ہم ایسوں کے دماغ میں تو کسی بھی قسم کا جشن منانے کا بس ایک ہی تصور ابھرتا ہے اور وہ ہے ایک مشاعرے کا اہتمام۔۔۔
محفل کی سالگرہ پر ایک "براہ راست" اور "طرحی" مشاعرے کا انعقاد کیا جانا چاہیے جو بعینہ کسی زمینی مشاعرے کی طرز پر منعقد ہو اور محفل کے تمام شعراء ارکان سے اس میں کلام عطا کرنے کی درخواست کی جائے جب کہ اسے بیک وقت محفل کے سرور کے ذریعے یا کسی ایک یا ایک سے زائد مفت لائیو سٹریمنگ مہیا کرنے کرنے والی ویب سائٹس کے ذریعے براہ راست نشر کیا جائے۔
جن احباب کے پاس زیادہ بینڈ وتھ میسر نہیں ان کے لیے محض آڈیو سٹریمنگ کی سہولت بھی میسر ہو۔
عین وقت پر بجلی یا انٹرنیٹ کنکشن کے دغا دے جانے کے خطرے کے باعث تمام شرکت کرنے والے شعراء سے پہلے ہی جو کلام وہ پڑھنا چاہتے اس کی ویڈیو (یا کم از کم آڈیو) ریکارڈنگ حاصل کر لی جائے۔ آج کل تقریباً ہر کسی کے پاس ویب کیم اور مائکرو فون تو موجود ہی ہوتے ہیں۔
یہی "ریڈنڈنسی" کا کلیہ نظامت کے لیے برتا جائے کہ ایک تو ایک سے زائد ناظمین دنیا کے دو مختلف حصوں سے ہوں نیز ان ناظمین سے بھی ہر شاعر کو دعوت دینے اور اس کی باری کے اختتام پر ادا کیے جانے والے جملوں کی ویڈیو (یا کم از کم آڈیو) ریکارڈنگ حاصل کر لی جائے۔
ہر شاعر کی باری کے معاً بعد اس کا کلام محفل پر تحریری شکل میں بھی ارسال کیا جاتا رہے۔
شاید یہ اپنی نوع کا پہلا ایسا مشاعرہ ہو گا۔
لیجیے صاحب! جو ہمارے ذہن میں آیا من و عن پیش کر دیا۔ آپ کی آرا و تنقید سے یہ منصوبہ یقیناً پایۂ تکمیل کو پہنچ سکتا ہے۔
نوٹ: یہ مراسلہ ارسال کرنے سے قبل اس خیال کا اظہار سعود بھائی (ابنِ سعید صاحب) سے کیا تو ان کا فرمانا تھا کہ تکنیکی طور پر اس معاملے میں کوئی مشکل نہیں لیکن قباحت صرف ایک ہے۔۔۔ اور وہ یہ کہ بلی کے گلے میں گھنٹی کون باندھے گا؟
جس کے جواب میں ہم نے عرض کیا کہ "محفلِ ادب کے ماڈریٹر حضرات کس مرض کی دوا ہیں؟
"۔ یاد رہے کہ ہمارا یہ جواب ابن سعید سے رشتۂ محبت کے باعث نہیں بلکہ اس اعتماد کا تعلق دونوں ماڈریٹر حضرات سے تعلقِ انسیت ہے۔