محمدظہیر
محفلین
جی ہاں میں نے بھی دیڑھ سال پہلے پڑھی تھی یہ خبر انڈین اخبار میں۔2014 کا پیپر ہے جسے ڈان نے نیا بنا کر پیش کیا تھا اور نتائج کا کچومر بھی نکالا تھا
لکھا تھا کہ دماغ ہمارا بائیں سے دائیں پڑھنے کا عادی ہوتا ہے ،دائیں سے بائیں پڑھنے سے دماغ پر زیادہ زور پڑتا ہےیہ کہنا بھی مشکل ہے کہ نسخ اور نستعلیق میں کیا فرق ہو گا کہ ریسرچ میں نستعلیق اور دیوناگری کو سٹڈی کیا گیا۔