جی ہاں درست کہا آپ نے۔جج جو ٹھرے آپ، آپ کو تو اپنے مطلب کی بات ہی کرنا ہے نہ ۔ بھئی ہم نے بیان بازیاں نہیں کی ہیں کچھ کر کے بھی دیکھائیں گے لیکن ابھی کچھ اور ضروری کام باقی ہیں مثلا پچھلی حکومت سے مراعات واپس لے کر اپنے بندوں کو دینا۔ افواج سے ملاقات کرکے اپنی تابعداری کا ثبوت فراہم کرنا۔ حکومت سازی کرنے کے بعد اپنوں کو من پسند عہدے بانٹنا۔الیکشن میں حصہ لینے کے لئے B.A کی شرط ختم کروانا۔
تو جناب ہمیں بس ذرا سا فارغ تو ہو لینے دیں آپ کے بارے میں بھی سوچتے ہیں ہم آپ کو بھولے نہیں ہیں کیونکہ اپنے محسنوں کو ہم کبھی فراموش نہیں کرتے اور آپ بھی ڈاکٹر قدیر خان کی طرح ہمارے محسن ہیں۔انہوں نے ہمیں ایٹم بم دیا ہم نے ان کی عیاشی کروا دی اور پچھلے کتنے سالوں سے انہیں تمام ذمہ داریوں سے فارغ کر کے عزت کی گھر بیٹھے روٹی کھلا رہے ہیں۔ تو آپ کو کیسے بھول سکتے ہیں آپ نے تو ہمیں قانون اور اس کے احترام کا درس دیا ہے آپ کی تو ہم ان سے بھی زیادہ خدمت کرنے کی سوچ رہیں ہے بس انکل سام ایک بار اشارہ کر دیں پھر دیکھئے ہماری پھرتیاں۔