اردو محفل

قیصرانی

لائبریرین
آج سے لگ بھگ ساڑھے آٹھ سال قبل جب میں نے 19 اپریل 2006 میں محفل جائن کی تھی تو اردو محفل دراصل انٹرنیٹ پر اردو سے جوڑنے کا ایک نایاب ذریعہ بن گئی۔ اس پر بہت عرصہ اچھا یا بہت اچھا وقت گذرا۔ درمیان میں کئی بار بدمزگیاں بھی پیدا ہوئیں اور کئی بار جھڑپیں بھی ہوئیں، ناراضگیاں بھی پیدا ہوئیں اور ختم بھی ہوئیں۔ مجھے یہ کہنے میں فخر ہے کہ میں اردو محفل پر تب رکن بنا جب اردو کی ترویج اور ترقی کے لئے یہ محفل ایک بہترین مثال تھی
پھر پتہ نہیں کیا ہوا، منتظمین کی اپنی مصروفیات آڑے آتی گئیں، انتظامی امور تقسیم ہوتے رہے اور اس کے ساتھ ساتھ محفل پر مذہبی شدت پسندی، تنگ نظری، سیاسی پھکڑ پن اور جہالت کے نظریات کا آغاز ہوا۔ عدم برداشت بڑھتی گئی۔ یہاں تک نوبت پہنچی کہ ایک سابقہ منتظم کو ایک رکن نے براہ راست گالیاں اور قتل کی دھمکی تک دے دی۔ قتل کی دھمکی کے بعد اس رکن کو بین کر دیا گیا
کبھی کبھی سوچتا ہوں کہ کیا یہ وہ اردو محفل ہے جس سے میں شروع میں متعارف ہوا تھا؟ ظاہر ہے کہ بطور ایک عام رکن کے، میں انتظامی امور میں ہرگز مداخلت نہیں کر سکتا اور نہ ہی مداخلت کرنا چاہوں گا۔ تاہم جب محفل پر سیاست کے بازار سجتے دیکھتا ہوں، شائستگی اور متانت کی دھجیاں اڑتی ہیں، گالم گلوچ اور دھمکیوں تک نوبت پہنچ جاتی ہے، مذہبی ٹھیکدار ہر طرف چھائے ہوئے دکھائی دیتے ہیں تو حیرت کے ساتھ افسوس ہوتا ہے کہ انتظامیہ کہاں سو گئی ہے؟ مجھے وہ وقت یاد ہے جب نبیل بھائی، زیک ہی ایکٹو انتظامیہ ہوتے تھے اور مسائل پیدا ہونے سے قبل ہی ختم ہو جاتے تھے۔ اب زیادہ تر بوجھ برادرم ابن سعید پر آن پڑا ہے جو وہ برادرم محمد خلیل الرحمٰن کے ساتھ اسے نبھانے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔ نبیل بھائی اپنی مصروفیات کی وجہ سے اتنی توجہ نہیں دے سکتے، زیک اپنی ذاتی مصروفیات کی وجہ سے اب محفل پر انتظامی امور سے الگ ہو چکے ہیں
یہ مسائل تو خیر حل ہو سکتے ہیں کہ زیادہ اراکین کو انتظامی امور سونپے جا سکتے ہیں اور نہیں بھی (یہ خالصتاً انتظامی فیصلہ ہے)، تاہم افسوس یہ ہے کہ اب سیاست اور مذہب کے نام پر اندھیر نگری پھیلی ہوئی ہے، وہاں جب تک کوئی کسی کو ذاتی طور پر دھمکی نہ دے، سب کو کھلی چھٹی ہوتی ہے، دیگر اراکین کے ساتھ بدتمیزی کی بھی اجازت ہے، خواتین کا احترام تک نہیں باقی رہا، مذہب کے نام پر فرقہ پرستی کے انبار لگے ہیں، نسل پرستی، نسلی اور مذہبی بنیاد پر منافرت کی کھلی اجازت ہے، سپیمنگ تو بہت سارے اراکین کی فطرتِ ثانیہ بن چکی ہے، پھر بھی اس انتظامیہ کی طرف سے کبھی "ملائم سی یاد دہانی" نہیں کرائی جاتی لیکن زیک اگر مختلف اراکین کی سیاسی وابستگی سے متعلق دھاگہ کھولتے ہیں تو اس وقت "ملائم سی یاد دہانی" نمودار ہو جاتی ہے
آئی ایم سوری ابن سعید بھائی، اینف از اینف۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کی اس "ملائم سی یاد دہانی" کے پیچھے خالص دوستانہ اور برادرانہ محبت شامل تھی۔ مجھے یہ بھی علم ہے کہ آپ اپنی ذاتی زندگی سے، اپنی تعلیم سے اپنا قیمتی وقت نکال کر محفل کو اتنی توجہ دیتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ ہر وقت ہر چیز کو آپ نہیں دیکھ سکتے۔ یہ بھی جانتا ہوں کہ میری وجہ سے اور میرے جیسے کئی اراکین کی وجہ سے آپ کو بہت خفت کا سامنا کرنا پڑتا ہوگا۔ مجھے یقین ہے کہ میرے اور میرے جیسے دیگر اراکین کی وجہ سے آپ کو بے شمار شکایات ملتی ہوں گی، ہم جیسے اراکین آپ کے لئے سہولت تو کجا، الٹا الجھنیں اور پریشانیاں ہی پیدا کرتے ہیں۔ آپ کو بھی ان مذہبی اور سیاسی جنونیوں کی طرف سے جان اور مال کی دھمکیاں ملتی ہی ہوں گی، اس پر مستزاد یہ کہ ہماری وجہ سے بھی آپ لوگوں کو تکلیف پہنچتی ہوگی۔ اس لئے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اس اردو محفل کو، جو کہ اب اردو کی بجائے نفرت، مذہب اور سیاست کا اکھاڑہ بن چکی ہے، کو خدا حافظ کہہ دوں۔ وہ اردو محفل جسے میں نے جائن کیا تھا، اس کی یاد ہمیشہ میرے دل میں زندہ رہے گی اور یہ خواہش بھی پالتا رہوں گا کہ کاش کبھی ہم دوبارہ اردو کی ترقی کے لئے جمع ہو سکیں اور ایکس وائی زیڈ جیسے فرضی ناموں کے اراکین کو ہر جگہ، ہر زمرے اور ہر دھاگے پر سیاست یا مذہب کے نام پر کھلا نہ چھوڑیں۔ خیر انتظامیہ ہی انتظامی امور کو بہتر بلکہ بہت بہتر طور پر جانتی ہے۔ اس لئے میں کسی ایک انسان سے ناراض ہو کر محفل سے نہیں جا رہا بلکہ اس عمومی صورتحال کے خلاف اپنی شکایت درج کرا کے رخصت ہو رہا ہوں کہ میں اس طرح کے ماحول میں کوئی مثبت کردار ادا نہیں کر سکتا اور منفی کردار پہلے سے ہی بہت سارے ہیں۔ یہ بات میرے مدِنظر ہے کہ جب ایک پرانا تعلق محض ایک تکلیف بن جائے تو اسے توڑ ہی دینا بہتر ہوتا ہے تاکہ اچھے دوستوں کی طرح الگ ہو سکیں
واضح کر دوں کہ میں نے کسی رکن پر اثرانداز ہونے کی کوئی کوشش نہیں کی ہے۔ اگر کوئی رکن میری باتوں سے کلی یا جزوی طور پر متفق ہو کر محفل سے علیحدگی اختیار کرے گا تو میرا اس میں کوئی قصور نہیں
اگر یہ دھاگہ موڈریشن کی نظر ہو جائے تو کوئی بات نہیں، اس کی ایک کاپی میں اپنے پاس محفوظ کر رہا ہوں۔ اگر کسی رکن نے رابطہ کیا کہ محفل نہ آنے کیا وجہ ہے تو یہ سارا متن فارورڈ کر دوں گا کہ بار بار لکھنا ممکن نہیں
 

