فرقان احمد
محفلین
نہیں نہیں! اس کا تو تصور ہی محال ہے!خوش کی جگہ بد لگادیں..
آپ کا کیا جاتا ہے!!!
نہیں نہیں! اس کا تو تصور ہی محال ہے!خوش کی جگہ بد لگادیں..
آپ کا کیا جاتا ہے!!!
اور جوتا چرانے کا تصور تو اینٹی محال ہے!!!نہیں نہیں! اس کا تو تصور ہی محال ہے!
شعر میں کسی قدر غلو ہوتا ہے، نظرانداز کر دیجیے۔ آپ محض جوتا کیوں چرائیں گے؟اور جوتا چرانے کا تصور تو اینٹی محال ہے!!!
واہ ۔۔ کیا دوستی ہے۔۔اتنے اچھے ہیں کہ ہم خود ان کی فوٹو کاپیاں جگہ جگہ تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں!!!
شعر میں کسی قدر غلو ہوتا ہے، نظرانداز کر دیجیے۔ آپ محض جوتا کیوں چرائیں گے؟
ہم ایک دفعہ ریل گاڑی میں دہلی سے لکھنؤ کا سفر طے کر رہے تھے۔ اس روز ڈبے میں خاصی بھیڑ تھی جس میں زیادہ تر دہلی کے نواحی علاقوں کے لوگ تھے جو شہر میں کام دھندے کے بعد معمول کے مطابق شام کو واپس اپنے گھروں کو جا رہے تھے۔ چونکہ وہ روز کے مسافر تھے اس لیے ان کا انداز قدرے جارحانہ اور اجڈ قسم کا تھا۔ ہم تین یا چار لوگ ساتھ تھے، لیکن ہمارے آس پاس کی سیٹوں پر نصف درجن کے قریب دوسرے لوگ بیٹھے ہوئے تھے۔ ان لوگوں نے تاش کے پتے نکالے اور کھیلنا شروع کر دیا۔ بعد ازاں ایک صاحب نے بیڑی سلگا لی اور ڈبے میں دھواں بکھیرنا شروع کر دیا۔ ہمیں اس کی بو سے بے حد کوفت ہوتی ہے اس لیے کچھ دیر تک برداشت کرنے کی کوشش کی، لیکن تھوڑا ڈر بھی رہے تھے اس لیے منع بھی نہیں کر سکتے تھے۔ بالآخر ہم نے اپنی جیب سے ایک رومال نکالا اور چہرے کی طرف بڑھاتے ہوئے موصوف سے کہا کہ اگر ہم اپنی ناک پر رومال رکھ لیں تو آپ کو برا تو نہیں لگے گا؟ اس شخص کی سمجھ میں بات آ گئی اور فوراً بیڑی کو بجھا کر کھڑکی سے باہر پھینک دیا۔ البتہ، ہمارے ساتھ جو لوگ تھے وہ ہنسنے لگے۔ہم سے پوچھا، ’’ آپ کو کوئی اعتراض تو نہیں؟‘‘
صدیق بھائی نے پائپ نکال لیا اور اس میں اسٹائیل سے تمباکو بھرنے لگے۔
کہیں شما بدولت ابن صفی کی جاسوسی دنیا کے کردار حمید سے متاثر تو نہیں ہیں؟ ویسے وہ صاحب تو غالباً کسی پرنس ہنری برانڈ کا تمباکو استعمال کرتے تھے۔اب انہوں نے پائپ میں تمباکو بھرا اور ایک لمبے عرصے تک لائیٹر سے اسے آگ دکھانے کی ناکام کوشش کرتے رہے۔ ارد گرد کے کئی لوگ ان کی جانب متوجہ ہوئے اور ان کی مدد کے متمنی ہوئے۔ کئی لائیٹر ٹرائی کرنے کے باوجود ان کے پائپ نے آگ پکڑنے سے انکار کردیا۔ خیر پھر اٹھ کر اندر کی جانب گئے اور تمباکو سلگا کر ہی واپس لوٹے، یادش بخیر کہ ہم لبِ سڑک بیٹھے تھے جہاں ہوا کا زور دیدنی تھا۔
