ممکن ہے؟
اچھا مشورہ ہےعامر لیاقت کا تلفظ اچھا ہے، اُسے سُنیں، اگر سننے کی ہمت ہے، میں آج کل اُسے میوٹ کر کے سُنتا ہوں۔
ہاہاہاہاہاہاہاہاعامر لیاقت کا تلفظ اچھا ہے، اُسے سُنیں، اگر سننے کی ہمت ہے، میں آج کل اُسے میوٹ کر کے سُنتا ہوں۔
میں اردو داں تو نہیں مگر میں نے چند گذارشات ضرور پیش کر دیں تھی
میں کوئی فیصلہ کرنے کا اہل تو نہیں مگر اردو سے محبت رکھتا ہوں اچھی اردو پڑھنا یا سننا مجھے اچھا لگتا ہے اس لیے اپنی رائے رکھ رہا ہوں کہ آپ ناحق پریشان ہو رہے ہیں آپ کی الفاظ کی ادائیگی اچھی ہے۔
ہمارے وقتوں میں تو ہمارے اساتذہ جماعت میں کسی ایک کو کھڑا کر دیتے اردو یا انگلش کی عبارت پڑھنے کے لیے جس سے جھجھک بھی ختم ہوتی اور تلفظ کی ادائیگی بھی بہتر ہوتی۔
جس طور پر آپ چاہتے ہیں میرے خیال میں کسی استاد کی خدمت میں حاضر ہو کر یہ مرحلہ طے کرنا ہو گا (باقی لوازمات کے ساتھ یعنی کتابوں کا مطالعہ اور اچھی اردو سننا)
کلام اچھا پڑھا ہے آواز و انداز بھی اچھا ہے ۔ البتہ کہیں ادائیگی میں اضافت وغیرہ کو واضح تر ہونا چاہیے ۔ جیسے یارِخوش خصال ۔۔۔ اور سرود میں س پر زبر ہے میرے خیال میں اور اسے فارسی والوں کی طرح (بر وزن حسود) نہیں بلکہ اردو میں ذرا گود ( گود میں لینا ) کی طرح پڑھا جائے تو بہتر ہو گا ۔ اسی طرح جس لفظ پر کچھ کلام ہو اس پر ذرا تحقیق کر لی جائے ۔تنقیدی جائزہ بھی درکار ہے ۔۔ مزید بہتری کیسے ممکن ہے؟
خصوصاََ اگر شاعری ہو تو اضافتیں بحر کی نزاکت اور اس کے زیر و بم سے مطابقت پیدا کرنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہیں ۔کلام اچھا پڑھا ہے آواز و انداز بھی اچھا ہے ۔ البتہ کہیں ادائیگی میں اضافت وغیرہ کو واضح تر ہونا چاہیے ۔ جیسے یارِخوش خصال ۔۔۔ اور سرود میں س پر زبر ہے میرے خیال میں اور اسے فارسی والوں کی طرح (بر وزن حسود) نہیں بلکہ اردو میں ذرا گود ( گود میں لینا ) کی طرح پڑھا جائے تو بہتر ہو گا ۔ اسی طرح جس لفظ پر کچھ کلام ہو اس پر ذرا تحقیق کر لی جائے ۔
اگر محض ش اور ق کی درستی مطلوب ہے تو نزدیکی قاری صاحب کی خدمات حاصل کی جاسکتی ہیںتمام احباب کو سلام !