arifkarim

معطل
قیصرانی بھائی آپ تو جانتے ہی ہیں کہ ہمارے دل میں آپکی کتنی قدر و منزلت ہے۔ اگر آپنے 2006 میں محفل جائن کی تھی تو ہمنے بھی اسکے ایک سال بعد یہاں اپنی مادری زبان اور ہم قومیتوں کیساتھ رشتہ جوڑا تھا۔ یقین جانئیے میں آپکے جذبات کی قدر کرتا ہوں اور اوپر پیش کردہ انتظامی شکایات سے کافی حد تک متفق ہوں۔ یہ سچ ہے کہ اردو محفل اب وہ پہلی والی محفل نہیں رہی جہاں مذہب و سیاست کے زمروں میں باقاعدہ انتظامیہ کا عمل دخل ہوتا تھا اور تلخی شروع سے قبل ہی اسکا خاتمہ ہو جاتا تھا۔
جب کچھ سال قبل مذہب کا زمرہ ماڈریشن کے نیچے لایا گا، میں نے اسوقت بھی یہ تجویز پیش کی تھی کہ اس زمرہ کو بالکل ختم کر دیا جائے یا یہاں پہلے کی طرح آزاد فضا میں یہاں بحث و مباحثہ کی اجازت دی جائے۔ اسوقت انتظامیہ نے میری ایک نہ سنی اور آج اس زمرے کا یہ حال ہے کہ یہ اپنی موت آپ مر چکا ہے۔ جسکی وجہ سے شدت پسند محفلینز اپنے مذہبی عقائد آزادانہ انداز میں پھیلانے کیلئے سیاست اور دیگر زمروں کا رُخ کرتے ہیں۔ یعنی ایک زمرے کو ماڈریشن کے نیچے کر دینے سے مذہبی منافرت والا مسئلہ حل نہ ہوا بلکہ ایک کینسر کی طرح محفل کے دیگر زمروں میں پھیل گیا!
اسلئے میری آج بھی محفل کی انتظامیہ سے یہ دردمندانہ درخواست ہے کہ خدارا اس سے پہلے کہ محفل کے مزید سینئیر اراکین اردو ویب چھوڑ کر ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ہم سے دور ہو جائیں، براہ کرم ان دو فسادی زمرہ جات یعنی سیاسیات اور مذہبیات پر مکمل تالے لگا دیں۔ اور اگر کوئی رُکن دیگر زمرہ جات میں فساد پھیلائے تو اسکو ایک وارننگ دیکر معطل کر دیں۔ جزاک اللہ احسن الجزاء
 
آخری تدوین:

