گرائیں
محفلین
امریکی محکمۂ خارجہ نے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی نئی ڈیجیٹائزڈ تصاویر کے لیے ہسپانوی سیاستدان کے نقوش کے استعمال کا معاملہ سامنے آنے کے بعد یہ تصاویر اپنی ویب سائٹ سے ہٹا دی ہیں۔
یہ تصاویر جمعہ کو جاری کی گئی تھیں اور سنیچر کی شب یہ بات سامنے آئی تھی کہ یہ ڈیجیٹائزڈ تصویر بنانے والے شخص نے ایک ہسپانوی سیاستدان کے چہرے کے کچھ نقوش کو استعمال کرتے ہوئے یہ تصویر بنائی تھی۔
کلِک اسامہ بن لادن کی نئی تصویر جاری
امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے بھی اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ اسامہ کی ڈیجیٹل تصویر بنانے والے شخص نے ’انٹرنیٹ پر موجود ایک تصویر سے مدد حاصل کی تھی‘۔
ہسپانوی سیاستدان گیسپر لیمازیرس کا کہنا ہے کہ انہیں یہ جان کر شدید دھچکا لگا ہے کہ امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے ان کی تصویر کو اسامہ بن لادن کی ڈیجٹیل طریقے سے بدلی جانے والے تصویر کے لیے استعمال کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب جبکہ ان کے بالوں کا سٹائل اور چہرے کے کچھ حصے اسامہ کی تصویر میں استعمال ہوئے ہیں وہ امریکہ کا سفر کرنا محفوظ نہیں سمجھتے۔
انہوں نے کہا کہ ایک جیتے جاتے انسان کی شکل ایک نقل شکل بنانے میں استعمال کرنا ’بےشرمی‘ ہے۔
مریکی محکمۂ خارجہ کی جانب سے جاری رکدہ تصاویر میں دکھایا گیا تھا کہ باون برس کی عمر میں اسامہ بن لادن اب ممکنہ طور پر کیسے دکھائی دیتے ہوں گے۔ امریکی حکام کے مطابق اس تصویر کے لیے سنہ 1998 میں لی گئی اسامہ بن لادن کی ایک تصویر پر کمپیوٹر کی مدد سے کام کیا گیا اور دکھایا گیا کہ قریباً بارہ برس بعد اب اسامہ پر عمر نے ممکنہ طور پر ایسا اثر ڈالا ہوگا۔
تاہم سپین کے باون سالہ سیاستدان گیسپر لیمازیرس کے مطابق جب انہیں اسامہ بن لادن کی نئی تصویر سے ان کی مشابہت کے بارے میں بتایا گیا تو انہیں پہلے تو یقین ہی نہیں آیا۔ ان کے مطابق جلد ہی انہیں اندازہ ہو گیا کہ ان کی ایک پرانی تصویر سے ماتھے، بالوں اور جبرے کی ہڈی والے حصے کو ’کاٹ کر چپکا دیا گیا ہے‘۔
انہوں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’میں حیران بھی ہوں اور مجھے غصہ بھی آ رہا ہے کیونکہ یہ انتہائی بے شرمی ہے کہ ایک جیتے جاگتے انسان کو ایک دہشتگرد کی تصویر بنانے کے لیے استعمال کیا جائے‘۔
ایف بی آئی نے اس تصویر کی تیاری کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا دعوٰی کیا ہے تاہم ہسپانوی سیاستدان کے مطابق اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی خفیہ اداروں کی کارکردگی کتنی سطحی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’اس سے بن لادن کی سکیورٹی کو تو کوئی خطرہ نہیں لیکن میری سکیورٹی یقیناً خطرے میں پڑ گئی ہے‘۔ انہوں نے ایف بی آئی کے خلاف قانونی کارروائی کا ارادہ بھی ظاہر کیا۔
بعد ازاں ایف بی آئی کے ایک ترجمان نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ وہ ’ اسامہ کی جاری کی جانے والی تصویر اور ہسپانی سیاستدان کی شکل میں مماثلت سے آگاہ ہیں‘۔ ان کے مطابق ’ابتدائی جائزے سے پتہ چلا ہے کہ تصویر بنانے والے شخص نے لائبریری میں موزوں نقوش موجود نہ ہونے کی وجہ سے انٹرنیٹ پر موجود ایک تصویر کے نقوش استعمال کر لیے‘۔
ایف بی آئی کے مطابق تصویر بنانے والا شخص ہسپانی سیاستدان کو نہیں جانتا تھا اور ’تصویروں میں یہ مماثلت غیر ارادی اور اتفاقیہ تھی‘۔
حوالہ
اب بھی اگر فواد اصرار کریں کہ 911 کے حملے اسامہ نے ہی کروائے تھے تو میں مان لون گا۔