م حمزہ
محفلین
چند یوم قبل کسی صاحب نے مجھے واٹس اپ پر ایک پیغام بھیجا تھا جس کا لبِ لباب یہ تھا کہ تہران میں کوئی سنی مسجد نہیں ہے۔ البتہ یہودیوں کےلئےکئی عبادات گاہیں موجود ہیں۔بڑے شاہ صاحب نے صرف اشک شوئی کی ہے جب کہ شہزادے کا بیان ہی سعودیہ کی اصل پالیسی ہوگی بلکہ ہے! کیونکہ ایران دشمنی اور امریکہ دوستی سعودی عرب اور اسرائیل میں مشترک ہے اور یہ بہت بڑا اشتراک ہے کہ دوست بھی ایک جیسے اور دشمن بھی!
مجھے اس میں کچھ زیادہ سچائی نظر نہیں آئی اس لئے ڈلیٹ کردیا۔ آپ کو یقینا ً معلوم ہوگا۔