عثمان

محفلین
آج سے لگ بھگ ساڑھے آٹھ سال قبل جب میں نے 19 اپریل 2006 میں محفل جائن کی تھی تو اردو محفل دراصل انٹرنیٹ پر اردو سے جوڑنے کا ایک نایاب ذریعہ بن گئی۔ اس پر بہت عرصہ اچھا یا بہت اچھا وقت گذرا۔ درمیان میں کئی بار بدمزگیاں بھی پیدا ہوئیں اور کئی بار جھڑپیں بھی ہوئیں، ناراضگیاں بھی پیدا ہوئیں اور ختم بھی ہوئیں۔ مجھے یہ کہنے میں فخر ہے کہ میں اردو محفل پر تب رکن بنا جب اردو کی ترویج اور ترقی کے لئے یہ محفل ایک بہترین مثال تھی
پھر پتہ نہیں کیا ہوا، منتظمین کی اپنی مصروفیات آڑے آتی گئیں، انتظامی امور تقسیم ہوتے رہے اور اس کے ساتھ ساتھ محفل پر مذہبی شدت پسندی، تنگ نظری، سیاسی پھکڑ پن اور جہالت کے نظریات کا آغاز ہوا۔ عدم برداشت بڑھتی گئی۔ یہاں تک نوبت پہنچی کہ ایک سابقہ منتظم کو ایک رکن نے براہ راست گالیاں اور قتل کی دھمکی تک دے دی۔ قتل کی دھمکی کے بعد اس رکن کو بین کر دیا گیا
کبھی کبھی سوچتا ہوں کہ کیا یہ وہ اردو محفل ہے جس سے میں شروع میں متعارف ہوا تھا؟ ظاہر ہے کہ بطور ایک عام رکن کے، میں انتظامی امور میں ہرگز مداخلت نہیں کر سکتا اور نہ ہی مداخلت کرنا چاہوں گا۔ تاہم جب محفل پر سیاست کے بازار سجتے دیکھتا ہوں، شائستگی اور متانت کی دھجیاں اڑتی ہیں، گالم گلوچ اور دھمکیوں تک نوبت پہنچ جاتی ہے، مذہبی ٹھیکدار ہر طرف چھائے ہوئے دکھائی دیتے ہیں تو حیرت کے ساتھ افسوس ہوتا ہے کہ انتظامیہ کہاں سو گئی ہے؟ مجھے وہ وقت یاد ہے جب نبیل بھائی، زیک ہی ایکٹو انتظامیہ ہوتے تھے اور مسائل پیدا ہونے سے قبل ہی ختم ہو جاتے تھے۔ اب زیادہ تر بوجھ برادرم ابن سعید پر آن پڑا ہے جو وہ برادرم محمد خلیل الرحمٰن کے ساتھ اسے نبھانے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔ نبیل بھائی اپنی مصروفیات کی وجہ سے اتنی توجہ نہیں دے سکتے، زیک اپنی ذاتی مصروفیات کی وجہ سے اب محفل پر انتظامی امور سے الگ ہو چکے ہیں
یہ مسائل تو خیر حل ہو سکتے ہیں کہ زیادہ اراکین کو انتظامی امور سونپے جا سکتے ہیں اور نہیں بھی (یہ خالصتاً انتظامی فیصلہ ہے)، تاہم افسوس یہ ہے کہ اب سیاست اور مذہب کے نام پر اندھیر نگری پھیلی ہوئی ہے، وہاں جب تک کوئی کسی کو ذاتی طور پر دھمکی نہ دے، سب کو کھلی چھٹی ہوتی ہے، دیگر اراکین کے ساتھ بدتمیزی کی بھی اجازت ہے، خواتین کا احترام تک نہیں باقی رہا، مذہب کے نام پر فرقہ پرستی کے انبار لگے ہیں، نسل پرستی، نسلی اور مذہبی بنیاد پر منافرت کی کھلی اجازت ہے، سپیمنگ تو بہت سارے اراکین کی فطرتِ ثانیہ بن چکی ہے، پھر بھی اس انتظامیہ کی طرف سے کبھی "ملائم سی یاد دہانی" نہیں کرائی جاتی لیکن زیک اگر مختلف اراکین کی سیاسی وابستگی سے متعلق دھاگہ کھولتے ہیں تو اس وقت "ملائم سی یاد دہانی" نمودار ہو جاتی ہے
آئی ایم سوری ابن سعید بھائی، اینف از اینف۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کی اس "ملائم سی یاد دہانی" کے پیچھے خالص دوستانہ اور برادرانہ محبت شامل تھی۔ مجھے یہ بھی علم ہے کہ آپ اپنی ذاتی زندگی سے، اپنی تعلیم سے اپنا قیمتی وقت نکال کر محفل کو اتنی توجہ دیتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ ہر وقت ہر چیز کو آپ نہیں دیکھ سکتے۔ یہ بھی جانتا ہوں کہ میری وجہ سے اور میرے جیسے کئی اراکین کی وجہ سے آپ کو بہت خفت کا سامنا کرنا پڑتا ہوگا۔ مجھے یقین ہے کہ میرے اور میرے جیسے دیگر اراکین کی وجہ سے آپ کو بے شمار شکایات ملتی ہوں گی، ہم جیسے اراکین آپ کے لئے سہولت تو کجا، الٹا الجھنیں اور پریشانیاں ہی پیدا کرتے ہیں۔ آپ کو بھی ان مذہبی اور سیاسی جنونیوں کی طرف سے جان اور مال کی دھمکیاں ملتی ہی ہوں گی، اس پر مستزاد یہ کہ ہماری وجہ سے بھی آپ لوگوں کو تکلیف پہنچتی ہوگی۔ اس لئے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اس اردو محفل کو، جو کہ اب اردو کی بجائے نفرت، مذہب اور سیاست کا اکھاڑہ بن چکی ہے، کو خدا حافظ کہہ دوں۔ وہ اردو محفل جسے میں نے جائن کیا تھا، اس کی یاد ہمیشہ میرے دل میں زندہ رہے گی اور یہ خواہش بھی پالتا رہوں گا کہ کاش کبھی ہم دوبارہ اردو کی ترقی کے لئے جمع ہو سکیں اور ایکس وائی زیڈ جیسے فرضی ناموں کے اراکین کو ہر جگہ، ہر زمرے اور ہر دھاگے پر سیاست یا مذہب کے نام پر کھلا نہ چھوڑیں۔ خیر انتظامیہ ہی انتظامی امور کو بہتر بلکہ بہت بہتر طور پر جانتی ہے۔ اس لئے میں کسی ایک انسان سے ناراض ہو کر محفل سے نہیں جا رہا بلکہ اس عمومی صورتحال کے خلاف اپنی شکایت درج کرا کے رخصت ہو رہا ہوں کہ میں اس طرح کے ماحول میں کوئی مثبت کردار ادا نہیں کر سکتا اور منفی کردار پہلے سے ہی بہت سارے ہیں۔ یہ بات میرے مدِنظر ہے کہ جب ایک پرانا تعلق محض ایک تکلیف بن جائے تو اسے توڑ ہی دینا بہتر ہوتا ہے تاکہ اچھے دوستوں کی طرح الگ ہو سکیں
واضح کر دوں کہ میں نے کسی رکن پر اثرانداز ہونے کی کوئی کوشش نہیں کی ہے۔ اگر کوئی رکن میری باتوں سے کلی یا جزوی طور پر متفق ہو کر محفل سے علیحدگی اختیار کرے گا تو میرا اس میں کوئی قصور نہیں
اگر یہ دھاگہ موڈریشن کی نظر ہو جائے تو کوئی بات نہیں، اس کی ایک کاپی میں اپنے پاس محفوظ کر رہا ہوں۔ اگر کسی رکن نے رابطہ کیا کہ محفل نہ آنے کیا وجہ ہے تو یہ سارا متن فارورڈ کر دوں گا کہ بار بار لکھنا ممکن نہیں
اردو محفل پہلے سے زیادہ بہتر اور مصروف ہے۔ اس طرح کے معاملات کسی بھی مصروف سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ کا معمول ہوتے ہیں۔
آپ رخصت لینا چاہتے ہیں تو آپ کی مرضی۔ امید ہے مستقبل قریب میں آپ سے رابطہ رہے گا۔ :)
 