میں اس فورم پہ بلکل نیا ہوں ۔آپ ماہرین کی رائے درکار ہے ۔میری خواہش ہے کہ اپنا اردو لہجے مزید بہتر کروں اس معاملے میں آپ سب کی رہنمائی درکار ہے ۔۔۔ "ش ق" کیسے بہتر ہو سکتی ہے؟
اس کے بغیر منظوم کلام کا حق ادا کیا ہی نہیں جا سکتا ۔خصوصاََ اگر شاعری ہو تو اضافتیں بحر کی نزاکت اور اس کے زیر و بم سے مطابقت پیدا کرنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہیں ۔
سرود میں س اور ر دونوں پر ضمہ(پیش) ہے، ایک دو لغات میں دیکھ چکا ہوں۔ اسے گود کی طرح پڑھنا میرا نہیں خیال کہ درست شمار ہوگا۔سرود میں س پر زبر ہے میرے خیال میں
اردو میں کیوں کہ ایسے الفاظ عام طور کی گفتگو میں استعمال نہیں ہو تے لہذا وہ اصل کی بنیاد پر استعمال ہوسکتے ہیں ۔ میں نے اس کا تلفظ اردو میں محدود طور پر ایسا ہی سنا جیسا لکھا ۔ ایک جگہ ۔ ایس اے آر او ڈی لکھا بھی دیکھا تلفظ میں ۔ واللہ اعلم ۔سرود میں س اور ر دونوں پر ضمہ(پیش) ہے، ایک دو لغات میں دیکھ چکا ہوں۔ اسے گود کی طرح پڑھنا میرا نہیں خیال کہ درست شمار ہوگا۔
وعلیک السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ۔تمام احباب کو سلام !
میں اس فورم پہ بلکل نیا ہوں ۔آپ ماہرین کی رائے درکار ہے ۔میری خواہش ہے کہ اپنا اردو لہجے مزید بہتر کروں اس معاملے میں آپ سب کی رہنمائی درکار ہے ۔۔۔ "ش ق" کیسے بہتر ہو سکتی ہے؟
سرود میں س اور ر دونوں پر ضمہ(پیش) ہے، ایک دو لغات میں دیکھ چکا ہوں۔ اسے گود کی طرح پڑھنا میرا نہیں خیال کہ درست شمار ہوگا۔
عاطف بھائی ، سرود بضم اول و دوم ہے ۔ علامہ اقبال نے اپنی مشہور نظم مسجد قرطبہ میں رفت و بود ، نمود ، کبود ، سرود ، کشود ، سجود ، درود وغیرہ کو قوافی بنائے ہیں ۔ اگر وقت ملے تو دیکھئے گا ۔ اچھی نظم ہے ۔اردو میں کیوں کہ ایسے الفاظ عام طور کی گفتگو میں استعمال نہیں ہو تے لہذا وہ اصل کی بنیاد پر استعمال ہوسکتے ہیں ۔ میں نے اس کا تلفظ اردو میں محدود طور پر ایسا ہی سنا جیسا لکھا ۔ ایک جگہ ۔ ایس اے آر او ڈی لکھا بھی دیکھا تلفظ میں ۔ واللہ اعلم ۔
جی .. Youtube پہ Khursheed Abdullah کا چینل ہے ۔۔ اس پہ کیا شاندار مواد موجود ہے ۔۔ سبحان اللہوعلیک السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ۔
آپ کے تمام مراسلے دیکھنے سرسری سے اندازہ ہوا کہ آپ صداکاری کا شوق رکھتے ہیں اور اس فن کو نکھارنا چاہتے ہیں ۔ مشہور صداکاروں مثلاً ضیاء محی الدین وغیرہ سے اکتساب کا جو مشورہ دیا گیا ہے وہ صائب ہے ۔ اگر آپ کو ریڈیو پاکستان کے ساٹھ اور ستر کی دہائیوں کے پرانے پروگرام اور ریڈیائی ڈرامے کہیں سے مل جائیں توانہیں ضرور سنیں ۔ اور بار بار سنیں ۔
بر خاک بریختی مئے ناب مرا ۔عاطف بھائی ، سرود بضم اول و دوم ہے ۔ علامہ اقبال نے اپنی مشہور نظم مسجد قرطبہ میں رفت و بود ، نمود ، کبود ، سرود ، کشود ، سجود ، درود وغیرہ کو قوافی بنائے ہیں ۔ اگر وقت ملے تو دیکھئے گا ۔ اچھی نظم ہے ۔