استاد محترم بابا جی جاوید حیات کی ایک غزل

کچھ تو خفا بہار تھی کچھ تھے خفا گلاب بھی
جادہِ گل کے ساتھ ساتھ خار کے تھے عذاب بھی
موج ہوائے تیر رو ریت کو گد گدا گئی
مجھ کو بھٹکتے دیکھ کر ہنسنے لگے سراب بھی
تری ہی جستجو میں ہم خود سے بھی دور ہو گئے
جن سے گریز پا تھا تُو اپنے تو تھے وہ خواب بھی
تم سے خزاں میں لرزشیں تم سے بہار کا وقار
تم سے رتوں کی آبرو تم سے سبھی شباب بھی
ذوق نظر تو ہے مگر تاب نظارہ ہے کسے
آنکھ چُرا گیا ہے چاند خیرہ ہے آفتاب بھی
میرا بھرم وہ رکھ گئے صورتِ حال دیکھ کر
جب کہ سوال لب پہ تھا آنکھ میں تھا جواب بھی
کالی گھٹا کا واسطہ کھل کے پلا دے ساقیا
اس کو بھی دیکھ لیں گےہم آئے گا جوعذاب بھی
ہائے یہ کیسے سب ہوا کیسے ہوا کب ہوا
رنگ سے روپ الگ ہوا، خاک ہوا شباب بھی
کنج قفنس اداس ہے کوئی نہ آس پاس ہے
روٹھ گئی صبا بھی آج چُھپنے لگے سحاب بھی
میر متاعِ جاں لٹی جانے کہاں کہاں حیات
جبکہ اثاثہ کچھ نہ ہو کیسے چکے حساب بھی
 
تو ہم کونسے فارغ بیٹھے ہیں 10 دن سے ہمارے بھی وٹ لگی پڑی ہے اور ہفتے کے دن سے مجھے پھر اڑنا ہے 5 دن پر مین تو یہیں ہوں؟
یار ہمارے سر پر کھڑوس پراجیکٹ مینیجر بیٹھا رہتا ہے
اس کی ٹیبل میرے ساتھ ہی ہے ہر وقت مت وجی رہتی ہے
رات 9 بجے جاتا ہے :doh:
 

عسکری

معطل
یار 48 کا ہونے والا ہوں یہ تو ریٹائیرمنٹ کی عمر ہے
شکر ہے ہمارا آفس کنٹینئیر سے بلڈنگ میں شفٹ ہو گیا ہے بہت سکون ہو گیا ہے اب
48 کے ہوں یا 68 کے دل ہونا چایدا اے جوان نی عمراں وچ کی رکھیا :grin: آپ بس ہمین لتاڑنا ڈیک پر کھڑے ہو کر :bighug:
 

عمراعظم

محفلین
ذوق نظر تو ہے مگر تاب نظارہ ہے کسے
آنکھ چُرا گیا ہے چاند خیرہ ہے آفتاب بھی

واہ ! زبردست @ سید شہزاد نا صر صاحب۔۔۔ ویسے میں بھی یہی کہنے والا تھا جو عسکری نے کہہ دیا۔ اللہ آپ کے لئے آسانیاں پیدا فرمائے۔آمین
 
ذوق نظر تو ہے مگر تاب نظارہ ہے کسے
آنکھ چُرا گیا ہے چاند خیرہ ہے آفتاب بھی

واہ ! زبردست @ سید شہزاد نا صر صاحب۔۔۔ ویسے میں بھی یہی کہنے والا تھا جو عسکری نے کہہ دیا۔ اللہ آپ کے لئے آسانیاں پیدا فرمائے۔آمین
پسندیدگی اور دعاؤں کے لئے ممنون ہو جناب
شاد و آباد رہیں
 

الف عین

لائبریرین
بہت خوب، اچھی غزل ہے، لیکن یہ بتائیں کہ یہ استاد کیسے ہو گئے؟ کیا سید شہزاد ناصر بھی شاعر واقع ہوئے ہیں!!!
کہیں کہیں لکھنے میں غلطی ہو گئی ہے۔
تری ہی جستجو میں ہم خود سے بھی دور ہو گئے
تیری ہی جستجو کا محل ہے۔
اور
ہائے یہ کیسے سب ہوا کیسے ہوا کب ہوا
میں کوئی لفظ چھوٹ گیا ہے
 

سید زبیر

محفلین
سرکار ! بہت عنایت ہے ،
کنج قفنس اداس ہے کوئی نہ آس پاس ہے
روٹھ گئی صبا بھی آج چُھپنے لگے سحاب بھی
میر متاعِ جاں لٹی جانے کہاں کہاں حیات
جبکہ اثاثہ کچھ نہ ہو کیسے چکے حساب بھی
اللہ ہمیشہ شاد و آباد رکھے
 
بہت خوب، اچھی غزل ہے، لیکن یہ بتائیں کہ یہ استاد کیسے ہو گئے؟ کیا سید شہزاد ناصر بھی شاعر واقع ہوئے ہیں!!!
کہیں کہیں لکھنے میں غلطی ہو گئی ہے۔
تری ہی جستجو میں ہم خود سے بھی دور ہو گئے
تیری ہی جستجو کا محل ہے۔
اور
ہائے یہ کیسے سب ہوا کیسے ہوا کب ہوا
میں کوئی لفظ چھوٹ گیا ہے
استاد جی کچھ ٹوٹا پھوٹا کہا کرتا تھا
مگر محسوس کیا کہ یہ میرے بس کی بات نہیں تو یہ سلسلہ ترک کر دیا
جاوید حیات صاحب مرحوم ایک درویش صفت شاعر تھے میری ان سے اکثر ملاقات رہتی تھی
اسی ناتے سے میں ان کو احتراماََ استاد جی کہتا تھا
ان کا مجموعہ کلام "جمالِ خاک" اس وقت میرے پاس موجود ہے
ذرا فرصت میں اسے سکین کر کے شریک محفل کروں گا
کچھ خطوط کا انکشاف ہوا ہے جو بابا جی کے استاد اور مشہور شاعر احسان دانش نے بابا جی کے نام لکھے اس کے علاوہ احمد ندیم قاسمی اور شہزاد احمد کے خطوط بھی شامل ہیں
میں نے بابا جی کے بیٹے سے کہا تھا کہ وہ خطوط مجھے ڈھونڈ دو میں نقول بنا کر واپس کر دوں گا اس نے مجھ سے وعدہ کیا ہوا ہے اس دفعہ گھر گیا تو بشرط دستیابی وہ خطوط بھی شریک محفل کروں گا اور آپ کی برقی لائبریری کے لئے بھی اچھا اضافہ ہو گا
 
سرکار ! بہت عنایت ہے ،
کنج قفنس اداس ہے کوئی نہ آس پاس ہے
روٹھ گئی صبا بھی آج چُھپنے لگے سحاب بھی
میر متاعِ جاں لٹی جانے کہاں کہاں حیات
جبکہ اثاثہ کچھ نہ ہو کیسے چکے حساب بھی
اللہ ہمیشہ شاد و آباد رکھے
بہت شکریہ سید صاحب
پسند کرنے کے لئے ممنون ہوں
شاد و آباد رہیں
 
Top