عثمان

محفلین
قیصرانی بھائی آپ تو جانتے ہی ہیں کہ ہمارے دل میں آپکی کتنی قدر و منزلت ہے۔ اگر آپنے 2006 میں محفل جائن کی تھی تو ہمنے بھی اسکے ایک سال بعد یہاں اپنی مادری زبان اور ہم قومیتوں کیساتھ رشتہ جوڑا تھا۔ یقین جانئیے میں آپکے جذبات کی قدر کرتا ہوں اور اوپر پیش کردہ انتظامی شکایات سے کافی حد تک متفق ہوں۔ یہ سچ ہے کہ اردو محفل اب وہ پہلی والی محفل نہیں رہی جہاں مذہب و سیاست کے زمروں میں باقاعدہ انتظامیہ کا عمل دخل ہوتا تھا اور تلخی شروع سے قبل ہی اسکا خاتمہ ہو جاتا تھا۔
جب کچھ سال قبل مذہب کا زمرہ ماڈریشن کے نیچے لایا گا، میں نے اسوقت بھی یہ تجویز پیش کی تھی کہ اس زمرہ کو بالکل ختم کر دیا جائے یا یہاں پہلے کی طرح آزاد فضا میں یہاں بحث و مباحثہ کی اجازت دی جائے۔ اسوقت انتظامیہ نے میری ایک نہ سنی اور آج اس زمرے کا یہ حال ہے کہ یہ اپنی موت آپ مر چکا ہے۔ جسکی وجہ سے شدت پسند محفلینز اپنے مذہبی عقائد آزادانہ انداز میں پھیلانے کیلئے سیاست اور دیگر زمروں کا رُخ کرتے ہیں۔ یعنی ایک زمرے کو ماڈریشن کے نیچے کر دینے سے مذہبی منافرت والا مسئلہ حل نہ ہوا بلکہ ایک کینسر کی طرح محفل کے دیگر زمروں میں پھیل گیا!
اسلئے میری آج بھی محفل کی انتظامیہ سے یہ دردمندانہ درخواست ہے کہ خدارا اس سے پہلے کہ محفل کے مزید سینئیر اراکین اردو ویب چھوڑ کر ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ہم سے دور ہو جائیں، براہ کرم ان دو فسادی زمرہ جات یعنی سیاسیات اور مذہبیات پر مکمل تالے لگا دیں۔ اور اگر کوئی رُکن دیگر زمرہ جات میں فساد پھیلائے تو اسکو ایک وارننگ دیکر معطل کر دیں۔ جزاک اللہ احسن الجزاء
حضرت اگر آپ خود کو بھی مذہب اور سیاست کے زمروں سے الگ کرلیں تو یقین کریں تو اس شور و غوغے میں کیا خوب کمی آ جائے۔
 

