الزبان الہند الاسلامیجب دوست احباب لیپ ٹاپ کے ترجمے سے فراغت پا چکیں تو ترکی زبان سے مستعار لیے ہوئے لفظ "اردو" کے لیے بھی کوئی متبادل گھڑنے کی بے سود کوششیں کر کے ثواب دارین حاصل کرنا مت بھولیے گا۔
حج کا ثواب آپ کی نذر کرتا ہوںالزبان الہند الاسلامی
گود ۔عاملیپ کا۔ کیا ترجمہ ہے؟
اب تک تو ترکی زبان نے یہ قرضہ معاف کردیا ہوگا اور اردو مالکانہ حقوق کی مختار ہو چکی ہوگی۔ ۔ فاتح بھائی ۔جب دوست احباب لیپ ٹاپ کے ترجمے سے فراغت پا چکیں تو ترکی زبان سے مستعار لیے ہوئے لفظ "اردو" کے لیے بھی کوئی متبادل گھڑنے کی بے سود کوششیں کر کے ثواب دارین حاصل کرنا مت بھولیے گا۔
حج کا ثواب نذر کروں گا حضور کیحج کا ثواب آپ کی نذر کرتا ہوں
غالب کو اردو کا کیا پتا! بیچارہ بھارتی تھاانگبیں کے، بہ حکم رب الناسایسا نہیں تھا کہ غالب کے دور میں پانی پینے کے برتن کے لیے آب خورہ یا کوئی اور لفظ موجود نہیں تھا لیکن اگر غالب نے بھی عام فہم لفظ GLASS استعمال کیا تو ہمیں لیپ ٹاپ یا موبائل فون اور کمپیوٹر کے لیے نئے الفاظ گھڑنے کی بھی ضرورت نہیں
بھر کے بھیجے ہیں سربمہر گلاس
ہاہاہاہا اس جانب تو غور ہی نہیں کیا۔ اب آپ نے یہ نکتہ اٹھایا ہے تو خیال آیا کہ غالب تو بھارتی بھی ایسا تھا جس کے باپ دادا ترکی سے تھے اور رہتے ازبکستان میں آئے۔ انہیں کیا معلوم اردو کس کھیت کی مولی ہے۔غالب کو اردو کا کیا پتا! بیچارہ بھارتی تھا
ترکی؟؟جس کے باپ دادا ترکی سے تھے
اردو ترکی کا شہر بھی ہے۔ اسکا غالب کے والدین کی طرح اردو سے کوئی لینا دینا نہیںجب دوست احباب لیپ ٹاپ کے ترجمے سے فراغت پا چکیں تو ترکی زبان سے مستعار لیے ہوئے لفظ "اردو" کے لیے بھی کوئی متبادل گھڑنے کی بے سود کوششیں کر کے ثواب دارین حاصل کرنا مت بھولیے گا۔
Bærbarpcالزبان الہند الاسلامی
شایدہم اور آپ اسے معافی سمجھیں ، عین ممکن ہے وہ قرض ہو اور کبھی اردو زبان یہ قرض سود سمیت واپس کرے ۔اگر ایسا ہے تو بے فکر رہیے کیوں کہ مجھے یقین ہے کہ انگریزی نے بھی اگر اب تک ہمیں معافی نہیں دی تو جلد ہی عطا کر دے گی۔
بھارتی محفلین کی توجہ چاہیئے۔۔۔۔۔۔ارے بھئی کوئی ہے ے ے ے ے؟غالب کو اردو کا کیا پتا! بیچارہ بھارتی تھا
صرف بھارتی سے کام نہیں چلے گا بلکہ ایسا بھارتی سامنے آئے جس کے آباء اجداد ترک ہوں اور پھر ہجرت کر کے ازبکستان چلے گئے ہوں اور وہاں سے ہندوستان آئے ہوں۔بھارتی محفلین کی توجہ چاہیئے۔۔۔۔۔۔ارے بھئی کوئی ہے ے ے ے ے؟
یار پہلے کوئی بھارتی تو آ جائے!!! پھر دیکھتے ہیں اگلے پچھلے ڈاکخانے بھی ۔صرف بھارتی سے کام نہیں چلے گا بلکہ ایسا بھارتی سامنے آئے جس کے آباء اجداد ترک ہوں اور پھر ہجرت کر کے ازبکستان چلے گئے ہوں اور وہاں سے ہندوستان آئے ہوں۔