بس آپ نعرہ بلند رکھئیے۔ ہم یہیں آس پاس ہیںآسماں چِیر گیا نالۂ بے باک مرا
کوئی ایشو نہیں، ویسے ہم لوگ جہاں اکٹھے ہو جائیں تو مدیران کو بھی معطل کروانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔اب آپ لوگوں کے آنے سے پھر کچھ ہمت بندھی ہے۔ :
انقلاب زندہ بادکوئی ایشو نہیں، ویسے ہم لوگ جہاں اکٹھے ہو جائیں تو مدیران کو بھی معطل کروانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ ہوئی نا بات!کوئی ایشو نہیں، ویسے ہم لوگ جہاں اکٹھے ہو جائیں تو مدیران کو بھی معطل کروانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
او پی کو شاید اس تحریک کا علم ہی نہ ہوپریفرڈ پروناؤنز تحریک کیا محفل تک بھی آ پہنچی؟
پاکستان میں لبرل ہمیشہ واوین ہی میں پائے جاتے ہیں شاید اینڈینجرڈ ہونے کی وجہ سےہمیشہ سے محض چند ایک ہی رہے ہیں۔ البتہ یہ واوین میں کیوں ہیں؟
؟؟؟اینے وی
پریشان نہ ہوں۔۔۔ کیوں کہ نہ یہ نقار خانہ ہے اور نہ آپ۔۔۔۔۔ شش شش شش۔۔۔۔۔ ارے رکو میاں نین رکو ذرا۔۔۔ یہ کیا ہفوات بکنے جا رہے تھے۔۔۔ ابھی کے ابھی پرچہ ہوتے اور تحفظات نسواں والے ہمیشہ کے لیے تمہارے کیبورڈ کا دھڑن تختہ کر دیتے۔۔۔کچھ جو سمجھا میرے شکوے کو تو رضواں سمجھا
حق ہا!!!
میں نے "معطلہ " والے نعرے بھی تخلیق کیے تھے اور ابھی میرا تخلیقی ذہن نجانے کیا کیا منصوبے بنا رہا تھا کہ میری ننھی منی معصوم سی لڑی پہ سنجیدہ حملے شروع ہو گئے اور سارا دھرنا دھرا کا دھرا رہ گیا۔
پینا فلیکس اڑ گئے۔ نعرے اس شور میں کون سنتا۔
اب آپ لوگوں کے آنے سے پھر کچھ ہمت بندھی ہے۔ :
اتنے بھی
شاعر اس شعر میں کہتا کہ جب میری آواز آسمانوں پر گئی تو پہلے سب پر سکتہ طاری ہوگیا۔۔۔ پھر جو قہقہے بلند ہوئے اللہ اللہ۔۔۔آسماں چِیر گیا نالۂ بے باک مرا
او مڑ جاؤ منڈیو ، کم تمیزوں باہر ای ناں ہو جائے
اسے مصالحہ ڈوسا بزبان پنجابی کہتے ہیں ۔ یہ ہلکا سا تڑکا اپنی ہی رسان کا حامل ہے ۔ البتہ پنجابی صدفیصد میں استعمال کرنا میری جانب سے بد اخلاقی پر محمول کیا جا سکتا ہے۔ لہذا اس امر پر قابو پانے کی سعی کرنے کا ارادہ کیا جاتا ہے
اگر یہ واقعی سنجیدہ بحث ہے تو جو کہ معلوم تو نہیں ہوتی بس یہ کہنا ہے کہ نام میں کیا رکھا ہے۔ گلاب کو کسی بھی نام - - - - - وغیرہ وغیرہ ۔ ۔صابرہ امین بٹیا کو بھی آواز دی جائے ذرا شاعرانہ انداز میں آمد ہونا چاہیے ۔۔۔
بالکل ایسا ہی ہے 🥰🥰🥰🥰🥰اگر یہ واقعی سنجیدہ بحث ہے تو جو کہ معلوم تو نہیں ہوتی بس یہ کہنا ہے کہ نام میں کیا رکھا ہے۔ گلاب کو کسی بھی نام - - - - - وغیرہ وغیرہ ۔ ۔