عثمان

محفلین
ورچوئل دنیا کے کیا کہنے۔۔۔ حقیقی دنیا میں بھی عزیز و اقارب چھوڑ کر چلے جاتے ہیں۔ دنیا پھر بھی چلتی رہتی ہے۔۔ اپنی تمام خوبی، خامی ، خوشی اور غم کے ساتھ۔
اردو محفل زندہ باد! :)
 

صائمہ شاہ

محفلین
آپ کی کہی ہر بات سے متفق ہوں
تیز ، ایکس وائی زیڈ اور اسی طرح کی بےشمار آئی ڈیز جنہیں آپ کبھی محفل کے کسی تعمیری دھاگے میں نہیں پائیں گے وہ مذہب اور سیاست کے دھاگوں میں کھلم کھلا بدتمیزی اور شرکا مظاہرہ کریں تو انتظامیہ کے کسی فرد کو نظر نہیں آتا
خواتین کے ساتھ بدتمیزی ہمت خان سے لیکر لئیق احمد اور ہر نئے آنے والے بندے کے لئے جائز ہے مگر ان کے لئے تنبیہ نہیں
کوئی ضابطہ اخلاق نہیں میں کئی بار کہہ چکی اور رپورٹ کرنے کے بعد خود رپورٹ کرنے والا بین ہوجاتا ہے
حالانکہ اچھی طرح جانتی ہوں کہ یہاں اپنی رائے رکھنے والی خواتین کو کس طرح ٹریٹ کیا جاتا ہے اس کے باوجود بھی ہمیشہ پوری دیانت سے اپنی رائے دی مگر افسوس کہ اب یہ نااہلی اور جانبداری صرف آپ ہی کو نہیں مجھے بھی بادر کر رہی ہے
ریٹنگ کے نام پر ہریسمینٹ کا بازار کھلا ہوا ہے یہاں آپ نے اپنی رائے دی نہیں کہ مومن اپنی ریٹنگ سمیت حاضر ہوگئے صرف یہی نہیں سرعام آپ کو پینتالیس اور پچاس کا کہہ کر ٹھٹھہ لگایا جاتا ہے مگر وہ بھی قابل قبول ہے کہ بھئی آخر آپ ان سب بحث مباحثوں میں حصہ لیتی ہیں تو بھگتیں بھی یہی رویہ ہے اب یہاں
دکھ کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ یہاں صرف وہی لوگ قابل قبول ہیں جو صرف تفریح طبع کے لئے آتے ہیں تو پھر انہی سب کو مبارک ہو کیونکہ وہی یہاں فٹ بھی ہیں
اور ایک پیغام خفیہ طاقتوں سے لیس انتظامیہ کے نام بھی
اپنی مذہبی اور سیاسی جانبداری کیساتھ انتطامیہ کا تمغہ گلے میں ڈال کر اپنی طاقت استعمال کرنا کوئی بہادری نہیں ہے
گیارہ مراسلوں والا محفلین چار سو نو مراسلوں والے کو ہدایات دے رہا ہے کہ آگے کیا کرنا ہے کتنی منظم غنڈہ گردی ہے مگر شائد یہ بھی انتظامیہ کی نظر سے نہیں گذری کبھی یہاں بھی اپنی سپر پاورز استعمال کیجیے
 

arifkarim

معطل
ریٹنگ کے نام پر ہریسمینٹ کا بازار کھلا ہوا ہے یہاں آپ نے اپنی رائے دی نہیں کہ مومن اپنی ریٹنگ سمیت حاضر ہوگئے صرف یہی نہیں سرعام آپ کو پینتالیس اور پچاس کا کہہ کر ٹھٹھہ لگایا جاتا ہے مگر وہ بھی قابل قبول ہے کہ بھئی آخر آپ ان سب بحث مباحثوں میں حصہ لیتی ہیں تو بھگتیں بھی یہی رویہ ہے اب یہاں
مجھے یاد ہے یہ ریٹنگ کا نظام اسی سال دوبارہ فعال کیا گیا تھا بعض محبوب ممبران کی خواہش پر۔ تب سے لیکر ابتک باقائدہ خاکسار کو فرمائش پر روزانہ درجنوں منفی ریٹنگز سے نوازا گیا ہے۔ ناقدین اور مخالفین جب کسی بات کا منطقی اور معقول جواب نہیں دے پاتے تو منفی ریٹںگ کا سہارا لیتے ہوئے انتقامی کاروائی کرتے ہیں۔ جسپر اگر جواب طلب کیا جائے تو مزید یہی حرکت کرتے نظر آتے ہیں۔ یعنی زین فورو کے ہر زبردست فیچر کا منفی اور جذباتیات سے بھرپور استعمال معمول بن چکا ہے :(

اپنی مذہبی اور سیاسی جانبداری کیساتھ انتطامیہ کا تمغہ گلے میں ڈال کر اپنی طاقت استعمال کرنا کوئی بہادری نہیں ہے
جی اور یہی وجہ ہے کہ مجھے سیاسیات اور مذاہب کے زمرہ جات میں پری-ماڈریشن پر تحفظات ہیں۔ جب آپ آزاد فضاء میں اپنی بات بیان نہیں کر سکتے تو ان زمروں کو قائم رکھنے کا فائدہ؟
 

