زبردست پیشرفت
شکیب بھائی ایک بار اسی قسم کے سافٹ ویئر کے بارے میں پوچھ رہے تھے
یاد نہیں۔ اتنا ضرور یاد ہے کہ ایک بار اسی پنجابی یونیورسٹی پٹیالہ والی سائٹ پر دیے ای میل پتے پر ایک میل داغ دیا تھا لیکن زیادہ تر"آفیشیل" ای میلز کی طرح اس کا جواب کبھی نہ آیا۔ بالآخر مذکورہ پروجیکٹ کے لیڈر اور خالق
ڈاکٹر گرپریت سنگھ لیہال صاحب کو ایک میل کر کے اس سے متعلق کچھ سوالات کیے تھے جن میں سرفہرست یہی تھا کہ اگر سائٹ بند وند ہو گئی تو ہم جیسوں کا کباڑا ہو جائے گا اس لیے کم از کم ورکنگ آف لائن کاپی ہو، اور اگر مہربانی ہو سکے تو اس کا ڈیٹابیس یا سورس! خیر سورس وغیرہ تو کیا ہی ملتا لیکن انھوں نے اکھر کا اسی وقت بتایا تھا (اس وقت ویب سائٹ سرچ انجن پر بالکل نہیں آتی تھی) اور میتھڈلاجی کے لیے ریسرچ پیپر کا لنک دیا تھا۔
اب مسئلہ یہ تھا کہ اتنا بھاری بھرکم ورڈ پروسیسر (غالبا 1.2 جی بی؟) محض ایک کام کے لیے رکھنا ہم نہیں سہار سکتے تھے، پھر بھی انسٹال کیا اور تمام چیزیں چیک کیں۔ رفتار ویب ایپ کی بہتر لگی تھی۔ نیز لمبے متن کے لیے اکھر سافٹ ویئر ہاتھ کھڑے کر دیتا تھا۔ بہرحال، تمام چیزیں ٹیسٹ کر کے ان انسٹال کر دیا تھا۔
بعد ازاں سورس فورج یا گٹ ہب پر کوئی اور پروگرام بھی ہاتھ لگا تھا، کلون یا زپ کر کے کہیں پڑا ہوگا۔ اس کے نتائج ڈیولپر کے مطابق اور بہتر تھے۔