ابن سعید
خادم
اس طرح مراسلوں کو زیر ادارت رکھنے کا مقصد ہی فوت ہو جائے گا۔ زیر ادارت مراسلے عمومی نمائش کے لیے تب تک پیش نہیں کیے جا سکتے جب تک ان کو نظر ثانی کے بعد ادارت کی قطار سے نکال کر عام رسائی کے لیے جاری کر دیا جائے۔پھر ایسا کیا جائے کہ جب کبھی سرورق کو دوبارہ سے ترتیب دیا جائے اس وقت سرورق پر ایک بلاک زیر ادارت زمروں کا بھی بنا دیا جائے، کیا خیال ہے؟