ظفری

لائبریرین
محفل کو خدا حافظ کہنے کے حوالے سے قیصرانی سے میں متفق نہیں ہوں ۔ مگر یہ حقیقت اپنی جگہ ہے کہ اکثر اوقات یہاں مذہب اور سیاست کے نام پر جہالت اور ہٹ دھرمی کا جو مظاہرہ کیا جاتا ہے ۔ اسے دیکھ کر کسی قدر مایوسی ضرور ہوتی ہے ۔ مجھے بھی کم بیش یہاں 9 سال ہوچکے ہیں ۔ میرے پسندیدہ موضوعات سیاست اور مذہب رہے ہیں ۔ اور ان پر میں نے بارہا لکھا ہے ۔ اور مکالمات بھی کیئے ہیں ۔ مگرضدی اور ہٹ دھرم لوگوں کے سامنے میں نے بھی کئی بار خاموشی اختیار کی ہے ۔ اور متعدد بار لمبی لمبی غیر حاضری لگائیں ہیں ۔ دراصل ضد اور اپنی بات پر اڑے رہنا یہاں کچھ لوگوں کی شخصیت کا خاصہ ہے اور وہ یہاں مختلف ناموں سے بھیس بدل کر اشتعال اور شر انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔
ہمارا مسئلہ بہت پیچیدہ ہے کہ ہم دراصل اختلاف کرنے کے شائستہ آداب سے واقف ہی نہیں ہیں ۔ ہم اختلاف کو مخالفت بنا لیتے ہیں ۔ ہمارے ہاں اختلاف کا مطلب تعصب ہے ، عناد ہے ، نفرت ہے ۔ ہم نے کچھ مذہبی فقرے یا گالیاں ایجاد کی ہوئیں ہیں ۔ جب ہم اختلاف کرتے ہیں تو وہ دوسروں کو دینا شروع کردیتے ہیں ۔ ہم نے اپنے اندر کبھی یہ ذوق پیدا ہونے ہی نہیں دیا کہ ہم دوسرے کی بات کو تحمل سے سنیں ۔ جیسا وہ کہتا ہے ویسا اس کو سمجھیں ۔ کم از کم اس سے سوال کرکے پوچھ لیں کہ تم کیا کہنا چاہتے ہو ۔یہ ہمارے معاشرے کا المیہ ہے کہ ہم اپنے ذہن سے کسی کی بات کا ایک نقشہ تیار کرتے ہیں ۔ پھر اس کو مخالف پر تھوپ دیتے ہیں ۔ ہم نے کچھ مخصوص قسم کی باتیں طے کر رکھیں ہیں ۔ جو ہم کہنا شروع کردیتے ہیں ۔ جیسے کسی کو فاسد قرار دینا ، کسی کو کافر قرار دینا وغیرہ وغیرہ ۔ یہ اصل میں ہمارا مزاج بن چکا ہے ۔ آپ اختلافات ختم نہیں کرسکتے ۔ اختلافات تو ہوا اور پانی کی طرح ہماری ضرورت ہے ۔ یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ آپ سارے انسانوں کو کسی ایک نکتہ فکر پر متفق کرلیں ۔ انسانی تخلیق میں اختلاف ودیعت کیا گیا ہے ۔ اللہ تعالی نے جس اصول پر یہ دنیا بنائی ہے اس میں انسان کو اپنے عقل وشعور کے ذریعے اپنے اختلافات کی جانچ پڑتال کرنی ہے ۔ اسی پر سزا و جزا کے قانون کا اطلاق ہونا ہے ۔ اختلافات تو تحقیق کا ذریعہ بنتے ہیں ۔ ہم اگر اختلاف کو شائستہ اختلاف تک رکھیں تو وہ ہمارے لیئے تہذہبی راہیں کھولے گا ، علم کے ارتقاء کا باعث بنے گا ۔ اگر اس کو عناد بنا لیں ، مخالفت بنا لیں تو سوائے خجالت اور پستی کے سوا ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔
اپنے اردگرد اور ملک کی موجودہ صورتحال کو دیکھیں تو یہ بات واضع ہوجائے گی بات خجالت اور پستی سے بھی بہت دور نکل گئی ہے ۔ میں جہاں تک سمجھ سکا ہوں کہ اس قسم کے رویئے میں دو اقسام کے لوگ ملوث ہیں ۔ ایک ضدی اور مایوس کن قسم کےلوگ ہیں جو جہالت کے لبادے میں یہ حرکتیں کرتے پھرتے ہیں ۔ انہیں قطعی شعور نہیں ہے کہ اصل بات کا ماخذ کیا ہے اور پر کیسے گفتگو کرنی ہے ۔اکثر مشتعل ہوجاتے ہیں ۔ بعض اوقات ان کی تحریریں پڑھنے سے ایسا بھی محسوس ہوتا ہے کہ ان کے منہ سے جھاگ بھی نکل رہا ہو ۔ دوسرے وہ لوگ ہیں جو تعصب اور عصبیت پسند ہیں ۔ جو خوب سوچ سمجھ کر ایک خاص ایجنڈے پر کام کرتے ہیں ۔ قرآن و حدیث کی اپنی ایک خاص انٹرپیٹشن کے ساتھ یہاں داخل ہوتے ہیں ۔مشتعل ہر گز نہیں ہوتےبلکہ کوشش کرتے ہیں کہ لوگوں کو تشدد کی طرف کس طرح مائل کیا جاسکے ۔ اس قسم کے لوگ صرف اردو محفل پر نہیں بلکہ ہر جگہ مل جاتے ہیں ۔
شاید یہ حضرت ابو حنیفہ کا قول ہے کہ " عقلمندی کا تقاضا یہ ہے کہ انسان دنیا سے ضروری چیزیں لے لے اور غیر ضروری چھوڑ دے ۔ " میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں اسی اصول پر کام کرنا چاہیئے اگر کوئی شخص ان ابحاث اور گفتگو کا متحمل نہیں ہوسکتا تو اس قسم کی تحاریر کو نظر انداز کردے اور اردو محفل پر دوسرے مفید قسم دھاگوں پر اپنی توانائیاں اور صلاحیتیں مرکوز رکھے ۔
میرا مشور ہ اپنے دیرینہ دوست قیصرانی کے لیئے یہی ہے کہ اگر وہ اس قسم کے موضوعات سےبے زار اور اکتا گئے ہیں ۔ تو ایک وقفہ لے لیں ۔ بجائے اس کے آپ اس کو مکمل طور پر خیر آباد کہہ دیں ۔ کیونکہ میں بھی عموما اسی پر عمل کرتا ہوں ۔ اُمید ہے کہ قیصرانی میرے بات پر غور کریں گے ۔
 
