اردو کے کچھ الفاظ سے متعلق مدد چاہئے

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
دعاؤں میں یاد رکھئے گا۔​
موازنہ کیجیے:
فعل کی تعظیمی صورتیں دیجِیے و لیجِیے اسی اصول کے تحت ی سے لکھی جائیں گی:​
دیجِیے، لیجِیے، کیجِیے، اُٹھیے، بولِیے، بیٹھِیے، کھولِیے، تولِیے​
باقی تمام حالتوں میں ہمزہ لکھا جائے گا۔​
نتیجہ اخذ کیجیے:؟؟؟؟؟
 
نتیجہ اخذ کیجیے:؟؟؟؟؟


جناب فارقلیط رحمانی صاحب۔
کل کی بات ہے، میں اور میرے دو بیٹے مل کر بان سیدھا کر رہے تھے کہ چارپائی بُننی ہے۔ وہ رسیاں ایسی الجھی ہوئی تھیں کہ کھولے نہیں کھلتی تھیں، اور جو کھلتی تھیں وہ اپنے ہی بل سے پھر الجھ جاتی تھیں۔ بہر حال، جیسے تیسے ہم نے دو پِنے تو سیدھے کر ہی لئے۔

ایسا ہی کچھ حساب ہمزہ کی رسی کا بنا ہوا ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ اس رسی میں بل کچھ زیادہ ہے، مجھ سے تو نہیں سلجھ پائی۔ لگے رہئے، کبھی تو سلجھ ہی جائے گی۔
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
محمد یعقوب آسی صاحب نے فرمایا:
جناب​
فارقلیط رحمانی​
صاحب۔​
کل کی بات ہے، میں اور میرے دو بیٹے مل کر بان سیدھا کر رہے تھے کہ چارپائی بُننی ہے۔ وہ رسیاں ایسی الجھی ہوئی تھیں کہ کھولے نہیں کھلتی تھیں، اور جو کھلتی تھیں وہ اپنے ہی بل سے پھر الجھ جاتی تھیں۔ بہر حال، جیسے تیسے ہم نے دو پِنے تو سیدھے کر ہی لئے۔(لیے)​
ایسا ہی کچھ حساب ہمزہ کی رسی کا بنا ہوا ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ اس رسی میں بل کچھ زیادہ ہے،(ہیں) مجھ سے تو نہیں سلجھ پائی۔ لگے رہئے، (رہیے)کبھی تو سلجھ ہی جائے گی۔​
اور مزید فرمایا:
اساتذہ نے تو ’’لیجے، کیجے، دیجے‘‘ بھی لکھا ہے۔ بانس اور بانسری دونوں غائب​
ضرورتِ شعری اور کلاسیکی اساتذہ کی زبان کو معیار یا مثال بناکر چلیں گے تو پھر ہم زبان اردو کے املا کی معیار بندی کرہی نہیں پائیں گے۔
آپ کی نصیحت واقعی قابل عمل ہے۔
لگے رہیں گے تو یقینا کبھی نہ کبھی رسی سلجھ ہی جائے گی۔
بس آپ بھی اپنی کرم نوازی اسی طرح جاری رکھیے۔ ان شاء اللہ ہم بھی لگے رہیں گے۔
 
Top