اس میں ایک بات یہ ہے کہ ہے کہ معیاری اور غیر معیاری مواد میں تمیز کے لیے جمہوریت پر انحصار کیا تو پھر نواز شریف اور زرداری کے معیار کا ادب برآمد ہو گا۔اس کے جواب میں استاد اے آئی کو کہنا چاہیے تھا: "بہت دور کی کوڑی لائے ہیں صاحب"
ذیشان ، درست کہہ رہے ہیں آپ ۔ پہلے ہالی وڈ کی فلموں میں جو مستقبل کے تصوراتی منظر دکھائے جاتے تھے ان میں سے کئی تو ہمارے دیکھتے ہی دیکھتے حقیقت بن گئے ہیں ۔ جیمز بانڈ کے ہتھیار اب عام دستیاب ہونے لگے ہیں ۔ ۔ لیکن یہ اے آئی بہت سارے مسائل پیدا کرے گی۔ مذہبی ، اخلاقی ، قانونی اور کئی قسم کے معاشرتی مسائل اور پیچیدگیاں اس کے ساتھ ساتھ پیدا ہوں گی۔ ڈر یہ ہے کہ اے آئی تو بہت تیزی کے ساتھ ترقی اور ترویج کے مراحل طے کرتی جائے گی لیکن اس کی پیدا کردہ پیچیدگیوں اور مسائل کا حل اتنی تیزی سے دریافت نہیں ہوسکے گا۔ سو آنے والی نسلوں کو بہت سارے امتحانات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ظہیر بھائی، اس وقت جب ہم یہ بات چیت کر رہے ہیں، بچے اپنا ہوم ورک اے آئی کے ذریعے کر رہے ہیں۔ مستقبل قریب میں بہت کچھ بدلنے والا ہے۔
یہ stochastic process پر مبنی الگورتھم ہے۔ یعنی جس طرح کا مواد اس کوزیادہ ملے گا، جھکاو اسی طرف ہوگا۔ اچھے مواد پر ٹرین کریں گے تو اچھے جوابات آئیں گے، ورنہ نہیں۔اس میں ایک بات یہ ہے کہ ہے کہ معیاری اور غیر معیاری مواد میں تمیز کے لیے جمہوریت پر انحصار کیا تو پھر نواز شریف اور زرداری کے معیار کا ادب برآمد ہو گا۔
اس کے جواب میں استاد اے آئی کو کہنا چاہیے تھا: "بہت دور کی کوڑی لائے ہیں صاحب"
تو گویا مستقبل میں روبوٹ خریدنے کے بعد اس کی مناسب تعلیم و تربیت کا انتظام بھی کرنا پڑے گا ۔یہ stochastic process پر مبنی الگورتھم ہے۔ یعنی جس طرح کا مواد اس کوزیادہ ملے گا، جھکاو اسی طرف ہوگا۔ اچھے مواد پر ٹرین کریں گے تو اچھے جوابات آئیں گے، ورنہ نہیں۔
اس شعر کا وزن ذاتی اور جذباتی ہے ، اس سے تنہائی اور خواہش کی بُو آتی ہے ۔The weight of the poem is emotional and personal. It conveys a feeling of isolation and longing
شاید مستقبل کی جذبات سے عاری دنیا میں، ان اوزان کی سخت ضرورت پڑے گی سر، استاد روبوٹ شعرا کی تعلی اسی مہارت فن پر مبنی ہوگی!😁اس شعر کا وزن ذاتی اور جذباتی ہے ، اس سے تنہائی اور خواہش کی بُو آتی ہے ۔
جس جدید عروضی نظام کا انتظار تھا وہ اب آیا ہی چاہتا ہے ۔
جی بالکل۔ ناقص نتائج پر کوئی روبوٹ یہ بھی کہہ سکتا ہے کہ مجھے مالکان ہی اچھے نہیں ملے۔ بس اس وقت آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔ 🙂تو گویا مستقبل میں روبوٹ خریدنے کے بعد اس کی مناسب تعلیم و تربیت کا انتظام بھی کرنا پڑے گا ۔
پھر تو اقبال مستری کی خیر نہیں! 😂لگتا ہے کہ اے آئی کی ٹریننگ کے لیے فیس بکی شعرا کا کلام شامل کیا گیا ہے۔
اگر یہ اے آئی زیادہ تر مواد فیسبک سے اٹھارہا ہے تو ظاہر ہے وربلزم ہی نظر آئے گا۔ تو گویا اے آئی سے فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ زیادہ سے زیادہ اردو کلاسیکی ادب کو یونیکوڈ میں منتقل کیا جائے ۔یہ اے آئی verbaliam کی طرف رجحان رکھتا ہے
وزن کی بجائے تقطیع کا لفظ استعمال کرکے دیکھیں کیا گل کھلتا ہے۔استاد اے-آئی ابھی علم عروض سے نابلد ہے، اس لیے (بقول معین اختر) کبھی کبھی ادھر ادھر نکل جاتا ہے۔
درج ذیل شعر کا وزن کیا ہے؟: اپنی دھن میں رہتا ہوں، میں بھی تیرے جیسا ہوں
2 / 2
The weight of the poem is emotional and personal. It conveys a feeling of isolation and longing.
یہ گُل کھلا ہے عبید بھائی۔ اب آپ بھی مانند گُل، کھلکھلا کر ہنسیے۔وزن کی بجائے تقطیع کا لفظ استعمال کرکے دیکھیں کیا گل کھلتا ہے۔
پہلے تقطیع لکھا تھا، اس کا تو بالکل ہی بھونڈا سا جواب دیا تھاوزن کی بجائے تقطیع کا لفظ استعمال کرکے دیکھیں کیا گل کھلتا ہے۔