آخری تدوین:

عزیزامین

محفلین
یا ایک نیا فورم بنایا جائے لوگ جانا چاہتے ہیں مل کر؟ ویسے اب قیصرانی جی کہاں ملیں گے پہلے وہ فیس بک تیاگ گئے اب مہحفل لگتا ہے فن لینڈ ہی جانے پڑے گا دیدار یار کی خاطر؟
 

عبد الرحمن

لائبریرین
اس میں تو کوئی شک نہیں کہ کافی عرصے سے محفل کا مذہبی اور سیاسی درجہ حرارت خاصا گرم ہے۔ لیکن میری ناچیز رائے میں محفل سے علیحدگی اختیار کرلینا اس مسئلے کا حل نہیں ہے۔ ان دونوں زمروں کو (جو اکثر و بیشتر اختلافات اور رنجشوں کا باعث بنتے ہیں) سرے سے ختم کردینا بھی مناسب نہیں لگتا کہ ان کی باگیں اگر غیر جانب دار اور پازیٹو سوچ رکھنے والے لوگوں کے ہاتھوں میں ہوں تو ان سے زیادہ آئیڈیل اور علمی موضوعات اور کوئی نہیں۔
ضرورت اپنے لہجوں اور رویوں میں تبدیلی لانے کی ہے۔ ہم میں سے اکثر لوگ بات تو بہت اچھی کرتے ہیں مگر لہجے میں اس قدر تلخی اور کاٹ ہوتی ہے کہ فضا مکدر ہونے میں لمحے درکار ہوتے ہیں۔ نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ منفی ریٹنگز اور ذاتیات پر حملوں کا ایک لامتناہی طوفان شروع ہوجاتا ہے جو لڑی کے مقفل ہونے کے بعد ہی تھمتا ہے۔ پھر اسی پر بس نہیں۔ جس مد مقابل کو مجبورا خاموشی اختیار کرنی پڑتی ہے وہ کسی دوسرے دھاگے میں اپنے دل کا غبار نکالنے چلا آتا ہے۔ اس طرح یہ ہلکی پھلکی ناراضگیاں کھلی دشمنی میں تبدیل ہوجاتی ہیں۔
ہمارا عمومی مزاج جو دیکھنے میں آیا ہے وہ کچھ اس طرح کا ہے کہ خلاف مزاج بات سن کر اکثر پڑھے لکھے، معتدل اور با شعور احباب بھی اپنا توازن برقرار نہیں رکھ پاتے اور اپنا تاثر خراب کر بیٹھتے ہیں۔ متنازعہ مسائل پر بھی اگر کھلے دل کے ساتھ اچھے ماحول میں بات ہوتی رہے تو کوئی وجہ نہیں کہ لڑی چند دنوں میں ہی اپنے انجام کو پہنچ جائے۔ بس تقاضا صرف اور صرف برداشت اور باہمی احترام کا ہے۔
ایک طریقہ یہ بھی قابل غور ہے کہ ایسی اختلافی لڑیوں کا رخ ہی نہ کیا جائے جہاں ہمیں پہلے ہی اپنے ہتھے سے اکھڑ جانے کا اندیشہ ہو۔ اردو محفل کے قیام کا اولین مقصد اردو کی ترقی اور اس کی ترویج تھا۔ یہ اسی صورت ممکن ہے جب اسے اپنی ترجیحات میں شامل کرلیا جائے۔ اس طرح اختلافی ٹاپکس خود بہ خود پس پشت چلے جایا کریں گے۔
عزیزم قیصرانی بھائی کی خفگی بجا ہے۔ مگر ان سے قوی امید ہے کہ وہ جلد ہی اپنی ناراضگی ختم کرکے محفل کو پھر سے رونق بخشنے میں دیر نہیں لگائیں گے۔
 

