ایچ اے خان
معطل
پہلے فارسی ہندوستان کی افیشل زبان تھی ، ترکستان (موجودہ چائنا) کے بڑے علاقے میں بھی بولی سمجھی جاتی تھی۔ بلاشبہ فارسی زبان ایک عظیم زبان ہے۔ مگر اس علاقے میں مسلمانوں کے زوال کے ساتھ ہی یہ سکڑنے لگی ہے اور اب پس ماندہ ہے۔دستوری لحاظ سے فارسی عربی سے بہت وسیع ہے۔ عربی زبان میں صرف دو زمانے (tenses) ہیں، جن کی مدد سے سارے زمانوں کا کام لیا جاتا ہے۔ میں فارسی کو عربی کے مقابلے میں زیادہ توانگر مانتا ہوں، کیونکہ اس میں اصطلاح سازی کے لیے عربی اور فارسی دونوں کی صلاحیتیں موجود ہیں۔
اور آپ تین ملکوں (ایران، افغانستان، تاجیکستان) کی رسمی زبان فارسی کو کس بنیاد پر سکڑتی ہوئی زبان کہہ رہے ہیں؟
عربی زبان اب بھی وسیع علاقے میں بولی جاتی ہے اور تمام اسلامی دنیا کی مذہبی زبان تو یہ ہے ہی۔
دو ٹینسز کے ہونے کی وجہ سے یہ غیر عرب کے لیے سیکھنے لیے اور بھی اسان ہے