مابدولت بورکم رف ،کیپٹن بلیک اور ارین مور سے شغل تمباکو نوشی کرتے ہیں محترم برادرم ابن سعید ۔اوریہ بات شاید خالی از حیرت نا ہوگی مگر یقین جانیے کہ مابدولت ان کرداروں سے واقف بھی نہیں ہیں ۔ہم ایک دفعہ ریل گاڑی میں دہلی سے لکھنؤ کا سفر طے کر رہے تھے۔ اس روز ڈبے میں خاصی بھیڑ تھی جس میں زیادہ تر دہلی کے نواحی علاقوں کے لوگ تھے جو شہر میں کام دھندے کے بعد معمول کے مطابق شام کو واپس اپنے گھروں کو جا رہے تھے۔ چونکہ وہ روز کے مسافر تھے اس لیے ان کا انداز قدرے جارحانہ اور اجڈ قسم کا تھا۔ ہم تین یا چار لوگ ساتھ تھے، لیکن ہمارے آس پاس کی سیٹوں پر نصف درجن کے قریب دوسرے لوگ بیٹھے ہوئے تھے۔ ان لوگوں نے تاش کے پتے نکالے اور کھیلنا شروع کر دیا۔ بعد ازاں ایک صاحب نے بیڑی سلگا لی اور ڈبے میں دھواں بکھیرنا شروع کر دیا۔ ہمیں اس کی بو سے بے حد کوفت ہوتی ہے اس لیے کچھ دیر تک برداشت کرنے کی کوشش کی، لیکن تھوڑا ڈر بھی رہے تھے اس لیے منع بھی نہیں کر سکتے تھے۔ بالآخر ہم نے اپنی جیب سے ایک رومال نکالا اور چہرے کی طرف بڑھاتے ہوئے موصوف سے کہا کہ اگر ہم اپنی ناک پر رومال رکھ لیں تو آپ کو برا تو نہیں لگے گا؟ اس شخص کی سمجھ میں بات آ گئی اور فوراً بیڑی کو بجھا کر کھڑکی سے باہر پھینک دیا۔ البتہ، ہمارے ساتھ جو لوگ تھے وہ ہنسنے لگے۔
کہیں شما بدولت ابن صفی کی جاسوسی دنیا کے کردار حمید سے متاثر تو نہیں ہیں؟ ویسے وہ صاحب تو غالباً کسی پرنس ہنری برانڈ کا تمباکو استعمال کرتے تھے۔
یہ پنڈی کے احباب ہوتے ہی مشکوک ہیں۔ یا شاید بہت خوبصورت ہوتے ہیں، اور نظر لگنے کے ڈر سے تصویر نہیں دکھاتے۔اور ہم آپ کی زیارت سے محروم رہیں؟؟؟
جی ہاں! ذہن کے کسی گوشے میں تھا کہ تذکروں کے حوالے سے ایک علیحدہ پیراگراف بنایا جائے۔، لیکن چوک ہوئی اور رات کے پچھلے پہر بقول محمد حفیظ الرحمٰن "کاتا اور لے بھاگی" کے مصداق لکھا اور فورا پوسٹ کردیا!!!جن جن محفلین کے تذکرے ہوئے ان کی تفصیل بھی درج کریں۔
جی ہاں! ذہن کے کسی گوشے میں تھا کہ تذکروں کے حوالے سے ایک علیحدہ پیراگراف بنایا جائے۔، لیکن چوک ہوئی اور رات کے پچھلے پہر بقول محمد حفیظ الرحمٰن "کاتا اور لے بھاگی" کے مصداق لکھا اور فورا پوسٹ کردیا!!!
احوال ملاقات خوب است، البتہ پہلی فرصت میں اکا دکا ٹائپو درست نہ کیے گئے تو ہم بلا تردد ناقص املا کی درجہ بندی ثبت کر دیں گے۔
ویسے سب نے یہ ذمہ داری آپ پر ڈال دی۔ اتنا "ہیوی" ناشتہ کرنے کے بعد تو حق بنتا تھا کہ ہر کوئی اپنی روداد خود لکھ کر یہاں پیش کرے!جی ہاں! ذہن کے کسی گوشے میں تھا کہ تذکروں کے حوالے سے ایک علیحدہ پیراگراف بنایا جائے۔، لیکن چوک ہوئی اور رات کے پچھلے پہر بقول محمد حفیظ الرحمٰن "کاتا اور لے بھاگی" کے مصداق لکھا اور فورا پوسٹ کردیا!!!
تصاویر آج کہیں دیگر شرکا کی جانب سے پوسٹ کی جائیں گی۔تصاویر؟