سید زبیر

محفلین
بہت عزیز قیصرانی : السلام علیکم آج صبح ہی صبح یہ دھاگہ دیکھا دل پر ایک زور دار گھونسہ لگا۔ اللہ خیر کرے ۔ میں اردو محفل کا انتہائی جونئیر اور غیر فعال قسم کا رکن ہوں کیونکہ میں نے اردو محفل میں مئی 2012 میں شمولیت اختیار کی ۔ اور بہت کچھ سیکھا ۔ بہت پیار و شفقت سمیٹی ۔آپ کا شکریہ کہ آپ نے اپنے دل کا غبار نکال دیا ورنہ اس محفل سے کئی شفیق و محترم ہستیاں کنارہ کش ہو گئیں ایسا نہیں ہونا چاہئیے ۔ کاش وہ اس مراسلے کو پڑھ کر واپس آجائیں ۔ آپ نے گلہ کیا کہ ماحول میں سیاسی اور مذہبی تعصب اور نفرتیں پھیل رہی ہیں تو عزیزم ! ایسے ہی موقعہ پر ثابت قدمی دکھانی ہے کہ اس محفل سے یہ کشیدگی اور نفرتیں ختم کریں کراچی میں ایک مزدا میں یہ شعر پڑھا تھا
وہ مرد نہیں جو ڈر جائے حالات کے خونی منظر سے
جس دور میں جینا مشکل ہو اس دور میں جینا لازم ہے
بھائی اندھیرے ہی میں چراغ جلایا جاتا ہے ورنہ سورج کے سامنے چراغ کیا جلانا ۔ آ پ کی موجودگی مجھ جیسے جاہل ، تنگ نظر اور تنگ ذہن کی اصلاح کے لئے ضروری ہے ۔ رب کریم نے ہر انسان میں کچھ خوبیاں اور بے شمار خامیاں رکھی ہیں ۔ مگر ان کا وجود بھی ضروری ہے ورنہ اربوں کی اس آبادی میں مجھ جیسے بے عقل ، گھٹیا ،جاہل ،بے فیضے انسان کی تخلیق کی کیا ضرورت تھی مگر یقیناً رب کریم نے مجھے بھی کسی مقصد کے لئے پیدا کیا ہے آپ دل برداشتہ نہ ہوں ۔ محفل میں آ یا کریں اور اپنا چراغ جلائیں تاکہ محفل سے ، معاشرے سے ، وطن عزیز سے منافرت ، تعصب ختم ہو سکے ۔ آخر میں یہی دعا ہے کہ رب کریم مجھے اور ہم سب کو روز محشر تعصب اور نفرت کرنے والے گروہ میں شامل نہ فرمانا۔(آمین)
 

نایاب

لائبریرین
سیاست و مذہب چونکہ براہ راست انساں اور انسانیت سے منسلک ۔۔
اور میرے لیئے ان زمروں سے دور رہنا نا ممکن عمل ۔
سو
محفل سے کچھ دن رخصت لے لینا ہی بہتر عمل لگ رہا ہے مجھے بھی ۔۔۔۔۔
شاید کہ " میں " ہی اس سارے ہنگامے اس سارے شوروغوغا کا سبب ہوں ۔ ۔۔
شاید کہ میری رخصت سے حالات بدل جائیں محفل کہ ۔۔۔۔۔۔
فیس بک پر سیاست و مذہب کے بہتے چشموں سے بجھاتا ہوں اب اپنی پیاس ۔۔۔۔۔۔۔۔
محترم سیدہ شگفتہ بہنا محترم عائیشہ عزیز بٹیا جب کبھی ٹائپنگ کا سلسلہ شروع ہو تو مجھے بھی یاد کر لیجئے گا ۔
بہت دعائیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اردو محفل سدا آباد رہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آمین
 

سید زبیر

محفلین
سیاست و مذہب چونکہ براہ راست انساں اور انسانیت سے منسلک ۔۔
اور میرے لیئے ان زمروں سے دور رہنا نا ممکن عمل ۔
سو
محفل سے کچھ دن رخصت لے لینا ہی بہتر عمل لگ رہا ہے مجھے بھی ۔۔۔۔۔
شاید کہ " میں " ہی اس سارے ہنگامے اس سارے شوروغوغا کا سبب ہوں ۔ ۔۔
شاید کہ میری رخصت سے حالات بدل جائیں محفل کہ ۔۔۔۔۔۔
فیس بک پر سیاست و مذہب کے بہتے چشموں سے بجھاتا ہوں اب اپنی پیاس ۔۔۔۔۔۔۔۔
محترم سیدہ شگفتہ بہنا محترم عائیشہ عزیز بٹیا جب کبھی ٹائپنگ کا سلسلہ شروع ہو تو مجھے بھی یاد کر لیجئے گا ۔
بہت دعائیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اردو محفل سدا آباد رہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آمین

سرکار ! آپ تو احترام وسیع القلبی کا استعارہ ہیں آ پ کہاں جارہے ہیں ۔ رواداری ، برداشت کا چراغ جلاتے رہیں ۔ تبھی تو تاریکی چھٹ جائے گی ۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
قیصرانی بھائی سے کہوں گا کہ۔ہم جیسے نان پروڈکتؤ ممبران سے تو کچھ نہیں ہو گا البتہ آپ جیسے سینئر ریسورس جو واقعی محفل میں تاریخی خدمات اور کردار رکھتے ہوں تویہی کہا جاسکتا ہے کہ۔
دیکھنا ان " محفلوں" کو تم کہ ویراں ہو گئیں۔
 

arifkarim

معطل
یہ پہلے بھی ہوتا رہا ہے کہ ایک معزز محفلین کے جاتے ہی دیگر محفلینز بھی کوئی بہانہ بنا کر غائب ہو جاتے تھے۔ یاد رہے کہ اردو محفل ایک پلیٹ فارم ہے جسپر آنے یا جانے سے اسے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔ آپ نے جس وجہ سے محفل جائن کی تھی اگر وہ آپکے معیار پر پوری نہیں اتری تو اسکو چھوڑنے کا اختیار آپکو ہے۔ یوں ڈھونڈورا پیٹ کر اور انتظامیہ پر اعتراضات کرکے چھوڑنا کچھ عجیب سا لگا مجھے :)
 
Top